• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال فاروق عادل کے سفر نامے

سلطان احمت کے پھول

آوازہ: فاروق عادل

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
March 16, 2020
in فاروق عادل کے سفر نامے, محشر خیال
0
سلطان احمت کے پھول
110
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
فاروق عادل
راجہ فاروق حیدر

نیلی مسجد کو دیکھا تو جی چاہا، دائیں جانب اس جگہ دیوار سے ٹیک لگا کر بیٹھ جاوں جہاں کسی بزرگ کی جائے عبادت نشان زد ہے ،وقت کم تھا اور ہم سفر جلد ی میں، اس لیے بھاگم بھاگ آیا صوفیہ میں جا گھسے۔ ایک گائیڈ اپنے حصے کے زائرین میں گھرا اِس عمارت کے اُن رازوں سے پردہ اٹھا رہا تھاجو مسافروں پر عام طور پر نہیں کھلتے۔ لوگ حیرت سے منہ کھولے گائیڈ کا بولا ہوا ایک ایک لفظ کانوں میں اتار رہے تھے۔کچھ دیر کے بعدمحسوس ہوا کہ جیسے اس باتونی کی باتیں ختم ہوچکی ہیں۔ابھی یہ سوچا ہی تھا کہ وہ پھرکی کی طرح گھوما اور فرش پر ایک آئینہ رکھ کرکہنے لگا، ذرا دیکھئے گا، کیسا نظارا ظہور میں آتا ہے۔گائیڈ کی کارروائیاں جاری تھیں کہ اسی دوران میری نگاہ ایک دراز قامت حسینہ پر جا ٹھہری جو آنکھیں جھکائے سامنے کی اُس دیوار کی طرف بڑھتی چلی آتی تھی جہاں حضرت مریم علہیا السلام کا عظیم میورل صدیوں سے دعوت نظارا دے رہا ہے۔ اُس نے آنکھیں جھکا رکھی تھیں اور بطور احتیاط اُن پر ہاتھ کا چھجا بھی بنا رکھا تھا تاکہ جب وہ نظر اُٹھائے تو سب سے پہلے اُسے وہی دکھائی دے جو وہ دیکھنا چاہتی ہے یعنی حضرت مریم کا دیو قامت میورل۔یہ عقیدت کی انتہائی منزل تھی جس میں نیّت اور دل کی پاکیزگی غالب آجاتی ہے اورکسی کو دکھائی بھی نہیں دیتا کہ چار گرہ کپڑے کی وہ دھجی کیا قیامت ڈھارہی ہے جس پر اسکرٹ کے نام کی تہمت دھری ہے۔میں نے یہ منظر دل کی آنکھ سے دیکھا ،عشق و محبت میں ڈوبی ہوئی اُس مغربی دوشیزہ کی تصویر دل کے البم پر اتاری اور بی بی مریم سے اجازت لے کر باہر نکل آیا کیونکہ مجھے خدشہ تھا کہ زائر کو خبر ہو یا نہ ہو، میرا شوق دیدار اس کی عبادت میں رخنہ ضرور ڈال دے گا۔ بابا بلھے شاہ یاد آگئے
مسجد ڈھا دے مندر ڈھا دے، ڈھا دے جو کجھ ڈھیندا
پر کسے دا دل نہ ڈھاویں، رب دلاں وچ رہندا
پیار کرنے والا خواہ نیلی مسجدکے در و دیوار سے لپٹے، خواہ عظیم الجثہ آیا صوفیہ کی چوڑی دیواروں اور پتھریلی سیڑھیوں پر دل رکھ دے، دونوں کیفیات میں کوئی زیادہ فرق نہیں۔ کچھ ایسی ہی باتیں سوچتا ہوا سر جھکائے میں واپس پلٹ آیالیکن کچھ آگے بڑھ کرراستہ دیکھنے کے لیے نگاہ اٹھائی تو دیکھتا ہی رہ گیا
پھول ہیں صحرا میں یا پریاں قطار اندر قطار
اودے اودے، نیلے نیلے، پیلے پیلے پیرہن
رنگوں کے اس جادو کو الفاظ کی گرفت میں لاتے ہوئے مرشد کی آنکھوں نے تو جانے کیا دیکھاہو گا لیکن میری نگاہوں کے سامنے عین یہی منظر تھا۔ یہ گل لالہ(ٹیولپ)کے پھولوں کے تختے تھے، ایک ہی رنگ میں تاحد نظر یا پھر بہت سے رنگوں کے امتزاج سے بُنے ہوئے۔ اچانک ایک نرم ہاتھ نے میرے کاندھے کو چھوا اور کہا، افندم! کانوں میں گویا شیرینی گھل گئی، میں نے پلٹ کر دیکھا، وہ ایک عظیم الشان بڈھا تھا جس کے دانت برسوں قبل داغ مفارقت دے چکے ہوں گے۔وہ پوپلے بڈھوں کی طرح جبڑوں سے جگالی کرتے اور مسکراتے ہوئے میری طرف دیکھ رہا تھا۔ نگاہیں چار ہوئیں تو اس کی مسکراہٹ کچھ اور بڑھ گئی ،اُس نے نگاہوں کو خیرہ کر دینے والے منظر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ہالی،ہالی۔ کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی، میں نے دل میں سوچا اور سوالیہ نگاہوں سے اس کی طرف دیکھا۔ اس کی مسکراہٹ اور جگالی کچھ اور بڑھ گئی پھر اس نے دونوں ہاتھوں سے کچھ بچھانے کی اداکاری کرتے ہوئے زور لگا کر کہا، ہالی، افندم ہالی! میری سمجھ میں پھر بھی کچھ نہ آیا تولحظہ خاموش ہوا پھرکچھ سوچ کر کہا غالیچہ۔
اوہ تیرا بھلا ہو جائے، شاعر نے زبان یار من ترکی پھبتی کس کر ویسے ہی تن آسانوں کو بہانہ دے دیا ہے ورنہ تھوڑی سی محنت کریں، ذہن پر ذرا سا زور دیں تواچھی خاصی بات ہو سکتی ہے۔ مہربان بڈھا اور میں ذرا پیچھے ہٹ کر بینچ پر بیٹھ گئے اور بڑے مزے سے ایک دوسرے کو سمجھا سمجھا کر باتیں کرنے لگے۔ پتہ چلا کہ اس کوچے میں پھولوں کے یہ جو تختے ہیں، موسم کی مناسبت سے لگائے جاتے ہیں جیسے بہار کے اس موسم میں ٹیولپ۔ پھر ان پھولوں کو بھی اس ترتیب سے لگایا جاتا ہے کہ نقشہ ان قالینوں کا بن جاتا ہے جو گزشتہ کئی صدیوں سے ترکوں کی پہچان ہیں۔

ADVERTISEMENT
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
ارشاد محمود

استنبول کے سلطان احمت اسکوائر کایہ نقشہ نگاہوں میں یوں ہی نہیں آگیا، اس کے ذمے دار راجہ فاروق حیدر ہیں۔ راجہ فاروق حیدر سے ملاقات کا بہانہ ہمارے ارشاد محمود نے پیدا کیا جن کے ادارے سنٹر فار پیس، ڈیویلپمنٹ اینڈ ریفارم کے زیر اہتمام سی پیک اور آزاد کشمیر کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں صبورعلی سید نے ان ہی دنوںایک رپورٹ تیار کی ہے۔سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کے ادارے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں اس رپورٹ کی تقریب اجرا ہوئی۔ راجہ صاحب اسی تقریب کے مہمان خصوصی تھے جہاں انھوں نے انکشاف کیا کہ وہ آزاد کشمیر میں سیاحت کو فروغ دے کر کشمیر اور پاکستان دونوں کی معیشت اور حیثیت میں اضافے کے خواہش مند ہیں۔ یہی خواب تھا جس کی تکمیل کے لیے انھوں نے مظفر آباد میں گلِ لالہ(ٹیولپ) کا باغ کاشت کردیا ہے جس کے رنگوں کی کہکشاں آنکھوں کو ایسے طراوٹ بخشتی ہے جیسے شبنم کے موتی پھول کی پتیوں میں خوشبو بھردیں۔بس، اس میں کمی کوئی ہے تو یہ کہ اپنے دیس کے اس کوچے کے باغوں اور بہاروںنیز دریاوں اور کہسارو ں کے دیکھنے کے لیے جو لوگ آئیں، انھیں یہاں آنے کے لیے کوئی آسان راستہ مل جائے۔ویسے جغرافیہ اور تاریخ تو یہ بتاتی ہے کشمیر کی طرف جو راستے جاتے ہیں، پاکستان سے گزر کر ہی جاتے ہیں لیکن خیبر پختون خوا اور پنجاب کی طرف سے جانے والے راستوں کا حال ایسا ہے جس کے بیان کے لیے میرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے والا مصرع کہا گیا ہو گا۔آزاد کشمیر کے اندر سڑکیں بڑی شاندار ہیں لیکن باہر سے آنے والے راستوں کا حال بہت برا ہے۔اب سی پیک کے ذریعے امید کی کرن چمکی ہے تو خواہش ہے کہ یہ خواب جلد حقیقت بن جائے تاکہ ہم بھی آزاد کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں میں سیاحوں کی چہل پہل اور اپنے ہم وطنوں کی خوش حالی دیکھ سکیں۔راجہ فاروق حیدر کی اس دعا پر کون کافر ہوگا جو آمین نہیں کہے گا کیوں کہ اپنے ہاں محض گلِ لالہ کے رنگ اور بہاریں ہی نہیں ہیں، استنبول کے گلی کوچوں کی طرح تاریخ کے ان گنت راز اور ان رازوں کی حفاظت کرتی بے شمار تاریخی عمارتیں بھی موجود ہیں، اپنے زائرین کے انتظار میں جن کا حسن گہناتا جارہا ہے۔

Previous Post

میں چل رہا ہوں

Next Post

ابن خلدون:فلسفہ تاریخ کے بانی

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
ابن خلدون:فلسفہ تاریخ کے بانی

ابن خلدون:فلسفہ تاریخ کے بانی

محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

امجد اسلام امجد
فاروق عادل کے خاکے

امجد اسلام امجد کا ورثہ

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions