• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں تصویر وطن

عہد خادم رضوی کس لیے یاد رکھا جائے گا؟

علامہ رضوی ہمارے درمیان اللہ کی امانت تھے، اس امانت کو اپنے خالق کی طرف لوٹاتے ہوئے ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ امور دینیہ ہوں یا قومی، ان سب کی انجام دہی کے دوران فراست کادامن ہاتھ سے کبھی چھوڑا نہ جائے گا کہ فراست مومن کی گم شدہ میراث ہے۔ فاروق عادل کا تجزیہ

ڈاکٹر فاروق عادل by ڈاکٹر فاروق عادل
November 21, 2020
in تصویر وطن
0
عہد خادم رضوی کس لیے یاد رکھا جائے گا؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

‘پورے تیقن اور کمٹمنٹ کے ساتھ اپنے موقف اور نظریے پر کھڑے ہونے کو پوسٹ ماڈرن ازم نے ایک عیب بنا دیا ہے۔ نتیجہ فکری انتشار’ گول مول نظریات اور اگر مگر پر مشتمل طرز فکر کی صورت میں جابجا بکھرا پڑا ہے۔ رضوی صاحب اس مخمصے سے کوسوں دور تھے۔ جو سیکھا’ مانا اور قبول کیا اس پر ڈٹ گئے۔ ان کی فرقہ وارانہ تقاریر حوصلہ شکنی کا باعث بنتی رہیں مگر ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے باب میں جس والہانہ پن سے وہ لپک کر آتے تھے اس میں کچھ خاص ضرور تھا۔ اس ضمن میں وہ مجھے ہمیشہ دلگیر اور کھرے لگے۔ انا لله وانا اليه راجعون”۔

یہ الفاظ ممتاز دانش ور پروفیسر ڈاکٹر عزیز الرحمن کے ہیں جنھوں نے نظریاتی اختلاف کے باوجود علامہ خادم رضوی صاحب کو یاد کیا ہے۔ یہی ہماری تہذیبی روایت اور اس کی خوبصورتی ہے۔

محبت رسول صلی اللہ علیہ ایمان کا تقاضا ہے۔ مرحوم کی تمام تر جدوجہد اسی پاکیزہ جذبے کے گرد گھومتی ہے۔ اب وہ اپنا نامہ اعمال لے کر اپنے رب کے حضور پیش ہو چکے ہیں تو اب ہمارے پاس ان کے لیے صرف دعائیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی خطائیں معاف کر کے انھیں اپنے نیک بندوں میں جگہ عطا فرمائے، امین۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)

دین کا بنیادی اصول یہ ہے کہ لوگوں کے اعمال کا دار و مدار ان کی نیت پر ہے، ختم نبوت اور شان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے انھوں نے جو قدم بھی اٹھایا، اسی اصول پر اللہ تعالیٰ ان سے معاملہ فرمائے گا اور ہماری خواہش اور دعا یہی ہے کہ یہ معاملہ در گزر، عفو و رحمت اور بخشش والا ہی ہو۔

علامہ خادم رضوی کے لیے ان پرخلوص دعاؤں کے ساتھ ہمیں ان گزشتہ ان چند برسوں کا جائزہ ضرور لینا چاہئے جنھیں بے پناہ جذباتی کیفیات کے تعلق سے قومی تاریخ میں شاید ہمیشہ یاد رکھا جائے۔ اس مرحلے پر ذرا ٹھنڈے دل کے ساتھ یہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ غیرت دینی کے تعلق سے ان برسوں کے دوران جو جذباتی طرز عمل اختیار کیا گیا، کیا وہ کامیابی پر منتج ہوا یا اس کے نتیجے میں قومی سطح پر افراط و تفریط میں اضافہ ہوا یا ان کے پردے میں فائدہ اٹھانے والا کوئی اور تھا۔ ہمیں اس عہد کے سیاسی اور اقتصادی زندگی پر مرتب ہوئے والے اثرات کا جائزہ بھی لینا ہے تاکہ ہمارا حال اور مستقبل ماضی سے بہتر ہو سکے۔

علامہ رضوی ہمارے درمیان اللہ کی امانت تھے، اس امانت کو اپنے خالق کی طرف لوٹاتے ہوئے ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ امور دینیہ ہوں یا قومی، ان سب کی انجام دہی کے دوران فراست کادامن ہاتھ سے کبھی چھوڑا نہ جائے گا کہ فراست مومن کی گم شدہ میراث ہے۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: خادم رضویسیاستفراستمحبت رسولمذہبی جذبہمعیشت
Previous Post

تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی انتقال کر گئے

Next Post

  دوستاخیاں

ڈاکٹر فاروق عادل

ڈاکٹر فاروق عادل

فاروق عادل صحافی ہیں یا ادیب؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا، ان کی صحافت میں ادب کی چاشنی ہے اور ادب میں تحقیق کی آمیزش جس کے سبب ان کی تحریر کا ذایقہ ذرا مختلف ہو گیا ہے۔ بعض احباب اسے اسلوب قرار دیتے ہیں لیکن "صاحب اسلوب"کا خیال ہے کہ وہ ابھی تک اپنی منزل کی تلاش میں ہیں۔

Next Post
  دوستاخیاں

  دوستاخیاں

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions