انسان مٹی سے بن کر پیدا ہوتا ہے اور دنیا کے اندر متعین وقت گزارنے کے بعد دوبارہ توانائی و فکری نشوونما کو لپیٹ کر موت سے ہم آہنگ ہو کر مٹی میں مل کر مٹی ہوجاتا ہے اس زندگی و سماجیات کو قرآن کریم احسن تقویم قرار دیتا ہے سورہ التین اس کی گواہی دیتی ہے اور سورہ الملک میں اسی بنیادی تصور و مشن کو ابتلاء و آزمائش قرار دیا گیا ہے یہی زندگی خوبصورتی اور دل کشی کا سامان مہیا کرتی ہیں جس پر انسانی سوسائٹی کی تعمیر و ترقی منحصر ہے اور یہی دراصل انسانیت کے معراجِ سے نیچے اتر کر اسفل السافلین یعنی سب سے زیادہ گرے ہوئے معیار زندگی تک لے جاتا ہے مقصدیت اور نصب العین متعین اہداف و ارمانوں کی تکمیل کے لئے وقف فرمائیں گے تو ضرور حالات اور سماجی ترقی و خوشحالی کے حصول کے ساتھ زندگی گزارنے کے رموز و اسرار اور مالک ارض و سماء کے صفات و دانش مندی سے عقیدت و احترام کے ساتھ ساتھ تہذیبی اور ثقافتی ساخت میں بہتری اور تبدیلی کی علامت قرار پائیں گے تب ہی زندگی مسلسل و بھرپور ہوتی ہے اور موت کے بعد بھی مقصدیت اور نصب العین سے وابستگی اختیار کرنے کی وجہ سے زندہ و تابندہ رہتے ہیں استاد محترم جناب ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم کی مغفرت اور بخشش کی دعاؤں کے ساتھ یہی بنیادی خوبی یاد رہنے اور سلیقہ مندی سے عقیدت و احترام میں بدل گئی ہے جس کے باعث وہ آج دس بارہ سال گزرنے کے باوجود زندگی کے روموز و اسرار میں شریک اور زندہ نظر آتے ہیں وہ 24 اپریل 1932 میں پیدا ہوئے اور 14 اپریل 2010ء کو فوت ہوئے لوگ کہتے ہیں کہ ایک عہد تھا جو تمام ہوا۔
لیکن میرا ماننا ہے کہ ایک عہد تھا جو برقرار رہے گا انشاء اللہ تعالیٰ،ڈاکٹر اسرار احمد صاحب آج بھی اپنے ویڈیو کلپز اور کتابوں و تحریروں سے معاشرے میں زندہ نظر آتے ہیں،مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میٹرک کرنے کے بعد میں لاہور میں واقع قرآن کالج ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم کا براہ راست استفادہ حاصل کرنے کے لئے ان کا شاگرد رشید رہا یہ میری زندگی کے بنیادی تصورات اور قیادت و سیادت کو سمجھنے اور میکنزم بنانے کے لئے بنیادی عرصہ کی حیثیت اختیار کرگیا ہے اور آج علمی و فکری مکالمے کے وسیع تر ورکنگ میں اپنے قابل قدر استادوں جناب ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم،جناب قاضی حسین احمد مرحوم،جناب خرم مراد مرحوم بنیادی حیثیت رکھتے اور انسانوں سے محبت و شفقت اور بنیادی انسانی احترام و دانش مندی کی آرزو مندی انھیں قابل احترام اسکالر و اساتذہ کرام کی بدولت موجود ہیں،،رب العالمین آسانی فرمائیں مغفرت کاملہ عطا ء فرمائیں ان پاک باز اور بھرپور شخصیات کی جن کی طفیل ہم نے زندگی کی بے قراری سیکھی ہے۔