آج ایکسپریسو مارننگ شو میں ہم نے ناسا کی خلائی مشین کے حوالے سے ڈسکشن کی جس نے آج مریخ پر لینڈ کرنا ہے۔ آج خلائی سائنس کے حوالے سے ایک اہم دن ہے۔ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ اور دوسری اہم عمارتوں کو سرخ روشنیوں نے منور کر دیا گیا ہے پاکستان کے وقت کے مطابق رات ایک بجے ناسا کی خلائی مشین پرزروئرنس مریخ پر لینڈ کرے گی۔
اس لینڈنگ کو مشکل ترین لینڈنگ کہا جا رہا ہے۔ سپیس کرافٹ اس وقت 80000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہا ہے۔ تقریبا 47 کروڑ کلو میٹر کا سفر کر چکا ہے جو سات ماہ میں کیا گیا ۔۔اس پوسٹ کو تحریر کرتے وقت بقیہ سفر دس لاکھ کلو میٹر سے بھی کم رہ گیا ہے۔۔مریخ کی فضا میں داخل ہوتے وقت اس کی رفتار تقریبا 20000 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی۔ اس خلائی مشین کی خاص بات اس کے ساتھ ایک ہیلی کاپٹر ہے جو 30 سیکنڈ تک پرواز کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ مریخ کی سطح پر جو فضا ہے وہ زمین پر ایک لاکھ فٹ اوپر کی فضا کے دباو کے برابر ہے اور وہاں درجہ حرارت بھی منفی 80 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔ ان تمام چیزوں کو مد نظر رکھا جائے تو 30 سیکنڈ تک پرواز کرنے والا ہیلی کاپٹر سائنس کی ایک بہت بڑی پیش رفت ہے۔۔ اس خلائی مشین میں جدید ترین آلات نصب ہیں لیکن سب سے پہلا مرحلہ اس کی بحفاظت لینڈنگ کا ہے کہ اس سے پہلے اس قدر بھاری مشین نہیں بھیجی گئی اور بحفاظت لینڈنگ کے حوالے سے مریخ پر ناسا کا ریکارڈ 50 فیصد ہے۔۔
اس لیے بحفاظت لینڈنگ کے حوالے سے ماہرین میں متضاد آراء پائی جا رہی ہیں کیونکہ جس جگہ لینڈنگ ہونی ہے وہ 9۔3 ارب سال پرانی ‘جھیل’ ہے جہاں لینڈنگ اس کے جغرافیہ کی وجہ سے اتنی آسان نہیں ہوگی اگر خدانخواستہ کوئی حادثہ پیش آ گیا تو ہمیں سات منٹ بعد خبر ہو گی کہ ریڈیو ویوز کو مریخ سے یہاں پہنچنے میں وقت لگتا ہے۔
لینڈنگ کے حوالے سے کئی پیچیدہ فیصلے خلائی مشین نے خودکار نظام کے تحت خود کرنے ہیں۔ آج رات کو پاکستانی وقت کے مطابق 12:15 بجے رات کو ناسا کی کمنٹری شروع ہوگی اور ایک بج کر چھپن منٹ تک معلوم ہو جائے گا کہ خلائی مشین بحفاظت لینڈ کر گئی ہے یا نہیں۔۔۔اس اہم ایونٹ کو ناسا ٹیلی ویژن پر ضرور دیکھیے گا۔