الحمداللہ۔ کورونا ویکسین کی پہلی ڈوز بخیروعافیت لگ گئی ہے۔ دوسری ڈوز ان شاء اللہ۔ 12 اپریل کو لگے گی۔ اب تک سب خیریت ہے۔ ویکسین کا کوئی رد عمل نہیں ہوا ہے۔ سندھ گورنمنٹ اسپتال نارتھ کراچی میں انتظامات بہت اچھے اور قابل تعریف ہیں۔ عملہ بھی اچھا ہے۔ سب سے پہلے آپ کو اپنا اصل شناختی کارڈ اور موبائل پر آیا ہوا پیغام جس مین کوڈ بھی ہو۔ ایک کاونٹر پر دکھا کر رجسٹریشن کرانی پڑتی ہے۔ دو فارم بھرے جاتے ہین۔ اک فارم پر آپ کو دستخط کرنا ہوتا ہے۔ پھر دونون فارمز لیکر آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر آپ کو چیک کرتا ہے اور آپ کی میڈیکل ہسٹری لکھتا ہے۔ اور آپ کو ایک نمبر دے دیتا ہے جس پر آپ کی ویکسینیشن ہوتی ہے۔ ڈاکٹر دراصل تسلی کرتا ہے کہ آپ نارمل ہو اور آپ کی صحت ویکسین کی اجازت دیتی ہے یا نہیں۔ اب آپ سب کچھ لیکر ویکیسین کیلیے قطار میں بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں۔ باری آنے پر آپ کو ویکسین الگ کمرے مین لگائی جاتی ہے اور آپ کا ویکسینیشن کا کارڈ بھرا جاتا ہے۔ جس میں آپ کی تمام تفصیل اور ویکسین کا لاٹ نمبر وغیرہ درج کیا جاتا ہے اور دوسری ڈوز کی تاریخ دی جاتی ہے۔ مگر دوسری ڈوز سے پہلے آپ کو موبائل پر دوبارہ میسیج اور کوڈ آئے گا اس کے بعد آپ کو اسی اسپتال مین دوسری ڈوز کیلیے جانا ہوگا۔ ویکسین لگنے کے بعد آدھا گھنٹہ آپ کو وہیں رکنا ہوتا ہے تاکہ اگر کوئی ری ایکشن ہو تو فوراً اس کا مداوا ہوسکے۔ ساتھ ہی آپ کو ایک ڈاکٹر فوکل پرسن کا نام اور موبائل نمبر بھی دیاجاتا ہے تاکہ بعد میں بھی کوئی ایمیرجنسی ہو تو آپ فوراً اس ڈاکٹر سے رابطہ کرسکین اور آئندہ کیلیے رہنمائی بھی حاصل کرسکین۔ اتنی تفصیلی روداد لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ لوگون کو صحیح اور مکمل معلومات ہوں اور وہ کسی جھجھک اور وہم کے بغیر جلد از جلد ویکسین لگوالیں اور خود کو اور اپنے پیارون کو اس موذی وبا سے محفوظ کرلیں۔ اگر آپ کو کورونا ہوچکا ہو تب بھی آپ کو ویکسین لگوانا ضروری ہے جیسا کہ میرا خود کا کیس تھا۔ مین پہلے ہی کورونا کا مریض رہ چکا ہوں۔ یہ فی سبیل اللہ ایک پبلک ویلفیئر میسیج ہے۔
آپ سب کی محبتون اور دعاون کا طالب