آخر کار حکومت کو جانا ہی پڑے گاکیوں کہ ٹرمپ کارڈ ناراض ارکان کے پاس ہے- آپ دیر کر سکتے ہیں – آپ تاخیری حربے استعمال کر سکتے ہیں – لیکن – جب آپ نمبر اور ساکھ کھو دیتے ہیں تو آپ زیادہ دیر چل نہیں سکتے۔ ٹرمپ کارڈ عمران خان کے پاس نہیں ہے۔ صرف ناراض ایم این ایز کے پاس ہے اور یہ عمران اور حکومت کے لیے بم کی طرح ہے۔
درحقیقت عمران خان پاکستان کے وزیراعظم نہیں ہیں جب سے اپوزیشن نے یہ اقدام اٹھایا۔ عمران نے اپنے حیران کن ردعمل سے خود کو بے نقاب کیا۔ ایک طرف وہ پراعتماد نظر آتے ہیں کہ اپوزیشن کے اقدام سے پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں اور دوسری طرف وہ کئی بار اپنا مزاج کھو چکے ہیں جس سے ان کے عدم تحفظ کا احساس ہوتا ہے۔
یہ بھی دیکھیے:
عقل یہ ہے کہ اگر عمران کے پاس اکثریت ہے تو وہ قومی اسمبلی میں ووٹ کے لیے تیار کیوں نہیں؟ وہ اتنے پریشان کیوں ہیں؟ اور انتخابی مہم کی طرح عوامی جلسے کرکے ادھر ادھرمارے مارےکیوں پھر رہے ہیں؟ ایوان صدر کے ذریعے سپریم کورٹ کیوں گئے؟ اور وہ ناراض ایم این اے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں کیوں دے رہے ہیں؟ کہ “تمہارے بچوں سے کوئی شادی نہیں کرے گا؟”
ہاں – یہ آخری نقطہ وزن رکھتا ہے۔ خان کی زندگی میں شادی ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔ اس لیے وہ بہتر سمجھتا ہے کہ جب کسی کی شادی نہ ہو تو کیا مسائل پیدا ہوتے ہیں؟
لیکن باقی نکات اس نتیجے تک پہنچنے کے لیے کافی ہیں کہ خان اب اکیلا ہے۔ وہ خود کو تنہا اور غیر محفوظ محسوس کر رہا ہے۔ اسی لیے وہ روزانہ کی بنیاد پر ایم این ایز سے ملاقاتیں کر رہے ہیں جبکہ اس سے قبل ایم این ایز کو وزیراعظم آفس تک رسائی نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھئے:
تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو کیا ہوگا؟
پی ٹی آئی جلسہ: وہ کیا حربہ تھا، عمران خان جس میں ناکام رہے
اب ان کے خود ساختہ ترجمان دن رات جگالی اور قوالی کر رہے ہیں کہ خان صاحب کے پاس کوئی ٹرمپ کارڈ ہے جسے وہ عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ایک دن پہلے دکھا دیں گے۔ یہ ایک فلمی چیز کی طرح ہے اور اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ اگر عمران کے پاس ٹرمپ کارڈ ہوتا تو وہ مدد کے لیے سپریم کورٹ کے پاس نہیں جاتا۔ صدارتی ریفرنس یا وزیر اعظم کی پریفرنس، کچھ بھی ہو، سپریم کورٹ کے پاس اس معاملے کا فیصلہ کرنے کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔ منحرف ایم این اے کی نااہلی ایک مدت کے لیے ہو گی یا تاحیات صرف پارلیمنٹ ہی اس کی تشریح یا فیصلہ کر سکتی ہے۔
کسی عوامی جلسے میں نئے آرمی چیف کا نام دینا یا اس حوالے سے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنا اتنا آسان نہیں جتنا عمران خان نے سوچا ہے یا جیسا کہ ان کی کچن کیبنٹ نے انہیں بتایا ہے۔ جنرل فیض کو اس طرح تقرری نہیں مل سکتی جس طرح عمران خان نے اپنے تصورات میں دیکھا ہے۔
ایمرجنسی کا نفاذ؟ سمجھنے کی پہلی بات یہ ہے کہ اپوزیشن عمران کو اس انتہائی قدم کے لیے کبھی کوئی جواز فراہم نہیں کرے گی۔ وہ خود اور ان کے پیروکار جو چاہیں کر سکتے ہیں لیکن اپوزیشن سمجھداری سے اپنے کارڈ کھیلے گی اور عمران خان کے لیے ایمرجنسی لگانے کا کوئی جواز نہیں رہے گا۔ مزید یہ کہ اگر عمران یہ قدم اٹھاتے ہیں تو عدلیہ دوسرے طریقے سے ردعمل ظاہر کرے گی۔
چوہدری نثار؟ ایک ایسا شخص جو کبھی بھی اپنی واحد سیاسی محبت، نواز شریف کو دستیاب نہیں تھا۔ وہ آئے گا. وہ دیکھے گا۔ اور وہ اپوزیشن کو گولی مار دے گا۔ اور وہ تمام ناراض ایم این ایز، ایم پی اے کو واپس لائے گا؟ مجھے ایسا نہیں لگتا کیونکہ اس کے پاس کوئی ہوائی جہاز نہیں ہے۔
سنجیدگی سے بات کی جائے تو چوہدری نثارکے پاس کیا ہے؟ جس نے اسے بنایا اس نے اسے چھوڑا ہوا ہے۔ ان کے پاس ایم پی اے یا ایم این اے کا کوئی گروپ نہیں ہے۔ ان کے بھائی لیفٹیننٹ جنرل ر افتخار؟
نثار کے لیے یہ افسانہ کب تک کام آئے گا۔ اگر جنرل افتخار کا اثر و رسوخ کام کر سکتا تو جنرل مشرف کے دور میں نثار اور نواز کو مشکل وقت کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ پی ٹی آئی والے کہہ رہے ہیں کہ چوہدری نثار پنجاب کو ٹھیک کریں گے۔ ایک اور فضول بات۔ چوہدری نثار کو پنجاب میں کون آنے دے گا؟ ترین+علیم اور چوہدری برادران اس کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ اگر عمران نے ایسا کیا تو وہ یقینی طور پر ترین + علیم اور چوہدری برادران کو کھو دیں گے جو کہ پنجاب اور مرکز دونوں میں پی ٹی آئی کے لیے ایک بار پھر تباہ کن ہے۔
جو ٹرمپ کارڈ عمران نہیں بلکہ ناراض ایم این ایز کے پاس ہے وہ قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفے ہیں۔ اگر عمران نے ٹی وی چینلز پر تنخواہ دار اینکر پرسنز کے ذریعے ان کے کردارکشی، ہراساں کرنا، دھمکیاں دینا، جاری رکھا تو ناراض ایم این اے اپنے استعفے جمع کرائیں گے جس سے حکومت کو تحلیل کرنے والی تعداد کی کمی خود بخود ثابت ہو جائے گی۔ اسمبلی اجلاس کی ضرورت نہیں ہے۔ ووٹنگ کی ضرورت نہیں ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے 172 ایم این ایز کے اجتماع کی ضرورت نہیں ہو گی۔
یہ ہے اصل ٹرمپ کارڈ جو عمران خان کی حکومت کو پھوڑ دے گا۔ عمران خان کو ایم این ایز کو ہراساں کرنے کے لیے، ووٹنگ کو روکنے کے لیے ،مزید فاؤل کھیلنے دیں ۔ یہ گیم اچانک ان پر پلٹ دی جائے گی ۔