Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86

سیلانی عورت مارچ کا اس لئے مخالف نہیں کہ یہاں عورتوں کو تمام حقوق مل چکے ہیں اور اب راوی چین ہی چین لکھتا ہے اس مارچ وارچ کی ضرورت نہیں کاش یہ آنٹیاں یہاں کی عورت کے اصل مسائل پر بات کرتیں تو سیلانی اپنی بیگم اور بیٹی کے ساتھ شریک ہوتا لیکن انکا مسئلہ تو “آزادی” ہے چلیں سیلانی آپکو انکے نقطہ نظر سے اس ملک میں لئے چلتا ہوں جہاں رہنے والے کہتے ہیں کہ یہاں عورت راج ہے اور جس کی یہ متمنی ہیں
انگلینڈ میں – 2019 – 2018 کے دوران 365 دنوں میں 58066 عوتوں کی عزتیں تار تار کی گئیں یعنی ہر روز 159 خواتین اور ہر گھنٹے میں 6 خواتین کی عصمت دری کی گئی
https://www.statista.com/…/recorded-rape-offences-in-engla…/
اب آجائیں فرانس، وہاں جنسی تشدد کے واقعات میں قدرے کمی ہوئی ہے اور کم ہونے کے بعد بھی یہ اعداد و شمار بھیانک ہیں دی لوکل ایف ار
https://www.google.com/…/crime-in-france-study-shows-dr…/amp
کے مطابق فرانس میں 2018 کے دوران جنسی تشدد کے 185000 واقعات ہوئے یعنی ہر روز 506 اور ہر 24 گھنٹے میں 21خواتین نشانہ بنیں یہ وہ ملک ہے جہاں پر عورت موزہ ڈھونڈ کر نہیں دیتی نہ اسے یہ کہنے کی نوبت پڑتی ہے کہ کھانا خود گرم کرلو یہاں کے لوگ ہماری طرح تاڑو بھی نہیں تنگ نظر مولوی بھی نہیں پھر ان عورتوں کو کون ریپ کرتا ہے؟ کراچی کے کلفٹن برج کے پار آسودہ زندگیاں گزارنے والی آنٹیاں اور انکے ترقی پسند “ترجمان” ہمارے ملک کو انگلستان بنانا چاہتے ہیں یا فرانس؟ یہ کس نسل کس تخم کی آزادی چاہتی ہیں….

سیلانی عورت مارچ کا اس لئے مخالف نہیں کہ یہاں عورتوں کو تمام حقوق مل چکے ہیں اور اب راوی چین ہی چین لکھتا ہے اس مارچ وارچ کی ضرورت نہیں کاش یہ آنٹیاں یہاں کی عورت کے اصل مسائل پر بات کرتیں تو سیلانی اپنی بیگم اور بیٹی کے ساتھ شریک ہوتا لیکن انکا مسئلہ تو “آزادی” ہے چلیں سیلانی آپکو انکے نقطہ نظر سے اس ملک میں لئے چلتا ہوں جہاں رہنے والے کہتے ہیں کہ یہاں عورت راج ہے اور جس کی یہ متمنی ہیں
انگلینڈ میں – 2019 – 2018 کے دوران 365 دنوں میں 58066 عوتوں کی عزتیں تار تار کی گئیں یعنی ہر روز 159 خواتین اور ہر گھنٹے میں 6 خواتین کی عصمت دری کی گئی
https://www.statista.com/…/recorded-rape-offences-in-engla…/
اب آجائیں فرانس، وہاں جنسی تشدد کے واقعات میں قدرے کمی ہوئی ہے اور کم ہونے کے بعد بھی یہ اعداد و شمار بھیانک ہیں دی لوکل ایف ار
https://www.google.com/…/crime-in-france-study-shows-dr…/amp
کے مطابق فرانس میں 2018 کے دوران جنسی تشدد کے 185000 واقعات ہوئے یعنی ہر روز 506 اور ہر 24 گھنٹے میں 21خواتین نشانہ بنیں یہ وہ ملک ہے جہاں پر عورت موزہ ڈھونڈ کر نہیں دیتی نہ اسے یہ کہنے کی نوبت پڑتی ہے کہ کھانا خود گرم کرلو یہاں کے لوگ ہماری طرح تاڑو بھی نہیں تنگ نظر مولوی بھی نہیں پھر ان عورتوں کو کون ریپ کرتا ہے؟ کراچی کے کلفٹن برج کے پار آسودہ زندگیاں گزارنے والی آنٹیاں اور انکے ترقی پسند “ترجمان” ہمارے ملک کو انگلستان بنانا چاہتے ہیں یا فرانس؟ یہ کس نسل کس تخم کی آزادی چاہتی ہیں….