مریم نوازکی آمد کےساتھ ہی پٹرول بم ، سازش کی کڑیاں ملتی ہیں
یوں تو کافی دنوں سے ن لیگ میں مخلتف دھڑوں کی باہمی چپقلش ، مریم نواز کو پارٹی میں تنظیمی اختیارات دینے کے حوالے سے سینئر رہنماؤں کی ناراضگی کی خبریں گرم تھیں اورساتھ ہی ان خدشات کااظہاربھی کیاجارہاتھا کہ شہباز شریف ، سلمان شہباز کاکیمپ مریم نواز کو ناکام بنانا چاہتا ہے اور مستقبل کی سیاست کیلئے اپنا مقام ازادانہ متعین کررہاہےلیکن یہ بات ابھی دبی ہوئی تھی لیکن کہاجارہاتھاکہ شاید پنجاب میں ن لیگ کی انتخابی مہم چلانے کاسارا بوجھ مریم کے کندھوں پر آپڑے ، امکان ہے کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز ، سلمان شہباز اور ان کے حمایتی سئینر لیڈرز کا انکل گروپ کھل کر الیکشن مہم نہ چلائے تاکہ مریم نواز ناکام ثابت ہوسکے اور ن لیگ پنجاب میں الیکشن ہار جائے۔
یہ بھی پڑھئے:
عمران خان اور ان کی جاگتی آنکھوں کے خواب
پاکستانی ذرائع ابلاغ کا ایک بہت بڑا جرم
ابھی یہ قیاس آرائیاں سرگوشیوں میں چل رہی تھیں کہ اچانک پٹرول کی قیمت میں اضافے نے ان خدشات کو حقیقت کاروپ دے دیا ہے کہ یہ قدم عین اس وقت اٹھایاگیا ہے جب مریم نواز لندن سے لاہور پہنچیں تھیں بالفاظ دیگر مریم نواز کے پلان کو پہلے دن ہی تارپیڈو کیاگیا اور یہ سازش پی ٹی آئی نے نہیں کی خود ن لیگ کے اندر سے ہوئی ہے۔
یہ انداز فکر بعض ناقص تجزیہ کاروں، سیاست کو اپری سطح سے دیکھنے والوں اور اہسے لوگوں کا ہے جو سیاست کی حرکیات کو سمجھنے کے بجائے جو کچھ ظاہر میں دکھائی دیتا ہے، اسی سے نتیجہ نکالنے کی کوشش میں جت جاتے ہیں۔ یہ ضرور ہے کہ مریم نواز کی آمد کے ساتھ ہی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن کیا یہ ممکن ہے کہ اسحاق ڈار مریم کے خلاف سازش کریں۔ پھر یہ بھی دیکھئے کہ 31 جنوری کو ڈالر کے نرخ میں تین روپے سے زاید کی کمی کیوں ہوئی ہے؟ بات یہ ہے کہ ہمیں آئی ایم ایف کا پروگرام بھی مکمل کرنا ہے اور معیشت بھی بحال کرنی ہے اور سیاسی بھی بچانی ہے۔ یہ تینوں کام تھؤڑے دنوں کی اسی مشکل برداشت کرنے کے بعد ہی انجام پا سکتے ہیں۔ اس لیے سازش کی تھیوری کو صرف تھیوری ہی سمجھئے۔ اصل سیاست کچھ اور ہے اسے سمجھنے کی کوشش کیجئے۔