کچرے کے ڈھیر پر زندگی گزارنے والے ” کراچی والو” کیا قیامت کے دن جاگو گے، ٹوٹی سڑکوں گندی گلیوں میں رہنے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، کچرا کنڈی جیسے محلے میں رہنے والے کراچی والو ، کیا قیامت کے دن جاگو گے گٹر کے گندے پانی میں اپنے بچوں کو کھیلتے دیکھنے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، چھکڑے جیسی گندی بسوں میں سفر کرنے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، ٹوٹی بدنما غلیظ ویگن میں گالیاں کھاتے کراچی والو،کیا قیامت کے دن جاگو گے، چنگچی میں عورت، مرد کو ساتھ ٹھونسے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، اپنے گھر میں بیٹھ کر ڈاکوؤں کے ہاتھوں لٹتے ہوئے کراچی والو ، کیا قیامت کے دن جاگو گے، سڑکوں پر موبائل، پرس اور عزت دینے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، پانی کے لئے ٹینکر مافیا کے ھاتھوں یرغمال کراچی والوء ،کیا قیامت کے دن جاگو گے؟
اپنی تین نسلوں کو ” اپنوں ” کے ہاتھ برباد کرنے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، اپنے شہر کو ” اپنوں ” کے ہاتھوں کھنڈر بنتا دیکھنے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، اپنے کھیل کے میدان، پارک، سڑکیں “اپنوں’ کے ہاتھوں چائنا کٹنگ کرانے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، کراچی میں کچی آبادیاں بنانے والوں کو منتخب کرنے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، اپنے تعلیمی ادارے، اسکول، کالج یونیورسٹی یرغمال بنانے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں 300 لوگوں کو زندہ جلاکر ماردینے والے اپنوں کو آج بھی اپنا ماننے والے کراچی والوء ، کیا قیامت کے دن جاگو گے.
اپنے ہاتھوں دھوکہ کھاکر اپنا وزیراعظم کراچی سے بنانوالے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، صدر پاکستان کو اپنا سمجھ کر کراچی سے بنانے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، اپنے آپ کو دھوکہ دے کر ڈیفینس کلفٹن کے بنگلے کوٹھیوں والوں کو غریبوں کا ہمدرد سمجھنے والے کراچی والو، کیا قیامت کے دن جاگو گے، اپنے ووٹوں کے ڈبے چند نودولتیوں، چھچھوروں کے لئے بھر کر انکو قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی میں بھیجنے والے کراچی والو ،کیا قیامت کے دن جاگو گے، اپنی قومی اسمبلی کی سیٹوں سے مرکزی حکومت بنانے والے کراچی والوء ، کیا قیامت کے دن جاگو گے ۔
12 سال سے مستقل سندھ پر حکومت کرنے والے حکمرانوں کیا قیامت کے دن جاگو گے، کراچی کو برباد کرنے والے حکمرانوں کیا قیامت کے دن جاگو گے، کراچی کو ترقی نہ دو اس کو کم ازکم 30 سال پرانا کراچی بنادو، اس کے لئے کیا قیامت کے دن جاگو گے، تم کو کراچی سے محبت نہیں ہے لیکن میرے خوبصورت سندھ کے جس بھی شہر سے تمہارا تعلق ہے اس کو ترقی دینے کے لئے کیا قیامت کے دن جاگو گے سندھ کے حکمرانوں میرے سندھ کو میرے کراچی کو ترقی دینے کے لئے کیا قیامت کے دن جاگو گے۔
کراچی والویاد رکھو اب بھی نہ جاگے، اب بھی اپنے ووٹ کی قدر نہ کی اب بھی اگر ان کو منتخب نہیں کیا کہ جو دن رات کراچی کے مسائل کو حل کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ جو تمہارے درمیان تمہارے جیسے ہیں، اب بھی اچھے لوگوں کو منتخب نہی کیا ایماندار اور اپنے جیسوں کو منتخب نہیں کیا، اب بھی کراچی والوں کو منتخب نہی کیا تو انتظار کرنا کہ تم قیامت کے دن ہی جاگو گے ۔