مسعود احمد برکاتی پاکستان کے معروف مدیر اور بچوں کے ادیب تھے، جو 1953ء سے دسمبر 2017ء تک مسلسل بچوں کے ایک ہی ماہنامہ رسالے ہمدرد نونہال کے مدیر رہے۔ بچوں کے لیے اردو میں پہلے سفر نامے کے مصنف، اور حکیم محمد سعید کے قریبی دوست تھے۔ برکاتی ایک علمی خانوادے سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کا تعلق ہندوستان کی ریاست ٹونک سے تھا۔ تقسیم ہند کے بعد پاکستان آئے۔ ہمدرد فاؤندیشن سے منسلک رہے، ہمدرد صحت کے مدیر منتظم اور ہمدرد وقف پاکستان کے ٹرسٹی اور پبلی کیشنز ڈویژن کے سینئر ڈائریکٹر تھے۔
ابتدائی زندگی و تعلیم
مسعود احمد برکاتی 15 اگست 1933ء کو راجھستان کی ایک مسلم ریاست ٹونک میں پیداہوئے۔ آپ کے دادا حکیم برکات احمد ایک جید عالم دین تھے۔ سید مناظر احسن گیلانی اور مولوی معین الدین اجمیری، برکات احمد کے شاگردوں میں شامل تھے۔ اس علمی ماحول میں مسعود احمد برکاتی نے عربی، فارسی، اردو اور انگریزی زبان کی تعلیم کے علاوہ طب کی تعلیم بھی حاصل کی۔ آپ نے کراچی کے ایک ادارے سے روسی زبان بھی سیکھی۔
مسعود احمد برکاتی کی عمر ابھی محض چودہ برس تھی جب انہوں نے اپنے دادا برکات احمد کے نام پر البرکات کے نام سے ایک قلمی رسالے کا اجرا کیا۔ 16 سال کی عمر میں مسعود احمد برکاتی نے انجمن ترقی اردو کے رسالے معاشیات میں مضامین لکھناشروع کئے۔ اس سلسلہ مضامین پربابائے اردو مولوی عبد الحق نے بھی پسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔ 1948ء میں مسعود احمد برکاتی اپنے بڑے بھائی اختربرکاتی کے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آگئے اور حیدرآباد میں قیام کیا۔ پاکستان کے معروف طبیب اور اسکالر حکیم محمود احمد برکاتی بھی آپ کے بڑے بھائی تھے۔ حیدرآباد میں رہائش کے دوران میں گزر اوقات کے لیے آپ نے چھ روپے ماہوار پر ٹیوشن پڑھایا۔ چند ماہ بعد آپ کراچی آگئے۔ کراچی میں ایک دوست کی معرفت آپ کی ملاقات ہمدرد وقف کے بانی حکیم محمد سعید سے ہوئی۔ حکیم سعید نے اپنے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کی۔ اس طرح مسعود احمد برکاتی 1952ء میں ادارہ ہمدرد سے وابستہ ہوگئے۔ یہ وابستگی تاوفات برقرار ہی۔ حکیم محمد سعید نے مسعود احمد برکاتی کو ہمدرد وقف کے ٹرسٹیز میں بھی شامل کیا۔ 1953 میں بچوں کے رسالے نونہال کے اجرا پر اس کے مدیر مقرر ہوئے۔ تقریباً 65 سال اس ذمہ داری کو نہایت احسن طریقے سے نبھایا۔ اس زمانے میں کراچی میں کچھ نوجوان نونہال پاکستان کے نام سے بھی ایک رسالہ شائع کیا کرتے تھے۔ ہمدر دوقف کے زیر اہتمام شائع ہونے والے رسالے نونہال کا نام بعد میں ہمدرد نونہال کر دیا گیا۔آپ پاکستان کے ممتاز طبی جریدے ہمدردصحت کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کی حیثیت سے بھی اپنے فرائض نہایت تندہی سے سرانجام دیتے رہے۔ آپ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے زیر اہتمام شائع ہونے والے رسالے کوریئر (Courier) کے اردو ایڈیشن پیامی کے شریک مدیر بھی رہے۔ کوریئر کی مجلس ادارت کی، مٹینگ منعقدہ پیرس میں بھی شریک ہوئے۔ بعض رسائل کی مجلسِ ادارت میں بھی شامل رہے۔ مسعود احمد برکاتی نے پاکستان میں اور بیرون ممالک مختلف علمی اجلاسوں اور سیمنارز وغیرہ میں شرکت کی اور مقالات پیش کئے۔ بعض بین الاقوامی مجالس کی صدارت بھی کی۔ کئی اخبارات و رسائل میں مسعود احمد برکاتی کی مختلف موضوعات پر شائع ہونے والی تحریروں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔ مسعود احمد برکاتی کوان کی قابل قدراورمسلسل خدمات کے اعتراف میں آل پاکستان نیوزپیپرز سوسائٹی کی جرائد کمیٹی نے 2 مارچ، 1996ء میں نشان ِسپاس اور اے پی این ایس کی جانب سے 2012ء میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پیش کیا گیا۔
تصنیفات
مسعود احمد برکاتی نے بچوں اور نوجوانوں کے لیے کئی کتابیں تصنیف کیں۔
مفید غذائیں: قدیم و جدید طبی تحقیقات کی روشنی میں، کراچی، بیت الحکمت، بار سوم، 1997ء،
ادبی مقالاتِ سعید، کراچی، ہمدرد فاؤنڈیشن، 2000ء، 104 صفحات
قیدی کا اغوا (48 صفحات) ہمدرد فاؤنڈیشن۔ کراچی (بچوں کے لیے کہانیاں)
چور پکڑو، مضامین
ایک کھلا راز، مضامین
دو مسافر دو ملک، سفرنامہ، 1993ء، 136 صفحات، یہ اردو زبان میں بچوں کے لیے پہلا سفر نامہ مانا جاتا ہے۔
انکل حکیم محمد سعید، 2001ء، 112 صفحات
سعید پارے، 1999ء، 192 صفحات
وہ بھی کیا دن تھے
مرد درویش۔ حکیم عبد الحمید کی عظمت کے چند گوشے، 1999ہ، 140 صفحات
صحت کی الف بے
جوہر قابل (مولانا محمد علی جوہر کی کہانی اورکارنامے)
مونٹی کرسٹو کا نواب، الیگزنڈر ڈوما کے مشہور فرانسیسی ناول کی اردو تلخیص، 1995ء، 94 صفحات
ہزاروں خواہشیں، چارلس ڈکنز کے مشہور ناول کی تلخیص ترجمہ
تین بندوقچی، الیگزنڈر ڈوما کے مشہور فرانسیسی ناول کی اردو تلخیص، 1994ء، 100 صفحات
چھوٹی سی پہازی لڑکی، ترجمہ ناول
فرہنگ اصطلاحات طب(نظر ثانی اورترمیم واضافہ)