اسلام آباد، تہران، استنبول (آئی ٹی آئی) مال بردار ٹرین کا افتتاح ہو چکا ہے۔ یہ پیش رفت تینوں برادر ممالک یعنی پاکستان، ایران اور ترکی کے لیے ایک شاندار اور تاریخی اور اہم موقع ہے۔
ایک طویل انتظار کے بعد ریل لنک کے ذریعے خطے کو دوبارہ جوڑنے کا کا مقصد بالآخر پورا ہو رہا ہے۔ یہ ایک قدم ہے جس کے نتیجے میں ہم ریل رابطے کے ذریعے اپنی تجارت کو فروغ دے سکیں گے ۔آئی ٹی آئی مال بردار ٹرین منصوبہ، ہماری خطے میں روابط بڑھانے کی سوچ کا مظہر ہے۔
معاشی تحفظ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پاکستان نے اپنی توجہ جغرافیائی معیشت پر مرکوز کی ہوئی ہے۔ اس مقصد کیلئے ، علاقائی روابط کا فروغ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ کارگو ٹرین یورپ سے پاکستان، چین اور جنوبی ایشیا کے لیے ٹرانزٹ بھی فراہم کر سکے گی۔ جب یہ سرگرمیاں ہمارے خطے سے سامان وسطی ایشیا اور یورپ بلکہ اس سے بھی آگے تک فروغ پاسکیں گی۔
وزیر خآرجہ شاہ محمود قریشی غیر معمولی توقعات وابستہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے اگر اس سے پورے طور پر استفادہ کیا جاسکے تو یہ ایک گیم چینجر ہو سکتا ہے۔ وزیر خآرجہ کی اس خواہش کا بھی خیر مقدم ہونا چاہئے کہ مال بردار سروس کے بعد جلد ہی مسافر بردار سروس بھی شروع ہوگی۔ اس کے نتیجے میں تینوں ممالک کے درمیان عوامی روابط بڑھیں گے۔ اس کے علاوہ لوگوں اور ثقافتوں کو قریب لانے کے مواقع میسر آ سکیں گے۔
مجلس فکر و دانش خطے میں رونما ہونے والی اس پیش رفت کا خیر مقدم کرتی ہے۔ وہ توقع کرتی ہے کہ آئی ٹی آئی خطے تجارت اور خوشحالی کے فروغ کا باعث بنے گی۔
معاشروں و حکومتوں کے لئے قریبی ہمسایہ ملکوں اور قوموں کے درمیان مشترکات و آبرو مندی انتہائی ضروری ہے۔ انسانوں کی زندگیوں میں ارمانوں و آرزوؤں کی تشکیل و تکمیل کے لئے اقدامات کا واحد ذریعہ یہی ہے۔ نئے عمرانی ارتقاء و دانش مندی پاکستان کے تمام ہمسایہ ممالک اور اقوام کے ساتھ قریبی دوستانہ تعلقات و مراسم ہی معاشی و معاشرتی ترقی کی ضمانت ہیں۔ اس کی بنیاد دانش مندی اور نئے عمرانی ارتقا کے ذریعے ہی ممکن ہے۔