دیکھ لیا آپ نے ادارے کیسے تباہ ہوتے ہیں یہ نتیجہ ہوتا ہے ایف اے پاس لوگوں کے عقل کل بننے کا ساری سندھ پولیس چھٹی پر جارہی ہے، چھٹی کی درخواستوں کی لائن لگی ہوئی ہے آئی جی سندھ سے شروع ہونے والی چھٹی سب انسپکٹر اور ہیڈ محرر تک پہنچ گئی ہے ” یہ تو گل ودھ گئی ہے مختیاریا “۔
لیکن یہ تو ہونا تھا، یہ تو ہوگا، اور یہ ہو بھی گیا، یہ پنڈورا بکس تو کھل گیا ہے آپ نے اس پنڈورا بکس کو خود کھولا ہے، 70 سال سے آپ ہم کو دیوار سے لگانے جارہے تھے اور ہم تھے کہ آپ پر صدقے واری جارہے تھے، آپ کی بلائیں لے رہے تھے، آپ کے وقار کو بڑھا رہے تھے آپ کو دیکھ کر سلام کرتے تھے آپ کے لئے جان قربان کرتے تھے خود بھوکے رہتے تھے آپ کے لئے پلاٹ اور بنگلوں کا اہتمام کرتے تھے آپ کو کسی چیز کی کمی نہی ہونے دیتے تھے۔
ہماری گلیوں، گھروں، مسجدوں، بازاروں میں موت رقص کرتی رہتی، روس سے جنگ کے نام پر ہمارے بچے افغانستان کی جنگ میں اپنی جوانیاں قربان کرتے رہے اس بے مقصد جنگ کو جہاد بناکر پیش کیا جاتا رہا، اس جنگ کو مقدس جنگ بنادیا گیا، ساری دنیا سے لڑاکے لاکر اپنے پچھواڑے آباد کردئے اور اب ان کو بھگت رہے ہیں 40 سال سے دونوں ملک جنگ کا ایندھن بن گئے افغانستان تو برباد ہوا ہی ہم بھی ساتھ میں تباہ ہوگئے، آپ کا جس وقت دل چاہا مجاہد بنادیا جب وقت گزرگیا تو وہی مقدس مجاہد دہشت گرد بنادئے گئے اور ہزاروں لوگ نامعلوم افراد کے نام پر اپنے بیوی بچوں، ماں باپ سے دور غائب کردئے گئے، یہ خون خاک نشیناں تھا رزق خاک ہوا
یہ سارے ادارے پاکستان کے ہیں اور آپ بھی ان میں سے ایک ہیں آپ نے اپنے آپ کو سب کا آقا سمجھ لیا ہے جو بہرحال نہی چلے گا اور اب تو قطعی نہیں چلے گا یہ 70 کا پاکستان نہی ہے کہ جس کو چاہو غدار بنادو، 2018 کے انتخابات میں آپ نے ایک ذہنی مجہول کو RTS بند کرکے منتخب کرادیا اور آج سارا پاکستان آپ کی اس غلطی کو بھگت رہا ہے لیکن سندھ پولیس کے بہادرانہ قدم سے یہ مکمل واضح ہوگیا کہ کہ آپ کو اپنی حدود میں رہنا پڑے گا اور آپ اپنی حدود میں رہیں گے کیوں کہ اسی میں سب کی بھلائی ہے۔