Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
پاکستان میں کورونا وائرس کے 500 نئے کیسز آ گئے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران میں 11 مزید ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مرنے والوں کی کل تعداد 135 تک پہنچ گئی ہے۔
حکومت پاکستان کی طرف سے جمعے کو جاری کیے گئے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب میں متاثرین کی کل تعداد تین ہزار تین سو سے بڑھ گئی ہے جو اب تک سب سے زیادہ ہے۔ سندھ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دو ہزار سے زائد ہو گئی ہے جب کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا کے ایک ہزار سے زائد کیسز سامنے اآئے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران میں ملک میں صحت یاب ہونے والے کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 765 ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ ایک ماہ سے لاک ڈاؤن ہے اور اس کی مدت میں توسیع کی جا چکی ہے۔ گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیراعظم نے زراعت اور تعمیراتی صنعت کو کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کر دی تھی۔ اس طرح لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافے کے باوجود اس میں نرمی کر دی گئی ہے تاکہ کورونا کے اقتصادی نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔
معاشی بدحالی کے شکار ملک کے لیے عالمی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے قرض کی نئی قسط جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان میں طبی شعبے سے منسلک افراد نے حفاظتی لباس کی عدم دستیابی کی شکایت کی ہے جبکہ شہریوں کی جانب سے بے روزگاری اور لاک ڈاؤن میں اشیائے ضروریہ کی قلت کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے اور ہزاروں افراد اپنے آبائی علاقوں اور گھروں سے دور محصور ہیں جبکہ سرکاری ہسپتالوں کو صرف کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کرنے کی وجہ سے دیگر امراض کا شکار افراد مشکل میں ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے 500 نئے کیسز آ گئے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران میں 11 مزید ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مرنے والوں کی کل تعداد 135 تک پہنچ گئی ہے۔
حکومت پاکستان کی طرف سے جمعے کو جاری کیے گئے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب میں متاثرین کی کل تعداد تین ہزار تین سو سے بڑھ گئی ہے جو اب تک سب سے زیادہ ہے۔ سندھ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دو ہزار سے زائد ہو گئی ہے جب کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا کے ایک ہزار سے زائد کیسز سامنے اآئے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران میں ملک میں صحت یاب ہونے والے کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 765 ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ ایک ماہ سے لاک ڈاؤن ہے اور اس کی مدت میں توسیع کی جا چکی ہے۔ گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیراعظم نے زراعت اور تعمیراتی صنعت کو کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کر دی تھی۔ اس طرح لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافے کے باوجود اس میں نرمی کر دی گئی ہے تاکہ کورونا کے اقتصادی نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔
معاشی بدحالی کے شکار ملک کے لیے عالمی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے قرض کی نئی قسط جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان میں طبی شعبے سے منسلک افراد نے حفاظتی لباس کی عدم دستیابی کی شکایت کی ہے جبکہ شہریوں کی جانب سے بے روزگاری اور لاک ڈاؤن میں اشیائے ضروریہ کی قلت کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے اور ہزاروں افراد اپنے آبائی علاقوں اور گھروں سے دور محصور ہیں جبکہ سرکاری ہسپتالوں کو صرف کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کرنے کی وجہ سے دیگر امراض کا شکار افراد مشکل میں ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے 500 نئے کیسز آ گئے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران میں 11 مزید ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مرنے والوں کی کل تعداد 135 تک پہنچ گئی ہے۔
حکومت پاکستان کی طرف سے جمعے کو جاری کیے گئے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب میں متاثرین کی کل تعداد تین ہزار تین سو سے بڑھ گئی ہے جو اب تک سب سے زیادہ ہے۔ سندھ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دو ہزار سے زائد ہو گئی ہے جب کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا کے ایک ہزار سے زائد کیسز سامنے اآئے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران میں ملک میں صحت یاب ہونے والے کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 765 ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ ایک ماہ سے لاک ڈاؤن ہے اور اس کی مدت میں توسیع کی جا چکی ہے۔ گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیراعظم نے زراعت اور تعمیراتی صنعت کو کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کر دی تھی۔ اس طرح لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافے کے باوجود اس میں نرمی کر دی گئی ہے تاکہ کورونا کے اقتصادی نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔
معاشی بدحالی کے شکار ملک کے لیے عالمی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے قرض کی نئی قسط جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان میں طبی شعبے سے منسلک افراد نے حفاظتی لباس کی عدم دستیابی کی شکایت کی ہے جبکہ شہریوں کی جانب سے بے روزگاری اور لاک ڈاؤن میں اشیائے ضروریہ کی قلت کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے اور ہزاروں افراد اپنے آبائی علاقوں اور گھروں سے دور محصور ہیں جبکہ سرکاری ہسپتالوں کو صرف کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کرنے کی وجہ سے دیگر امراض کا شکار افراد مشکل میں ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے 500 نئے کیسز آ گئے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران میں 11 مزید ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مرنے والوں کی کل تعداد 135 تک پہنچ گئی ہے۔
حکومت پاکستان کی طرف سے جمعے کو جاری کیے گئے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب میں متاثرین کی کل تعداد تین ہزار تین سو سے بڑھ گئی ہے جو اب تک سب سے زیادہ ہے۔ سندھ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دو ہزار سے زائد ہو گئی ہے جب کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا کے ایک ہزار سے زائد کیسز سامنے اآئے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران میں ملک میں صحت یاب ہونے والے کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 765 ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ ایک ماہ سے لاک ڈاؤن ہے اور اس کی مدت میں توسیع کی جا چکی ہے۔ گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیراعظم نے زراعت اور تعمیراتی صنعت کو کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کر دی تھی۔ اس طرح لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافے کے باوجود اس میں نرمی کر دی گئی ہے تاکہ کورونا کے اقتصادی نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔
معاشی بدحالی کے شکار ملک کے لیے عالمی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے قرض کی نئی قسط جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان میں طبی شعبے سے منسلک افراد نے حفاظتی لباس کی عدم دستیابی کی شکایت کی ہے جبکہ شہریوں کی جانب سے بے روزگاری اور لاک ڈاؤن میں اشیائے ضروریہ کی قلت کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے اور ہزاروں افراد اپنے آبائی علاقوں اور گھروں سے دور محصور ہیں جبکہ سرکاری ہسپتالوں کو صرف کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کرنے کی وجہ سے دیگر امراض کا شکار افراد مشکل میں ہیں۔