کچے گھر کی خستہ چھت پر
سبز ہلالی پرچم جس دم
شرر شرر لہراتا ہے
جھونپڑا ہوٹل کے چھپر پر
ہرا سفید ہمارا جھنڈا
ہوا سے جب ٹکراتا ہے
جب کوٸی تانگا، چنگچی، رکشا
اگست کی چودہ کے سویرے
جھنڈیوں سے سج جاتا ہے
پھثے ہال مزدور کا بچہ
جیوے پاکستان کا نغمہ
جھوم جھوم کر گاتا ہے
فاقہ کش ہاری کا بیٹا
”دل دل پاکستان“ کی دھن پر
جھومتا ہے لہراتا ہے
جب گل خان اور اللہ دتا
بابو بھاٸ، خمیسو، ڈاڈا
پھٹی قمیص پہ بیج لگاٸیں
ننھے چاند ستارے والا
ADVERTISEMENT
موسیٰ ماہی گیر کی کشتی
خان کا ہوٹل، ساٸیں کا ڈھابا
ملک ہیٸرڈریسر کی دکاں اور
ببن پنواڑی کا کھوکا
پر وہ پھریرا لہراتا ہو
جس میں آس کی ہے ہریالی
جس میں امیدوں کا اجالا
تب دل میرا کہہ اٹھتا ہے
جھیل کے ہر طوفان قیامت
رہے گا پاکستان سلامت