• یہ ہوتے ہیں سیاست دان، سیاسی رہنماء، سیاسی کارکن، کامل یکسو، مکمل سپردگی، عوام کی رہنمائی، جذبہ خدمت ، انتقامی جذبات سے محروم ، میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ سیاست ہماری سماجیات کا حصہ ہے، سیاست دان ہمارے سماج کا حصہ ہیں، سیاسی کارکن ایک قابل احترام شخصیت ہے، جیسے ہی ملک کسی مشکل کا شکار ہوتا ہے یہی سیاسی کارکن سامنے آتا ہے، ہر مشکل میں سامنے کھڑا ہوتا ہے۔ہمارے معاشرے میں اس کو اچھوت بنانے کی کوشش کی گئی ،کرپٹ اور غدار ثابت کرنے کی کوشش کی گئی، آج اس کا نتیجہ ان سیاسی سنڈیوں کی شکل میں سارا ملک بھگت رہا ہے۔ جن کی پنیری ایک گملے میں پروان چڑھائی گئی۔
بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس دیکھیں، شاہد خاقان عباسی کی تقریر دیکھیں، سراج الحق کو سنیں، یہ ہیں سیاست دان، یہ ہیں سیاسی کارکن، قوم کو جوڑنے والے، لوگوں کو ملانےوالے، سعد رفیق کی پریس کانفرنس دیکھیں ایک سال تک بلاجواز جیل میں رہنے کے باوجود کوئی غصہ نہی کوئی انتقام کا نعرہ نہی، ملک کو متحد رکھنے کی درخواست، حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی کے سارے وسائل، سارے کارکن سندہ گورمنٹ کے حوالے کردئے، یہ ہوتی ہے خدمت، یہ ہوتی ہے سیاست اور ایسے پوتے ہیں سیاسی کارکن ۔
ایک وزیراعظم کا خطاب تھا، عمران خان نے فرمایا کہ گھبرانا نہی ہے، پاکستانی عوام نے کہا کہ اسی لئے تو گھبرا رہے ہیں کہ آپ کہہ رہے ہو کہ گھبرانا نہی ہے۔ آپ تو اپنی عادت کے مطابق ( U TURN ) لے لو گے قوم تو بیچاری مرجائے گی۔
لوگو؛ میں نے کہا تھا یہ پاٹے خان ہے،یہ کٹھ پتلی کا ہیرو پاٹے خان ہے، میرے دوست ناراض ہوتے ہیں کہ تم اس کا مذاق اڑارہے ہو
میں اس پر مکمل یکسو ہوں کہ یہ شخص کہ جس نے ساری زندگی نہ کوئی نوکری کی نہ کاروبار کیا، نہ گھر بسایا نہ بچوں کو پالا، وہ غریب عوام کےجذبات و احساسات کو سمجھ ہی نہی سکتا ۔
سندھ کے ساتھ کوئی خاص پرخاش اس پوری ٹیم کو ہے، پنجاب حکومت کے وسیم اکرم پلس عثمان بزدار کی نااہلی، اب پنجاب کی ہر دیوار پر لکھی نظر آتی ہے، اس لئیے پاکستان کے سب سے متحرک وزیراعلی مراد علی شاہ کا کوئی ذکر وزیراعظم کی تقریر میں نہی تھا۔ مراد علی شاہ اور انکی ٹیم خصوصا ناصر شاہ اور سعید غنی جس طرح اس وائرس سے لڑرہے ہیں وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ بلوچستان حکومت کی تعریفیں کی گئیں جن کی نااہلی سے پورے ملک میں یہ وبا پہنچ گئیں ہر لحاظ سے ایک چھوٹا آدمی اس ملک کا حکمران بن گیا ہے، جو انسانی جذبات و احساسات کا نہ تو ادراک رکھتا ہے نہ ان کا احترام کرتا ہے۔
اس کی ٹیم کو دیکھو پنجاب کا بڑبولا فیاض الحسن چوہان معذور بچوں کو گناہوں کا پھل بتاتا ہے وہ جنت کے پھولوں کو ماں باپ کے اعمال کی سزا بتاتا ہے، کوئی ہے انکو تھان پر باندھنے والا، کوئی ہے انکو کو لگام ڈالنے والا ۔ ہم خود ہی تم سے نبٹ لیں گے بس اپنی مقبول عوامی قیادت کے ساتھ ذرا اس کرونا سے نبٹ لیں۔ (شکیل خان)