او کون لوگ ہو تسی، کی فنکاریاں کردے او ، کہاں سے لائے ہو یہ فنکار، او کس نے سکھائی ہیں تم کو یہ فنکاریاں، تمہارے سامنے تو فیصل آبادی بھانڈ بھی شکست کھاگئے ، یہ کون لوگ ہیں یہ نوٹنکی والے ہیں، نوٹنکی باز ہیں، ڈرامے باز ہیں، ڈرامے بناتے ہیں، بھانڈ ہیں، مراثی ہیں، فنکاریاں کرتے ہیں، یہ ہیں کون لوگ، یہ کہاں سے آئے ہیں انہیں کون لایا ہے، او کون لوگ ہو تسی؟؟
پہلی مرتبہ اپنی پوری صحافتی و سیاسی زندگی میں مجرموں کے بھاگنے کی اطلاع دینے کی وزیراعلی کی پریس کانفرنس دیکھی ہے، پنجاب کا وزیراعلی اتنا فارغ ہے کہ وہ یہ بتانے کے لئے پریس کانفرنس کررہا ہے کہ مجرم بھاگ گئے، ویسے فارغ تو وہ ہے اور اس سے زیادہ فارغ وہ ہے کہ جس نے اس کو وزیراعلی بنایا ہے اور سب سے زیادہ فارغ وہ نابغہ ہیں کہ جو اس سارے سیٹ اپ کو لیکر آئے ۔ اس کے بعد ویل چڑھنی شروع ہوگئی فیاض چوہان ، شہزاد اکبر، شہباز گل سب نے تان ملانی شروع کردی، سارے ہمنواء ہوگئے ” او جی عثمان بزدار تے بڑا کم کر چھڈیا ہے” او کیا کام کیتا ہے کس لئے یہ پرہجوم پریس کانفرنس بلائی گئی تھی یہ بتانے کے لئے کہ مجرم بھاگ گئے،
پاکستانیو! یہ فارغ لوگ ہیں یہ فارغ حکومت ہے دوسال میں ان کی ناکامی آسمان پر لکھی نظر آرہی ہے، حکومت کے ہر شعبہ میں یہ مکمل ناکام و نااہل ہیں، RTS بند کرکے پولنگ اسٹیشن سے مخالف پولنگ ایجنٹس کو نکال کر اور 120 دن دھرنے میں گھنگرو باندھ کر ناچنے سے جو حکومت حاصل کی گئی تھی آج اس نے 22 کر ذلت کے مارے پاکستانیوں کو تگنی کا ناچ نچادیا ہے۔ہر ایک یہ جانتا ہے کہ یہ ناکارہ و نااہل اقتدار میں آگئے ہیں کہ جو پاکستان کو ہر لحاظ سے تباہی کی طرف لیجارہے ہیں، دو سال میں پنجاب میں یہ چھٹا آئی جی پولیس آیا ہے، کئی چیف سکریٹری تبدیل ہوچکے ہر شعبہ میں اکھاڑ پچھاڑ مچی ہوئی ہے لیکن وسیم اکرم پلس آج بھی موجود ہے۔
پاکستانیوں فیصلہ تم کو کرنا ہے اسی طرح ذلت کے مارے رہوگے، یونہی سسکتے بلکتے زندگی گزارنی ہے، اسی غلاظت، بدبو دار نظام میں زندہ رہنا ہے، اسی ناانصافی اور جبر میں اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو زندہ رکھنا ہے، اپنے بچوں کو بھی اسی بدبودار نظام کا غلام بنانا ہے یا ایک خوشحال، مستحکم اور جمہوری پاکستان کو وجود میں لانا ہے، پاکستان کی بقا اداروں کے اپنے حدود میں رہنے سے ہے، اداروں کو ان کے حدود میں رکھنے کی جدوجہد میں شامل ہوں پاکستان کو مستحکم جمہوری پاکستان بنائیں ووٹ کو عزت دینے کی جدوجہد میں شامل ہوں، اچھے ایماندار، امیدوار اور پارٹی کو منتخب کریں، اگر ہم یہ سب نہ کر سکے تو جس ذلت میں ہم زندہ ہیں ہماری نسلوں کو بھی اسی ذلت میں رہنا پڑے گا۔