گذشتہ مارچ سے کرونالاک ڈاؤن کی وجہ سے میں گھرپرہی ہوں۔ دوہی مشغلے رہ گئے چارمیل واک اورکھانا پکانا۔ کھانا پکانا آتاتونہیں تھا لیکن سیکھ لیا اورچھ ماہ کے عرصے میں اچھی خاصی مہارت ہوگئی۔ ککنگ سے دوہیلتھ فوائدحاصل ہوئے ۔ ایک تووزن کم ہوگیا،دوسرے انرجی محسوس ہوئی ، قبل اسکےتفصیل میں جاؤں، بتاتاچلوں کہ ہفتے میں پہلے چاردن جم لازمی جاتاتھا جس میں تین میل رننگ اورواک ٹریڈمل پر، چالیس منٹ ویٹ لفٹنگ۔ عجیب بات یہ تھی کہ پیٹ کی چربی تھوڑی بہت سطح پر رہی جبکہ میرے مسلزیعنی بازو، شولڈرزاور ٹانگیں مضبوط اورکٹس رہے ، جم انسٹرکٹرسے پوچھاتواس نے کہا اوورتھنکنگ پرابلمزکی وجہ سے بیلی فیٹ کم نہیں ہورہی ، وجہ مینٹل سٹریس ہے تویہ حقیقت بھی ہے، مانے بغیرچارہ نہ رہا۔ بتادوں کہ دونوں وقت ریسٹورنٹ میں کھانا کھاتا تھا ۔جو فریش پکتا تھا وہی لیتا تھا کیونکہ ریسٹورنٹ مالک اورشیف بھی میرے دوست ہیں کیونکہ ایک بنگالی اورایک لاہوری ہے لہٰذا یہ اشوبھی نہیں تھا کہ غیرصحتمند فوڈلے رہا ہوں۔
اب آتے ہیں اصل مدعے کی طرف کہ میراغیرمحسوس طریقے سے وزن بیس پاؤنڈ کم ہوچکا، پیٹ اندرجاچکا اور انرجٹک ہوں حالانکہ جم نہیں جاتا صرف واک کرتا ہوں ، وجہ صرف گھرکی ککنگ ہے لیکن یہ کام تو ساری مجارٹی کرتی ہے تو ان کا وزن کم کیوں نہیں ہوتا ،
دوستو۔ وزن کم ہونے سے مراد کمزورہونا نہیں بلکہ باڈی شیپ میں اورانرجٹک ہونا ہوتا ہے۔ میں نے نوٹ کیا کہ بنیادی وجہ اچھے آئل کا استمال ہے، میں نے اولیو آئیل، گریپ سیڈ آئل ائل اور تلوں کا تیل استمال کیا۔ یعنی اگرایک سالن ایک آئل میں بنایا تواگلاسالن دوسرے آئل میں ، یعنی آئل بھی بدلتے رہنے چاہیئں ، ائل کی مقدار زیادہ نہیں ہونی چاہیئے یعنی مصالحہ بھوننے کے بعد وہ سالن میں تیرتانظرنہ آئے ،وئسے یہ صحتمند ائل کی زیادتی سے مسائل پیدانہیں ہوتے بلکہ فائدے مندہے لیکن چونکہ مہنگے ہیں تو بچت کرنی چاہیئے، ہمارے لوگ زیادہ ترویجی تیبل یا کارن آئل استمعمال کرتے ہیں ، تیز آگ پرجب مصالحہ بھونا جاتا ہے تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ، ایک تو سستا تیل اوپرسے تیز آگ پر مصاحلہ بھوننا انتہائی مضرصحت،توکوشش کریں اول مصالحہ آئل کے بغیربنائیں یا پھر ناریل ، اولیو یا گریپ سیڈائل میں بنائیں، اب اعتراض یہ ہوگا کہ آئل مہنگے ہیں کیا کریں ؟ میرا سوال ہے کہ جب بیمار ہوکر ڈاکٹرکی فیس کے ساتھ مہنگی ادویہ خریدتے ہیں تو کیا وہ مہنگا سودا نہیں ؟ جبکہ وقت ضائع یوتا اور مینٹل ٹینشن الگ سے ۔ یاد رکھیں بیماریاں فوڈ سے پیداہوتی ہیں ، شوگر، بلڈ کلاٹ، بلڈ پرہشر، کولیسٹرول ، ہارٹ یہ ساری بیماریاں فوڈ اور وہ بھی سستے تیل کی اشیا سے پیداہوتی ہیں۔ اگر بیماریوں، موٹاپے ، ڈاکٹرز سے بچنا ہے تو فوڈ کا خیال رکھیں اور دن کی روشنی میں تیزواک کریں ۔ اہم ترین بات آئل کا استمال ہے ۔ کوشش کریں الیو یا گریپ سیڈ آئل میں ککنگ کریں وہ مہنگے ہیں تو ناریل یا سرسوں کے تیل میں کریں اوراگر وہ بھی نہیں کرسکتے تو بغیر ائل کے ککنگ کریں ، یو ٹیوب پر سرچ کریں ، بہت سی وڈیوز مل جائیں گی۔
اچھے آئل سے وزن کم ہوگا، انرجی محسوس ہوگی، سیکس پاور بڑھ جائے گی ، جلد تروتازہ ہوگی ، کریم لوشن لگانے سے جان چھوٹ جائے
اہم بات یہ کہ غذا میں کاربوہائیڈرٹ کم کردیں ، پروٹین اور صحت مند فیٹ بڑھادیں، دہی ، شہد، مکھن۔ہول ملک ، بادام انڈے مچھلی بہترین ہیلتھی فیٹ ہیں ، بیماریاں چربی سے نہیں بلکہ گھٹیا کوالٹی کی فوڈ سے پیدا ہونے والی چربی سے پیدا ہوتی ہیں۔ اگر ہیلتھی fat اور پروٹین نہیں لیں گے توجلد پتلی ہوجائے گی ، جھڑیاں پڑجائیں گی ، بڈھے لگنے لگ جائیں گے۔ پاکستان میں لوگوں کو دیکھا کہ چارپائیاں ڈالے گلی میں بیٹھے اور کھال لٹک رہی اور عمر پچاس سال ، وجہ ناقص غذا، بولے کہ جی ال اولاد اور پکا مکان ۔ او بھائی زندگی یہ نہیں ۔ زندگی ایک بار ملتی ہے ، انجوائے کرنا چاہیئے ، کوئی نام وغیرہ نہیں بنتا ، اچھی غذا اور واک لازمی ہے ، اچھی غذامیں بھی آئل کا استعمال ،سبزیاں ۔ دالیں وغیرہ کافی ہیں، اگر جیب میں پیسے ہیں تو ایک پاؤنڈ بکرے کا گوشت روز بھی کھایاجاسکتا ہےجو بتائے گئے ائل کی ککنگ میں بہترین ہے۔
ساری بیماریاں غلط تیل کے استمعمال اورورزش نہ کرنے سے ہوتی ہیں، بس ان دو باتوں پر دھیاں رکھیں ، صحت مند رہیں گے۔