Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
سورجوں کے ساتھ ھی دیوار کا سایہ گیا
روشنی کو روزنوں سے کھینچ کر لایا گیا
پتھروں نے توڑ ڈالا آئینہ در آئینہ
عکس اسکا جس طرف بھی شہر میں پایا گیا
احتراماً جھک گئیں ساری صلیبیں وقت کی
اپنے ھی قدموں پہ کس کو دار تک لایا گیا
سورجوں کے ساتھ ھی دیوار کا سایہ گیا
روشنی کو روزنوں سے کھینچ کر لایا گیا
پتھروں نے توڑ ڈالا آئینہ در آئینہ
عکس اسکا جس طرف بھی شہر میں پایا گیا
احتراماً جھک گئیں ساری صلیبیں وقت کی
اپنے ھی قدموں پہ کس کو دار تک لایا گیا
سورجوں کے ساتھ ھی دیوار کا سایہ گیا
روشنی کو روزنوں سے کھینچ کر لایا گیا
پتھروں نے توڑ ڈالا آئینہ در آئینہ
عکس اسکا جس طرف بھی شہر میں پایا گیا
احتراماً جھک گئیں ساری صلیبیں وقت کی
اپنے ھی قدموں پہ کس کو دار تک لایا گیا
سورجوں کے ساتھ ھی دیوار کا سایہ گیا
روشنی کو روزنوں سے کھینچ کر لایا گیا
پتھروں نے توڑ ڈالا آئینہ در آئینہ
عکس اسکا جس طرف بھی شہر میں پایا گیا
احتراماً جھک گئیں ساری صلیبیں وقت کی
اپنے ھی قدموں پہ کس کو دار تک لایا گیا