طاہر حنفی 26 نومبر1955 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے قریباً نصف صدی سے غزل، نظم اور نثری نظم سمیت شاعری کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی کر رہے ہیں 1974 سے 1983 تک عملی صحافت کے بعد قومی اسمبلی میں 32 برس خدمات سرانجام دیں اور ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے سے 2015 میں ریٹائر ہوئے. طاہرحنفی کے تین شعری مجموعہ ہاۓ کلام منصہ شہود پر آ چکے ہیں جن میں شہر نارسا 2014،گونگی ہجرت 2019 اور خانہ بدوش آنکھیں 2020 شامل ہیں.
****
لہجوں کے خد و خال کہیں چیختے رہے
اس بار کچھ سوال کہیں چیختے رہے
میں ان کا حال میں بھی مداوا نہ کرسکا
ماضی میں دفن سال کہیں چیختے رہے
دیکھا انھیں تو چیخ دبائی لبوں کے بیچ
دل میں ، مگر خیال کہیں چیختے رہے
تو کاش ان کو دیکھتا،تیرے ہی لوگ تھے
جو لے کے غم کی شال کہیں چیختے رہے
طاہر! وہ کون لوگ تھے،جن پر ستم ہوا؟
جو نوچتے تھے بال، کہیں چیختے رہے