یوتھ انگچمینٹ بورڈ کے زیر اہتمام نوجوانوں کو روزگار و زراعت سے ٹیکنالوجی بیس زراعت سے وابستہ کرنے کے لئے سندھ بلوچستان کے لئے خصوصی طور پر آن لائن پروگرام زراعت و زمیندار کو درپیش مسائل اور ان کے ممکنہ حل کی تلاش کے لئے انعقاد کیا گیا جس میں زراعت کو نوجوانوں کے لئے بطور کیریئر اپنانے کے مواقع اور ان کی ٹریننگ و راہنمائی پر تفصیلی بحث کی گئی.
ہفتہ 20 فروری 08:30 بجے شب کو پہلا ورچول کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے جس سے صوبائی وزیر زراعت جناب انجنئیر زمرک خان اچکزئی اپنے خاندان میں حادثے اور خوبصورت و نوجوان چچا زاد ملک وحید پیر علی زئی کی المناک قتل و مظومانہ شہادت کے باعث پوری تیاری کے باوجود شریک نہ ہوسکے جبکہ ممبر صوبائی اسمبلی و چئیرمن بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی ملک نصیر شاہوانی،سابق وفاقی وزیر و ممتاز لیجینڈ زراعت کار سردار سکندر حیات خان جوگیزئی،پولی اکیڈمی کے صدر جناب نوید انور،مجلس فکر و دانش کے سربراہ عبدالمتین اخونزادہ، چئیرمن عبدالااحد بلوچ، سندھ سے نبی بخش سیھٹو،جناب افضل آرائیں،طفیل چانڈیو،ماہر زراعت ڈاکٹر غلام حسین،عثمان فاروق اور تنزیل مدثر نے شرکت فرمائی اور موضوع پر ڈائیلاگ و مباحثے میں حصہ لے کر بھرپور گفتگو رکھتے ہوئے چیلنجوں اور ذہنی وسعت و ٹیکنالوجی بیس زراعت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز رکھی
مثبت و ثمر بار گفتگو کرتے ہوئے قائدین و مہمان اسکالرز نے بطور خاص نوجوانوں اور دیہاتی علاقوں کے پس منظر کے ساتھ اپنے نکات و تجاویز پیش کئے اور آن لائن سوالات کے جوابات فراہم کئے ،، یہ پروگرام
پروگرام براہ راست Live on facebook/ you tube پر Youth angagment board Poliacadmi کے ذریعے نشر ہونے کے باعث ان پیجز پر محفوظ موجود ہیں.
زرعی دور انسانی زندگی کے ادوار میں سب سے زیادہ قیمتی رہا ہے چونکہ زراعت سے خوراک اور انسانی ترقی و خوشحالی وابستہ ہیں اس لئے اس کی اہمیت و افادیت ٹیکنالوجی اور 21 ویں صدی کے ذہانت و قابلیت کے ساتھ کم ہونے کے بجائے تعمیری اور مثبت اثرات مرتب کرنے کے لئے زیادہ بڑھ گئی ہے اس لئے ٹیکنالوجی بیس زراعت کے افادیت اور فوائد سے معاشرے کو آگاہ کرنے اور بطور خاص نوجوانوں اور طلباء وطالبات کے لئے مواقع تخلیق و تدبیر کرنے کے لئے راہنمائی و ریسورس فراہم کرنے کے ضرورت ہے تاکہ مفید اور تعمیری ماحول میں انسانیت کے لئے رحمت و شفقت کے اسباب و وسائل میں اضافے کے باعث بن سکیں انسانی احترام و آزادی کے ساتھ خوراک اور کاروباری مواقع کی فراہمی حکومت و سوسائٹی دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے بلوچستان اس وقت معدنی ذخائر و خزانوں کے ساتھ سی پیک اور وسط ایشیائی ریاستوں تک رسائی حاصل کرنے کا گیٹ وے ہیں خواتین و نوجوانوں کے لئے مواقع فراہم کرنے کے لئے روایتی انداز سے ہٹ کر اسٹیس کو تورنے کی صورت میں ذہنی و زرعی پیداوار میں اضافے کے ساتھ سماجی و تمدنی ترقیوں کی ضرورت ہے ورچول کانفرنس میں شریک مہمانوں نے درج ذیل ممکنہ سفارشات پیش کیں،،
قابل عمل اور مشاورت سے نئی زرعی پالیسی تشکیل دی جائے
زراعت و زمیندار کے سہولت و مباحثے کے لئے ٹیکنالوجی بیس انفارمیشن پروگرام ہر سطح پر مادری زبانوں میں شروع کیا جائے،،
بجلی کی فراہمی اور زراعت کے علوم و تجربات کو بنیاد پر ماھرین اور ٹیکنکل بنیادوں پر ڈائیلاگ و مباحثے ہو تاکہ آگاہی اور شعور زراعت و زمیندار کے سہولیات مہیا ہوسکیں،،
گوادر پورٹ اور ساحلی پٹی پر موجود بے پناہ مواقع سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے بیرون ملک احباب و رفقاء سے مشورہ و عملی بنیادوں پر کام شروع کیا جائے،،
نوجوانوں کے مزاج اور معیار کے مطابق زراعت کو ایک متبادل خزانہ ثابت کرنے کے لئے کورسز اور اسکالرشپ کا اجراء کیا جائے تاکہ ورکنگ عملی طور پر نتائج مرتب کرسکے,
استعماری ادوار سے نکل کر انٹرنیشنل معیار کے مطابق ضروریاتِ اور کوالٹی ری ڈیزائنن کرنے کی ضرورت ہے زراعت کے ساتھ خواتین کے لئے دیہات میں مالداری و ہنر مندی اور تعلیم و صحت کے دیرپا ترقیاتی مقاصد کے حصول کے لئے سنجیدہ اور ٹھوس تحقیقی و سائنسی بیانیے کی تشکیل و تعمیر نو کی ضرورت ہے