افغانستان کی نئی حکومت کا بالآخر اعلان ہوگیا،ہے۔ 5 اگست 2021ء کو کابل پر قبضے کے بعد لگ بھگ پورے مہینے کے تجس اور تبصروں کے بعد نئے حکومت میں سو فیصد طالبان کے نمائندوں پر مشتمل ہیں. جناب گلبدین حکمت یار اور حامد کرزئی کے ساتھ عبداللہ عبداللہ سمیت کسی بھی فریق و دھڑے کو بظاھر نمائندگی نہیں دی گئی ہے. خواتین و نوجوانوں کی نمائندگی بھی پہلے مرحلے میں ناپید ہے۔ اگرچہ افغانستان کے نئے سربراہ مملکت ملا حسن اخوند روسیوں کے خلاف جہاد میں حزب اسلامی افغانستان یعنی انجنئیر گلبدین حکمتیار کے تنظیم و سنگر سے حصہ لے چکے ہیں اور وہ طالبان کے ابتدائی نمایاں و معتبر قائدین و ماہرین میں شامل ہیں چونکہ وہ قندھار سے تعلق رکھتے ہیں اور طالبان تحریک کی بنیاد و اساس بھی اسی علاقے سے اٹھی ہے،طالبان کے نئے اعلان شدہ وزرا کی مکمل فہرست درج ذیل ہیں:
امیرالمومنین :ملا ھیبت اللہ اخونزادہ
وزیراعظم: ملا محمد حسن اخوند
نائب وزیراعظم اول: ملا عبدالغنی برادر
نائب وزیراعظم دوم: ملا عبدالسلام حنفی
وزیردفاع: مولوی محمد یعقوب
وزیرداخلہ: سراج الدین حقانی
وزیرخارجہ: مولوی امیرخان متقی
وزیرخزانہ: ملا ہدایت اللہ بدری
وزیرتجارت: قاری دین حنیف
وزیرقانون: مولوی عبدالحکیم
وزیرتعلیم: مولوی نوراللہ منیر
وزیراطلاعات: ملا خیراللہ خیرخواہ
وزیرحج و اوقاف: مولوی نورمحمد ثاقب
وزیرسرحدات و قبائل: ملا نوراللہ نوری
وزیرمہاجرین: حاجی خلیل الرحمن حقانی
وزیرمواصلات: نجیب اللہ حقانی
وزیرہائیرایجوکیشن: عبدالباقی
وزیرمعدنیات: ملا محمد یونس اخندزادہ
وزیر پٹرولیم و کان کنی: ملا محمد عیسی اخوند
وزیرپانی و بجلی: ملا عبداللطیف منصور
وزیر شہری ہوا بازی اور ٹرانسپورٹ: ملا حمیداللہ اخندزادہ
وزیر دعوت و ارشاد(امربالمعروف و نھی عن المنکر): شیخ محمد خالد
وزیر فوائد عامہ: ملا عبدالمنان عمری
چیف آف آرمی اسٹاف: قاری فصیح الدین
ڈائریکٹر انٹیلی جنس: ملا عبدالحق وثیق
ڈائریکٹر سنٹرل بنک: حاجی محمد ادریس
ڈائریکٹر انتظامی امور: مولوی احمد جان احمدی
نائب وزیردفاع: ملا محمد فاضل
نائب وزیرخارجہ: شیرمحمدعباس ستانکزئی
نائب وزیرداخلہ: ملا نورجلال
نائب وزیرداخلہ برائے انٹی نارکوٹکس: ملا عبدالحق اخوند
نائب وزیراطلاعات: ذبیح اللہ مجاہد
ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس: ملا تاج میر جواد
ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس (انتظامی امور): ملا رحمت اللہ.
ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ طالبان حکومت کے مختلف انتظامی عہدوں اور مناصب کے وزراء کرام اور محقیقین و سکالرز امریکی افواج کے حملوں سے پہلے اپنے حکومت کے تجربات و احساسات سے حکومتی سطح پر تشکیلات و تعبیر نو کرتے ہیں یا اپنے دوستوں اور خیرخواہ ہوں کی مشاورت و دانش مندی سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے 21 ویں صدی کے 21 ویں سال میں کرونا وائرس کی ہولناکیوں اور معاشی و سماجی افراتفری کے عالم میں مقہور و مجبور افغان عوام کے لئے نئے پیراڈایم میں ترقیاتی اپروچ اور منصفانہ سماجی شعور و ادراک کی بنیاد پر ایجنڈا و میکنزم تشکیل دیتے ہیں۔ فی الحال تو انھوں نے نئی حکومت میں گل بدین حکمت یار،حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ سمیت خواتین اور نوجوانوں کو بھی نمائندگی دینے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی۔