• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں تصویر وطن

بلوچستان میں فوجی جھڑپیں اوربلوچ قوم پرستوں سے مکالمہ

ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچوں کو قومی دھارے میں واپس لایا جاسکتا ہے۔  کیا اب بھی ایسا کوئی سیاسی حل ممکن ہے؟

شہزاد ناصر by شہزاد ناصر
February 6, 2022
in تصویر وطن
0
بلوچستان
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

گزشتہ تین دن میں بلوچ علحدگی پسند تنظیموں نے ایک بڑاقدم اٹھاتے ہوئے کیچ کے بعد نوشکی ، پنجگور اور تربت کے اس پاس بڑی گوریلا کارروائیاں کیں ۔ نوشکی میں ایف سی کیمپ پرچوبیس گھنٹہ لڑائی ہوئی۔  کئی فوجیوں کوشہید کرنے کادعوی بھی کیا۔ پنجگورمیں بھی فوج پرحملہ ہوا اوروہاں تین دن جم کرلڑائی ہوئی۔ بلوچ عیحدگی پسندوں نے ہلاکتوں کے ساتھ ڈرون طیارہ مارگرانے اوربکتربندگاڑی تباہ کرنے کا دعوا کیا۔ جبکہ نیول فورس کے فریگیٹ پر اٹیک کا بھی کہا جارہا ہے۔

یہ بلوچ گوریلا وارکی ایک بڑٰی جہت ہے کیونکہ کافی عرصے بلوچ قوم پرستوں میں یہ سوچ نظرارہی تھی کہ وہ فوج سے کسی میدان میں جم کرنہیں لڑسکے۔ جب تک وہ کسی میدان جنگ میں سامنے نہیں کرتے اس وقت تک اگلی جہت مشکل ہے۔ لگتا یہی ہے کہ بلوچ وارفئیر میں یہ بڑا قدم اٹھالیاگیا ہے۔ دراصل یہ ایک قسم کا فدائی حملہ تھا جوبی ایل اے کے مجید بریگیڈ نے کیا تھا۔ اسان الفاظ میں خودکش اٹیک بھی کہہ سکتے ہیں۔

ان واقعات کی گونج دورتک سنائی دی حتی کہ لیٹ نائٹ امیرکن میڈیا نیوزمیں بھی یہ خبر نشر کی گئی۔ پھر بلوچ علیحدگی پسندوں کے سوشل میڈیا پر ٹویٹس اور سپیس میں ہزاروں افراد کا ان حملوں پر ڈسکشن جاری تھا جن میں بلوچ ایکٹوسٹ نے بڑے پیمانے پر حصہ لیا۔

اتفاق سے ایک ٹویٹرسپیس میں بلوچ قوم پرستوں نے مجھے بھی اظہارخیال کی دعوت دی۔ وہاں طارق فتح بھی موجود تھے اور میرا ان سے بھی طویل ڈائیلا گ ہوا۔ جس کا زکر پھر کبھی سہی ۔ فی الحال بلوچوں سے ڈسکشن کا اظہارکرناچاہتا ہوں۔

میں نے عرض کیا کہ موجودہ اٹیک کو ڈسکس کرنے کی بجائے میں دوسوالات کرنا چاہتا ہوں۔ اپ لوگوں میں سے جو فرد بھی مناسب سمجھے اس کا جواب عنایت کردے ۔ سوال اول یہ تھا کہ کیا یہ ممکن ہے کہ بلوچوں کو واپس پاکستان کے دھارے میں لایاجاسکے۔ علیحدگی کو ترک کردیں؟ا ن کا فوری جواب نفی میں تھا اور نواب نوروزخان کے قتل سے قلات کے پاکستان سے جبری الحاق کا پورا واقعہ دہرانے لگے تو میں نے کہا یہ واقعات میرے علم میں ہی۔ں لیکن اسکے باوجود سوال یہ ہے کہ جب بھٹو دور کے ملٹری ایکشن میں بلوچ نوجوان چار پانچ سال پہاڑوں پر چڑھ گئے۔ گوریلا وار چھڑگئی اور اس وقت بھی ازاد بلوچستان کی جنگ ہورہی تھی لیکن جب جنرل ضیا پاورمیں ایا تواس نے بلوچوں کو رام کرلیا ، جنرل ضیا کے دورمیں پنجاب اورسندھ سیاسی طورپر ڈسٹرب ضرور رہے۔ لیکن بلوچستان حیرت انگیزطورپر پرسکون رہا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچوں کو قومی دھارے میں واپس لایا جاسکتا ہے۔  کیا اب بھی ایسا کوئی سیاسی حل ممکن ہے؟

اس سوال کا جواب بلوچ قوم پرست رہنما نے یہ دیا کہ ایسا ممکن ہے اگر فوج بیرکوں میں واپس چلی جائے اور ہمارے ساتھ مذکرات کئے جایئں ۔ مجھے ان کی یہ بات سمجھ آئی کہ بلوچوں کو اب بھی قومی دھارے میں رکھنا ممکن ہوسکتا ہے۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)

اب میں نے دوسرا سوال داغا جودھماکا خیزتھا کہ فرض کیا جائے بلوچستان میں مکمل گوریلا وار چھڑجاتی ہے ۔ کوئی سیاسی حل نظرنہیں اتا تو مجھے یہ سمجھائیں کہ بلوچ فایٹر بلوچستان کیسے ازاد کرواسکتے ہیں؟

انھوں نے جواب دیا کہ ہمیں امارات ، ایران اور انڈیا سے مدد مل رہی ہے اور ہم جنگ جیت جائیں گے ۔

میں نے عرض کیا مشرقی پاکستان ایک ہزارکی جغرافیائی دوری پر واقع ، تین طرف سے انڈیا میں گھراہوا جبکہ خلیج بنگال میں انڈین کی ناکہ بندی اور ایک لاکھ پر مشتمل تربیت یافتہ مکتی باہنی چھ ماہ پاکستان ارمی سے جنگ لڑتی رہی لیکن بنگلہ دیش نہ بناسکی جبکہ وہاں ننانونے فیصد بنگالی ابادی بھی تھی تواس کے باوجود انڈین ارمی کو پاکستان ارمی سے جنگ لڑنا پڑی تب جاکربنگہ دیش بنا ،بلوچستان کی جغرافیائی اور فوجی پوزیشن مشرقی پاکستان سے قطعی مختلف ہے۔ یہاں بلوچ ابادی صوبے میں چالیس فیصد سے زیادہ نہیں، بارڈر بھی پنجاب سے ملتا ہے اور پھر کوئی ملک بھی اس پوزیشن میں نہیں کہ پاکستان سے جنگ لڑسکے ، مجھے یہ سمجھائیں کہ گوریلا وار سے ازاد بلوچستان کیسے بن سکتا ہے؟

اس بات پر وہاں ہنگامہ ہوگیا، سارے قوم پرست ایک ساتھ بولنے لگےکہ اپ کو حالات کاپتہ نہیں اوردنیا ہمارے ساتھ ہے، میں نے عرض کیاکہ مجھے حالات کا اچھی طرح پتہ ہے اور لمبی باتیں چھوڑ کر مجھے صرف اس سوال کا جواب دے دیں ۔ مجھے فوج کا ہمدرد نہ سمجھیں۔ میں صرف اپنی نالج کے لئے دریافت کررہا ہوں۔ میں نے ساتھ ہی کردستان کی مثال بھی دی کہ بلوچ ، کردوں جتنی مزاحمت نہیں کرسکتے یا فلسطینیوں جتنی گوریلا جنگ نہیں لڑسکتے حالانکہ انھیں اس وقت سوویت یونین کی امداد بھی حاصل تھی ۔ لیکن اس گروپ نے میرا مائیک بندکردیا اور سب مل کرمیرے خلاف باتیں کرنے لگے۔

مجھےان سے سنجیدہ روئے اور ڈائلاگ کی توقع تھی لیکن وہ جذباتی روئہ اختیار کرچکے تھے اور تصوراتی باتیں کررہے تھے، حیرت ہوتی ہے کہ بلوچ فائٹر ایک بڑی گوریلا جنگ لڑرہے ہیں اور انھیں بین الاقوامی حالات اورسٹریٹجک معاملات کا اندازہ بھی نہیں ۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: بلوچستانپاکستانپنگور
Previous Post

پاکستانی حکمرانوں کا ایک طبقہ صدارتی نظام پسند کیوں کرتا ہے؟

Next Post

راحیل شریف نے جب فیلڈ مارشل بنانے کا مطالبہ کیا

شہزاد ناصر

شہزاد ناصر

Next Post
Featured Video Play Icon

راحیل شریف نے جب فیلڈ مارشل بنانے کا مطالبہ کیا

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions