• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں تصویر وطن

کرکٹ میں اعصام الحق جیسے با کردار کھلاڑی کیوں پیدا نہیں ہوتے؟

کیا عامر نے دو ہزار دس والی غلطی ورلڈ کپ میں بھی دہرائی۔ کرکٹ میں بھی اعصام الحق جیسے با کردار کھلاڑی کیوں پیدا نہیں ہوتے؟ علی حسن کا سوال

سید علی حسن by سید علی حسن
June 16, 2024
in تصویر وطن
0
کرکٹ میں اعصام الحق جیسے با کردار کھلاڑی کیوں پیدا نہیں ہوتے؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

ورلڈ کپ میں پاکستان کا سفر تمام ہوا، دینے والے اس وقت پر ماضی کی ایک یاد آتی ہے۔ سال دو ہزار دس پاکستان کے لیے کھیل کے حوالے سے انتہائی تلخ اور خوشگوار لمحات اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ پہلے ذکر ہو جاے اس تلخ سانحہ کا یہ کہوں تو غلط نہ ہوگا۔ تاریخ ہے چھبیس اگست مقام ہے لارڈز کا گراؤنڈ ۔ پاکستان بمقابلہ انگلینڈ یہاں کس کو پتہ تھا کہ پچیس کروڑ پاکستانیوں کی نمائندگی کرتے ہوے پاکستانی بالر عامر اپنے کرکٹ کیرئیر میں وہ غلطی کر جائینگے جس سے نا صرف ملک کا وقار مجروح ہو گا بلکہ پوری قوم کی دل شکنی ہو گی اور عالمی سطح پر ہر پاکستانی کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑیگا۔

.جی ہاں یہاں بات عامر کی میچ فکسنگ کی ہو رہی ہے جہاں عامر نوجوانی میں سنگین غلطی اور اگر عدالتی زبان میں کہیں تو جرم کے مرتکب ہوتے ہیں۔ میچ میں جان بوجھ کر عامر نو بال کرتے ہیں جس پر کپتان سلمان بٹ اور آصف بھی ملوث پائے جاتے ہیں .یہ اسکینڈل پاکستان کی کھیلوں کی تاریخ کا بد ترین اور سیاہ دن کے طور پر آج بھی یاد ہے۔ جسے کوئی محب وطن کبھی نہیں بھول سکتا۔ اس کے بعد تمام پاکستانیوں کو ناصرف کرکٹ بلکہ ہر سطح پر شک کی نگاہوں سے دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھئے:

قربانی کیا تھی، کیا ہو گئی؟

سنگ خارا کی چٹان اور اہل دانش

پاکستان میں نظریاتی جماعتوں کی ناکامی کی بنیادی وجوہات

Ad (2024-01-27 16:31:23)

پاکستان میں فٹ بال جیت گیا، کرکٹ ہار گئی

 یہ کیس کافی عرصے چلتا رہا اس دوران عامر ،اصف اور سلمان بٹ ٹی وی پر آکر اپنی صفائی پیش کرتے رہے۔ عامر نے تو مارننگ شو پر آکر میزبان فرح سے یہ تک کہا کہ اللہ جانتا ہے کے وہ بے قصور ہیں۔ پھر ہم نے یہ بھی دیکھا کہ تینوں نے اپنا جرم قبول کیا اور پوری قوم کو شرمسار کردیا۔ مگر اسی سن دو ہزار دس میں پاکستان کا ایک نوجوان دنیاے ٹینس کے بڑے ٹورنامنٹ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ یو ایس اوپن کے ڈبل فائنل میں بھارتی کھلاڑی روہن بوپنا کے ہمراہ فائنل تک رسائی حاصل کرتا ہے۔ اس پاکستان کے سپوت کا نام ہے اعصام الحق قریشی جو فائنل تو ہار جاتے ہیں پر وہاں موجود شرکاء اور تمام دنیا کا دل اس وقت جیت جاتے ہیں۔

فائنل کے بعد اسپیچ میں اعصام الحق کہتے ہیں کہ انہیں فخر ہے کہ ان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پہلے مسلم پاکستانی ہیں جنہوں نے یہاں تک کا سفر طے کیا۔ یہی نہیں بلکہ وہ دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ رکھتے ہیں کہ پاکستانی امن پسند اور محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ ایک ہی سال مگر جہاں عامر، سلمان اور آصف ملک کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں، وہیں اعصام الحق قریشی جیسے ایماندار اپنے وطن عزیز سے مخلص کھلاڑی بھی ہیں جنہوں نے اپنے مثبت طرزِ عمل سے پوری دنیا کو باور کرایا کہ ہاتھ کی تمام انگلیاں برابر نہیں ہوتیں۔ مگر اس پر ستم ظریفی یہ کہ وہ کھلاڑی جس کی غلطی یا جرم کی وجہ سے ملک و قوم کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا فقط ایک معافی کے عوض اس کو دوبارہ ٹیم کا حصہ بنا دیا جاتا ہے۔ سلام ہے اس وقت کے کھلاڑی محمد حفیظ پر جو واحد کھلاڑی تھے جنہوں نے ٹیم میں بورڈ کے اس فیصلے کیخلاف علم بغاوت بلند کیا مگر انکو بورڈ کی جانب سے شٹ اپ کال دی جاتی ہے اور یہ وضاحت دی جاتی ہے کہ عامر نے معافی تو مانگ لی ہے . شاید حکام بالا کو یہ پتہ نہیں کہ پکڑے جانے کے بعد معافی ہی مانگ کر جان چھڑائی جاتی ہے اس علاوہ چارہ ہی کیا ہے .

اس کی وجہ یہی ہے کہ کرپشن کو ہمارے معاشرے میں کوئی عیب نہیں سمجھا جاتا ورنہ صرف حفیظ نہیں تمام پاکستانیوں کو سراپا احتجاج ہونا چاہیے تھا نہ صرف یہ بلکہ سوشل بائکاٹ ہونا چاہیے تھا ۔ مگر افسوس کہ عامر کو دوبارہ ٹیم میں واپس لیا جاتا ہے اور تو اور ریٹائرمنٹ واپس دلواکر دو ہزار چوبیس ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کا حصہ بھی بنا لیا گیا۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے کے آزماے ہوے کو دوبارہ نہیں آزمانا چاہیے۔ جب تک ہمارے معاشرے میں کرپشن کیخلاف زیرو ٹالرنس نہیں ہوگی تب تک اعصام الحق قریشی جیسے ایماندار کھلاڑی کی جگہ عامر جیسےداغدار کھلاڑی ہی ہماری توجہ کا مرکز رہینگے۔ ہمیں اس روش کو ترک کرنا ہوگا ورنہ ہمارا کچھ ہونے والا نہیں۔ اعصام الحق جیسے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی ورنہ پھر خدا نہ کرے کے لارڈز ٹیسٹ جیسا واقع رونما نہ ہو.

دیکھا جاے تو رواں ورلڈ کپ میں امریکہ کے خلاف سپر اوور میں عامر کی وائیڈ بالیں کرانا اور اٹھارہ رنز دینا ماضی میں جھانکنے پر مجبور کرتا ہے۔ خیر اس کا فیصلہ آپ پر چھوڑتے ہیں ۔ مگر آج نہیں تو کل یہ تذکرہ ہو بھی سکتا ہے ۔ خیر اب پاکستان کا سفر بھی ورلڈ کپ ٹی ٹوئینٹی میں اختتام کو پہنچا۔ اس خطرہ سے آپ کو پچھلے کالم میں آگاہ کیا تھا . اب چیئرمین  صاحب آپریشن کی تیاریوں میں ہیں مگر یہاں کچھ سوالات ہیں جو ذہن میں آرہے ہیں .

عماد اور عامر کو گھر سے بابر نے نہیں آپ نے بلوایا . وہاب صاحب چیرمین سیلیکشن کمیٹی آپ نے بنوایا تمام فیصلے آپ نے لیے ،کپتان کی ذمہ داری آپ نے دی ،ٹیم سیلیکشن کی ذمہ داری آپ کی ٹیم نے سر انجام دی . اور آپریشن پھر کس کیخلاف ہونا چاہیے اس کا فیصلہ آپ ہی کریں . اور آخر میں یہ کہ ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو ایک ایک لاکھ ڈالرز بطور انعام کا اعلان کیا گیا آپ کی جانب سے ،اس طرح کی بدترین پرفارمینس پر جرمانہ عائد کرنے کا بھی اعلان کر دیتے تو شاید اس قوم کا غصہ کسی حد تک کم ہو جاتا مگر ہم سب کو پتہ ہے بابر کو ہی بلی کا بکرا بننا ہو گا اللہ کرے کہ یہ آپریشن پاکستان کرکٹ کے لیے مفید ثابت ہو ۔پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ ،،امید پر دنیا قائم ہے ۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: آوازہاعصام الحقپی سی بیعلی حسنکرکٹمحمد عامرورلڈ کپ
Previous Post

قربانی کیا تھی، کیا ہو گئی؟

Next Post

مظہر کلیم کی عمران سیریز اور میرا خاندان

سید علی حسن

سید علی حسن

Next Post
مظہر کلیم کی عمران سیریز اور میرا خاندان

مظہر کلیم کی عمران سیریز اور میرا خاندان

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions