• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home صراط مستقیم تصوف , روحانیت

قربانی کیا تھی، کیا ہو گئی؟

قربانی کا عظیم جذبہ خود نمائی میں کیسے بدلا، یکم تا دس ذوالحجہ تک ایام کی اہمیت کیا ہے، ان دس دنوں کے دوران قربانی کے علاوہ کون سی عبادت ضروری ہے؟

شازیہ فرقان by شازیہ فرقان
June 15, 2024
in تصوف , روحانیت
0
قربانی کیا تھی، کیا ہو گئی؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

قربانی کوئی رسم یا روایت نہیں بلکہ ایک عبادت ہے 10 ذی الحج کو دنیا بھر کے مسلمان اللہ کے نام پر اپنے جانوروں کی قربانی کرتے ہیں جسے سنت ابراہیمی کہا جاتا ہے۔

اللہ تعالی نے انسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے تقریبا ایک لاکھ 24 ہزار انبیاء کرام بھیجے حضرت ابراہیم علیہ السلام بھی انہی میں سے ایک ہیں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ساری زندگی عظیم الشان قربانیوں سے اراستہ ہے لیکن سب سے بڑی آزمائش جس میں وہ کامیاب ہوئے وہ یہ ہے کہ حکم خداوندی پر اپنے جگر گوشے کو قربان کرنے سے بھی پیچھے نہ ہٹے۔

جب اللہ پاک نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خواب میں حکم دیاکہ اپنی عزیز ترین متاع لختِ جگر اور نور نظر حضرت اسماعیل علیہ السلام کو میرے نام پر ذبح کر دو تو باپ بیٹے نےتعمیل حکم و اطاعت کی ایسی مثال قائم کی جو تاریخ میں نہیں ملتی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو خواب کا بتایا تو فرمانبردار بیٹے نے ایک سوال بھی نہ کیا بلکہ ان کا جواب تھا “ابا جان !جو کچھ حکم اپ کو دیا جا رہا ہے، اسے کر ڈالیے۔ انشاءاللہ !اپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے”

یہ بھی پڑھئے:

محی الدین وانی، یہ جادوگر کہاں سے آیا؟

سنگ خارا کی چٹان اور اہل دانش

پاکستان میں نظریاتی جماعتوں کی ناکامی کی بنیادی وجوہات

Ad (2024-01-27 16:31:23)

پاکستان میں فٹ بال جیت گیا، کرکٹ ہار گئی

حضرت ابراہیم علیہ السلام  نے پیارے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو منہ کے بل زمین پر لٹا دیا ۔ چھری تیز کی انکھوں پر پٹی باندھی اور اس وقت تک پوری طاقت سے چھری اپنے بیٹے کے گلے پر چلاتے رہے جب تک اللہ تعالی کی طرف سے یہ سدا نہ آ گئی ۔
“اے ابراہیم !تو نے خواب سچ کر دکھایا ،ہم نیک لوگوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں “(الصافات: ۱۰۵)

چنانچہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جگہ جنت سے ایک مینڈھا بھیج دیا گیا جسےحضرت ابراہیم علیہ السلام نے ذبح کر دیا ۔
اللہ تعالی کواپنے مخلص اور برگزیدہ بندوں کی اطاعت اور فرمانبرداری کی یہ ادا اتنی پسند ائی کہ اسے قیامت تک کے لیے زندہ کر دیا۔

اسی لیے ذی الحج کے شروع کے10 ایام کی عبادت کی بھی بڑی فضیلت ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا :اللہ تعالی کے یہاں (ذوالحجہ کے دس دنوں کی عبادت سے بڑھ کر عظیم اور محبوب تر کوئی عبادت نہیں)(سورتہ الصفات:۱۰۲) لہذا ان دنوں میں لا الہ الا اللہ ۔اللہ اکبر ۔الحمدللہ کثرت سے پڑھا کرو (مسنداحمد)
قربانی لفظ کے معنی بہت وسیع ہیں اور اس میں بے شمارپوشیدہ پیغام ہیں۔

اللہ تعالی کا قرب ۔رضا و خوشنودی حاصل کرنا ۔تقوی ۔پرہیزگاری ۔اطاعت و فرمانبرداری اور خاص کر ان ایام میں عبادت کا خاص اہتمام کرنا لیکن ہماری نوجوان نسل قربانی کے اس معنی اور مفہوم سے نا آشنا نظر اتی ہے ہمارے معاشرے میں اطاعت خداوندی کو پشت ڈال کر خود نمائی کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے جو اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسندیدہ عمل ہے ۔لوگ ایک دوسرے کے ساتھ موازنہ کرتے ہیں کہ کس کا جانور زیادہ اچھا اور قیمتی ہے جو لوگ مہنگے جانور خرید کر لاتے ہیں وہ بڑے فخر سے اپنے جانوروں کی نمائش کرتے ہیں جبکہ کمزور جانوروں کے مالک ان کی قیمت زیادہ بتا کر اپنا بھرم رکھتے ہیں غرض مقابلہ بازی کی ایک فضا ہر جگہ طاری ہے ۔بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ اب ہمارے دلوں میں گنجائش بھی کم ہوتی جا رہی ہے اور سوچنے کے انداز بھی محدود ہوتے جا رہے ہیں اس موقع پر اکثر لوگوں کو بس ایک ہی فکر ہوتی ہے کہ جانور کا گوشت کتنا ہے اس کو ڈیفیرزر میں کتنے ماہ تک محفوظ کر کے استعمال کر سکتے ہیں ۔یعنی یہ عظیم عبادت لوگوں میں اگر اب کسی پہلو سے اہم ہے تو محض جانور اور ان کے گوشت کے حوالے سے ہے

افسوس لوگ قربانی کے اصل مقصد کو ہی نہیں بھولے بیٹھے بلکہ اس عشرے کی فضیلت سے بھی بے خبر ہیں ان ایام میں خاص عبادت کا اہتمام کرنے کے بجائے رات دن جانوروں کے پاس نوجوانوں کی محفلیں سجتی ہیں کچھ لوڈو کیرم بورڈ کھیل کر ایک دوسرے کو ہرا کر تپا رہے ہوتے ہیں جب کہ محلے کے بزرگ بھی سیاسی بحث و مباحثے میں مشغول نظر اتے ہیں ۔

آج کل ہم سب وہ سارے کام کر رہے ہیں جو اطاعت خداوندی کے مترادف ہے ۔لہذا اس عید قرباں پر اپنی طرز زندگی پر نظر ثانی کریں اور اپنے منفی کردار نمود و نمائش دکھاوا انا پرستی خودغرضی جھوٹ نافرمانی اور تکبر کو بھی قربان کرنے کا عہد کریں اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم قران و حدیث کے ذریعے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی زندگی کا مطالعہ کریں اور پھر اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: حضرت ابراہیمحضرت اسماعیلقربانینمائش
Previous Post

محی الدین وانی، یہ جادوگر کہاں سے آیا؟

Next Post

کرکٹ میں اعصام الحق جیسے با کردار کھلاڑی کیوں پیدا نہیں ہوتے؟

شازیہ فرقان

شازیہ فرقان

Next Post
کرکٹ میں اعصام الحق جیسے با کردار کھلاڑی کیوں پیدا نہیں ہوتے؟

کرکٹ میں اعصام الحق جیسے با کردار کھلاڑی کیوں پیدا نہیں ہوتے؟

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions