اچھی موسیقی، کلاسیکی موسیقی انقلاب برپا کر سکتی ہے مگر کیسے؟ نعیم ہیری صاحب نے اس موضوع پر قلم اٹھایا ہے۔ موسیقی سے شغف رکھنے والے دیگر احباب بھی اس موضوع پر اظہار خیا ل کر سکتے ہیں۔
کلاسیکل گھرانوں کی پاکستان میں بہت خدمات ہیں، انہوں نے پچھلے ستر سال میں چند ہزار شاگرد تیار کیے ہوں گے مگر یہ تعداد تسلی بخش نہیں یہ تعداد کروڑوں میں ہونی چاہئے تھی مگر بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔
اس ساری بھول کا نقصان بہت ھوا، ہماری ساری کی ساری نسل کلاسیکی موسیقی سے محروم ہو گئی مگر اب بھی ہماری سمجھ دار نوجوان نسل میعاری موسیقی ہی سنتی ھے. اب بھی پاکستان اور بھارت میں لاکھوں کی تعداد میں کلاسیکی موسیقی سننا اور گانا پسند کرتے ہیں مگر یہ تعداد میرے خیال میں پچاس کروڑ سے اوپر ہونی چاہئے تھی۔
استاد بڑے غلام علی خان نے ایک بار کہا تھا اگر ہر ہندوستانی گھرانے سے ایک بچہ کلاسیکی موسیقی کی تعلیم حاصل کرتا تو ہندوستان کبھی بھی تقسیم نہ ھوتا- موسیقی انسانوں کو گانا گانا ہی نہیں سکھاتی بلکہ اس کی ذھنی، روحانی اور اخلاقی تربیت بھی کرتی ھے۔
آج جب غیر تربیت یافتہ گلوکاروں کے گانے سنتا ھوں تو لوگوں کے سننے کے معیار اور گانے کے معیار پر بہت ترس آتا ہے۔ ایسی موسیقی نوجوان کی تربیت نہیں کر رہی، طرزوں اور شاعری کے چناؤ کا معیار بہت پست ہے جس وجہ سے موسیقی اور شاعری لوگوں کے دلوں کو چھو نہیں پا رہی۔
آج بھی میرے جیسے لاکھوں کروڑوں لوگ ہوں گے جو آج بھی کاسیکل اور موسیقار گھرانوں کے گیت، غزل، ٹھمریاں، خیال کو سن کے محظوظ ھوتے ہیں۔
ریڈیو اور ٹی وی نے بھی موسیقی کی تربیت میں اھم کردار ادا کیآ ھے۔ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد استادوں کے گائے اور بجائے ہوئے گیتوں اور سازوں سے بہت کچھ سیکھتے ھیں- استاد طاری استاد الللہ رکھا کے طبلہ سے بہت متاثر تھے اور ریڈیو اور ٹی وی پر ان کا طبلہ سن سن کر طبلہ سیکھا اور بعد میں استاد مہدی حسن نے طاری خاں کو استاد الللہ رکھا کا شاگرد کرایا۔
اب موسیقار اور کلاسیکل گھرانے کسی ٹی وی چینل یا ری ڈیو چینل کے محتاج نہیں , ان کے پاس سوشل میڈیا کی طاقت موجود ہے ، موسیقی کو یو ٹیوب اور فیس بک کے ذریعے عوام تک پہنچایں، اس سے اچھا موقع کبھی ھاتھ نہیں آئے گا- نوجوان آج بھی اچھا اور معیاری گانا سننا چاہتے ھیں مگر یہ سب کچھ سوشل میڈیا ہر میسر نہیں ۔
اچھی موسیقی انسان میں اچھائی کو ابھارتی ہے، اچھی موسیقی انسان کو نیکی کی طرف راغب کرتی ہے، آپ نے دیکھا ہو گا موسیقی کے گھرانوں کے لوگ بڑے حلیم اور مہربان ھوتے ھیں، اچھی موسیقی یہی خصوصیت انسانوں میں جگاتی ہے۔
اب موسیقی کے گھرانوں کے ساتھ ساتھ ھمارا بھی فرض ھے کہ ھم بھی دلچسپی کا مظاہرہ کریں تاکہ موسیقی جیسے عظیم فن کو سیکھا جا سکے اور اس کو دوسروں کے ساتھ بانٹا جا سکے۔