آج اردو کے منفرد غزل گو جناب محبوب خزاں کا یوم پیدائش ہے۔محبوب خزاں کااصل نام محمد محبوب صدیقی تھا۔ وہ موضع چندا دائر، ضلع بلیہ، اترپردیش میں محمد یوسف نامی ایک معزز ہستی کے گھرانے میں یکم جولائی 1930 ءکو پیداہوئے تھے۔
ان کی عمر بارہ برس تھی جب ان کے والد محمد یوسف صدیقی کا انتقال 1942ءمیں ہوگیا۔ان کے برادربزرگ محمد ایوب صدیقی نے ان کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری سنبھالی محبوب صاحب نے الہ آباد یونی ورسٹی سے 1948ءمیں گریجویشن کیا اور اس کے بعد پاکستان آگئے یہاں آکے انہوں نے سول سروسز کا امتحان پاس کیا۔
یہ بھی دیکھئے:
قیام پاکستان کے بعد آپ نے لاہور میں اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ جنرل کی حیثیت سے 1957ءتک خدمات سرانجام دیں ۔1957ءمیں آپ ڈھاکا مشرقی پاکستان بھیج دیے گئے جہاں ڈپٹی اے جی پی آر کے عہدے پر فائز کیے گئے ۔1960ءمیں ڈھاکا سے واپس کراچی آگئے اور کچھ دنوں بعد آپ کو تہران کے سفارتی مشن پاکستان میں تعینات کیا گیا۔
معروف شاعر ن،م،راشد تہران میں یونیسکو کے اعلیٰ عہدے پر فائز تھے محبوب صاحب سے ان کی ملاقاتیں ہوتی رہیں ۔ راشد کی کتاب ایران میں اجنبی پر دونوں میں تبادلہ ِ خیال بھی ہوتا رہا۔ ایک برس بعد محبوب خزاں واپس کراچی آئے اور 1990ءمیں جب اے جی پی آر سے ریٹائر ہوئے تو یہاں محب عارفی، قمر جمیل،احمد ہمدانی وغیرہ کے ساتھ شعروادب کی محفلوں میں جاتے رہے۔
یہ بھی پڑھئے:
سودی بنکاری کے خلاف فیصلہ اور جمیعت علمائے اسلام
پی ٹی آئی کے ووٹروں کی عمران خان کو وارننگ
2000 ء میں اسلام آباد چلے گئے۔ ان کی شاعری کا مجموعہ ”اکیلی بستیاں“ کے نام سے شائع ہوا تھا۔ ان کی یہ کتاب تین کتابیں نامی ایک کتاب میں بھی شامل تھی جسے جون 1963ءمیں مکتبہِ آسی، جوہرآباد کراچی سے شائع کیا گیا تھا ۔اس کتاب میں قمر جمیل کی خواب نما اور محب عارفی کی گل آگہی بھی شامل تھیں ۔اکیلی بستیاں ایک مختصر سا مجموعہ کلام تھا لیکن اپنے معیار و انتخاب و انفرادیت میں ہزاروں صفحات کی کلیات پر بھاری تھا ۔
محبوب خزاں کا انتقال 3 دسمبر 2013ء کو کراچی میں ہوا۔