موت کے درندے میں اک کشش تو ہے ثروت
لوگ کچھ بھی کہتے ہوں، خود کشی کے بارے میں
آج اردو کے معروف شاعر ثروت حسین کی برسی ہے ۔ثروت حسین 9 نومبر 1949ء کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ ایک خوش گو شاعر تھے اور اپنا ایک جداگانہ اسلوب رکھتے تھے۔ ان کا پہلا مجموعہ آدھے سیارے پر 1989ء میں شائع ہوا تھا جس کی ادبی حلقوں میں بڑی پذیرائی ہوئی تھی۔ ان کا دوسرا مجموعہ کلام خاک دان ان کی وفات کے بعد 1998ء میں اور تیسرا مجموعہ ایک کٹورا پانی کا 2011ء میں اشاعت پذیر ہوا۔
ثروت حسین 9 ستمبر 1996ء کو کراچی میں ٹرین کے ایک حادثے میں وفات پا گئے ۔ وہ ماڈل کالونی، ملیر کے قبرستان میں آٓسودہ خاک ہیں ثروت حسین کی لوح مزار پر انھی کا یہ شعر کندہ ہے
پر شکستہ جانب طیبہ سفر کیسے کرے
یہ کبوتر گنبد خضرا میں گھر کیسے کرے