• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں تصویر وطن

باکسنگ کی رانی عالیہ کی دکھ بھری کہانی

پاکستان میں باسکنگ کے کھلاڑیوں کا مسئلہ کیا ہے، کامیابیاں ان کے قدم چومتی ہیں لیکن اس کے باوجود وہ دکھی کیوں رہتے ہیں؟ درد بھری کہانی سید علی حسن کے قلم سے

سید علی حسن by سید علی حسن
May 15, 2025
in تصویر وطن
0
Boxing
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

خواتین کی پروفیشنل باکسنگ میں پاکستان کا نام بلند کرنے والی عالیہ سومرو ایک ایسا نام ہے جو محض رنگ کے اندر نہیں بلکہ رنگ سے باہر بھی جدوجہد کی علامت ہے۔ حال ہی میں تھائی لینڈ کے ورلڈ سائنس اسٹیڈیم میں منعقدہ فائٹ میں انہوں نے تھائی باکسر سوتھیڈا گنایانوچ کو چوتھے راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر کے کامیابی اپنے نام کی۔ یہ فائٹ ڈبلیو بی اے ایشیا کے 105 پاؤنڈ کی کیٹیگری میں ہوئی، جہاں عالیہ کی کامیابی صرف ایک تکنیکی جیت نہیں بلکہ پاکستان کی نمائندگی اور حوصلے کی جیت تھی۔

عالیہ کا تعلق کراچی کے علاقے لیاری کے مشہور محلے کلاکوٹ سے ہے۔ یہ علاقہ کئی دہائیوں سے باکسنگ کا مرکز رہا ہے، جہاں گلی گلی میں باکسنگ بیگ لٹکے ہوتے تھے، اور بچے بڑے چیمپئن بننے کے خواب لیے ہاتھوں پر دستانے چڑھاتے تھے۔ ایسے ہی خواب ایک بچی نے بھی دیکھے، جس کا نام آج عالیہ سومرو ہے۔

ہم نے عالیہ سومرو سے اس بڑی کامیابی کے بعد گفتگو کی، تو جہاں ان کی آواز میں فخر اور خوشی تھی، وہیں ایک گہرا دکھ، ایک تلخی، اور ایک شکایت بھی واضح تھی۔ انہوں نے بتایا کہ:

“مجھے پہلے انڈر-17 انٹرنیشنل باکسنگ ٹورنامنٹ کے لیے منتخب کرنے کی بات کی گئی۔ فیڈریشن کی طرف سے کہا گیا کہ دو مہینے پہلے پاسپورٹ تیار کرو، میں نے مکمل تیاری کی، دن رات پریکٹس کی، امید باندھی… لیکن پھر مجھے چھوڑ دیا گیا۔ نہ کوئی کال، نہ اطلاع۔ جیسے میں تھی ہی نہیں۔”

یہ جملے سن کر اندازہ ہوتا ہے کہ محض رنگ میں punches لینا ہی مشکل نہیں، اصل لڑائی تو سسٹم کے خلاف ہے جو اپنے ہیروز کو تیار ہونے کے بعد نظرانداز کر دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:

اقبال__ کیا ہم بھول جائیں گے؟

کیا توہین صرف عدلیہ ہی کی ہوتی ہے؟

پراجیکٹ عمران خان__ بہت مہنگا پڑ رہا ہے

ناقابل یقین کہانیوں میں گھری عطیہ فیضی کی اصل کہانی کیا ہے؟

عالیہ سومرو نے مزید بتایا کہ وہ اب پروفیشنل باکسنگ میں قدم رکھ چکی ہیں، لیکن کوئی سرکاری ادارہ، کوئی فیڈریشن یا حکومتی اسپانسر ان کے ساتھ نہیں ہے۔ وہ خود اپنی اسپانسرشپ تلاش کر رہی ہیں، اپنے اخراجات اٹھا رہی ہیں، اور صرف اپنے عزم اور جنون کے بل بوتے پر آگے بڑھ رہی ہیں۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)

“جب ہم جیتتے ہیں تو دو دن کے لیے خبروں کی زینت بنتے ہیں، سوشل میڈیا پر پوسٹیں آتی ہیں، مبارکبادیں ملتی ہیں، لیکن تیسرا دن آتے ہی سب کچھ ختم ہو جاتا ہے۔ نہ پوچھنے والا، نہ سپورٹ کرنے والا۔”

ایک اور اہم پہلو جسے عالیہ نے اجاگر کیا، وہ ان کا معاشی پس منظر تھا۔ وہ کہتی ہیں:

“میں ایک مزدور کی بیٹی ہوں، میرے والد حنیف سومرو نے مجھے بچپن سے باکسنگ کی طرف آنے کی حوصلہ افزائی کی۔ ہم غریب ضرور ہیں، لیکن خواب اونچے دیکھتے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے جیسے پسپاندہ علاقوں کے بچوں کو کوئی سرپرستی نہیں دیتا۔”

عالیہ سومرو کی کہانی صرف انفرادی جدوجہد کی داستان نہیں، یہ لیاری کی اُس پکار کی نمائندگی بھی ہے جو دہائیوں سے باکسنگ کے جنون میں زندہ ہے، مگر وسائل کی کمی اور حکومتی بے اعتنائی کے باعث عالمی سطح پر مکمل صلاحیت کے ساتھ ابھر نہیں پایا۔

فی الحال عالیہ اپنے مقامی کوچ، “کنگ میکر استاد محمد یونس کامرانی” کے ساتھ تربیت کر رہی ہیں، جو خود باکسنگ کی دنیا کا بڑا نام ہیں اور کئی کھلاڑیوں کو نکھار چکے ہیں۔ عالیہ کے بقول:

“استاد کامرانی صاحب میری ٹریننگ میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے، لیکن ان کے پاس بھی وسائل محدود ہیں۔ باکسنگ صرف گلوز پہن کر مارنے کا کھیل نہیں، اس میں مکمل ڈائٹ، فٹنس، کوچنگ، آرام، سپورٹ سسٹم چاہیے ہوتا ہے جو ہمارے پاس نہیں۔”

عالیہ نے بتایا کہ اگست میں ان کی ایک بڑی چیمپئن شپ ہونے جا رہی ہے، جس میں بھارتی باکسر سے بھی مقابلہ طے ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس ٹورنامنٹ کی اسپانسرشپ کا وعدہ ضرور کیا ہے، لیکن عالیہ کو اب بھی یقین نہیں کہ جو کہا گیا ہے وہ پورا ہوگا یا نہیں۔

یہی وہ مقام ہے جہاں سوال پیدا ہوتا ہے:
ہم اپنے ہیروز سے کیا سلوک کرتے ہیں؟
جب ایک لڑکی ملک کا نام عالمی سطح پر روشن کر رہی ہے، تو کیا اسے بنیادی ضروریات خود تلاش کرنی چاہییں؟ کیا فیڈریشنز کی ذمہ داری صرف مبارکباد کے بیانات تک محدود ہے؟

عالیہ سومرو کی داستان، نہایت سنجیدگی سے سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ ہم باصلاحیت نوجوانوں کے ساتھ کیا رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ جب تک ادارے سنجیدہ نہیں ہوں گے، اور کھیلوں کو صرف میڈل یا تصویر کی حد تک نہیں بلکہ پلاننگ، سرمایہ کاری اور رہنمائی کے ساتھ سنوارا نہیں جائے گا، تب تک نہ عالیہ جیسے باکسر آگے بڑھیں گے، نہ پاکستان کا اسپورٹس امیج بہتر ہوگا۔

عالیہ کا آخر میں بس یہی کہنا تھا:

“ہمیں وقتی نہیں، مستقل سرپرستی چاہیے۔ ہم صرف باکسر نہیں، ہم قوم کے نمائندے ہیں۔ ہمیں رنگ کے باہر بھی تنہا نہ چھوڑا جائے۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: آوازہباکسنگپاکستانعالیہ سومرولیاریوزیر اعلیٰ سندھ
Previous Post

آسماں در آسماں: فنکاروں کی کہانیاں جو تقسیم کی لہرکا شکار ہوئے

Next Post

پاکستان بیس بال فیڈریشن کی التجا کیا ہے؟

سید علی حسن

سید علی حسن

Next Post
پاکستان بیس بال فیڈریشن کی التجا کیا ہے؟

پاکستان بیس بال فیڈریشن کی التجا کیا ہے؟

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions