پاکستان کی 22 ارب میں سے 19 ارب روپے کی ایکسپورٹ صرف ایک ملک امریکا کو ہوتی ہیں ، جی ہاں پوری 19 ارب امریکا کو اور باقی کل 4 ارب یورپ ، عرب ممالک اور باقی ماندہ دنیاکو اوراس میں سے بھی چین اور روس کا ریشو کیا ہے ، حساب لگالیں تو لگ پتہ جائے گا۔
دوسری بات جتنی بھی فنانشیل امداد ملتی ہے گرانٹ کی شکل میں یا آئی ایم ایف یا ورلڈ بنک سے تو وہ بھی امریکی اجازت سے، حد تو یہ ہے کہ یورپ کی تھوڑی بہت مہربانی بھی امریکن اشارے پر ہوتی ہے، سعودیہ اور امارات کی عنایات بھی امریکا کی مرہون منت ہوتی ہیں ۔
چین پاکستان کو کوئی گرانٹ یا مالی مدد نہیں دیتا ، سخت شرائط پر منصوبےکےلئے صرف قرضہ دیتاہےاور اس پر بھی مشینری ماہرین اسی کے ، منصوبے سے فائدہ بھی زیادہ تر چین ہی اٹھاتا ہے۔
حیرت اورافسوس ہوتا ہے عمران خان گورنمنٹ کے بیانات کو دیکھ کر اور ٹی وی چینلز پر اینکر کی لن ترانیاں سن کر کہ چین اور روس ، ایران سے بلاک بناکر دنیا کا نقشہ بدل دیں گے، پاکستان کو چینی کیمپ میں جانا چاہئیے، کون سی دنیا میں رہتے ہو بھئی؟ کیوں قوم کو چورن بیچتے رہتے ہو؟
آج اگر امریکا صرف Fataf کے زریعے پر پاکستان پر پابندیاں لگوادے اور اپنے ملک 18 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ روک دے تو ہماری ساری معیشت بند ہوجائے گی اور لاکھوں لوگ گھر بیٹھ جائیں گے،پھر لگاتے رہنا امت مسلمہ کے نعرے اور چینی کیمپ وغیرہ وغیرہ ۔۔۔