دل سے دل تک راہ بنانے میں کئی مراحل طے کرنے پڑتے ہیں مزاج کا ملنا، ذہنی ہم آہنگی اور باہمی قربت کے جذبات۔ پھر کہیں جاکے وہ سفر مکمل ہوکر کسی منزل تک پہچنے کا مرحلہ آتا ہے جہاں دل سے دل تک کے راستے بن جاتے ہیں۔
دوستی کے مختلف تقاضے ہیں جن میں کبھی اتنا ہی کافی شمار کرلیا جاتا ہے کہ ایک دوسرے کو بہتر طریقے سے سمجھ لیتے ہیں۔ طبیعت ایک سی نہ بھی ہو مگر افہام وتفہیم کے سلسلے درست سمت میں پائے جاتے ہوں ایسے میں باہمی تعلق شناسائی سے زیادہ دوستی کی تعریف میں آتا ہے۔
یہ بھی دیکھئے:
گزشتہ رات شاید تین دہائیوں سے بھی زائد عرصے کے بعد اپنے بچپن بلکہ لڑکپن کے ساتھیوں اور دوستوں سے نشست ہوئی۔ ان میں ایک لنگوٹیا بھی تھا جس کے بارے میرا دعوی’ ہے کہ وہ تقریبا” میری یعنی ہماری عمر جتنا پرانا دوست اور لنگوٹیا ہے کیونکہ اشفاق کے گھر میری والدہ مجھے رینگھتے کو چھوڑ جاتی تھیں انہیں کے آنگن میں آنا جانا کھیل کود شرارتیں کھانا پینا آرام کرنا تک ہوتا۔
زندگی کی دوڑ میں کچھ لمحے کے لئے فلم کو روک کر پچھلے مناظر پر نگاہ ڈالتا ہوں تو بے شمار واقعات ایک کے بعد ایک کسی ترتیب کے بغیر بڑی تیزی سے آنکھوں کے سامنے اور ذہن کے پردے پر نمودار ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:
معاشی بحران کا واحد حل ؛ ٹیکنولوجی بیس معاشرہ
پی ٹی آئی کے ووٹروں کی عمران خان کو وارننگ
ان میں ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہوجاتا جس میں خوشی غمی پریشانی کے لمحات بہت کچھ یاد دلاتے ہیں کچھ مکالمے، کچھ حرکات اور کئی کھٹی میٹھی باتیں جن ذہن میں لاتے ہی ایک خوشگوار تاثر ابھرتا ہے۔
اگرچہ اس ملاقات میں زیادہ گفتگو نہ ہوئی بلکہ یادیں بھی تازہ نہ کرسکے بلکہ کھانے پینے اور کارڈز سے لطف اٹھانے پر توجہ مرکوز رہی لیکن ایک دلفریب کیفیت اور خوشی کا بھرپور احساس جس میں ایک شگفتگی اور اپنے پن کے جذبات شامل تھے۔
یہ میرے دوست اور لنگوٹیے نے اس نشست کے دوران جیسے آکسیجن کا کام کر دکھایا ہو مجھے لگا کہ میں ریفریش ہوگیا۔
انسان کو زندگی میں آگے بڑھنے کے لئے کبھی کبھار اپنے دوستوں اور ایسے لنگوٹیوں کی نشستوں میں ضرور جانا چاہیے انے والے دنوں میں مزاج کی تازگی اور آسودگی کا احساس برقرار رہ سکے۔ اشفاق آپ سارے دوستوں کو اکٹھا کرنے کا مشن جاری رکھے ہو۔ مجھے بھی اس میں شریک کرکے ایک بات سکھادی۔ دیکھیں مستقبل میں کتنا اثر لیتا ہوں۔ اب تک کےلئے آپ کا شکریہ۔۔۔