لینن کی جانب سے برپا کئے جانے والے سرخ انقلاب سے پہلے روس کی معاشی بدحالی ، سرکاری محکموں کی کرپشن اور ٹیکس کا ریشو خوفناک حد تک بڑھ چکا تھا۔
شاہی خاندان اور الیٹ کلاس روسی زبان بھی نہیں بولتے تھے بلکہ اپس میں فرنچ بولتے اور خود کو عام رشین سے کلچرلی سپرئیر رکھتےتھے، صورتحال اس قدر سنگین تھی کہ طوائفوں پر بھی ٹیکس لگاکر قومی خزانے کوبھراجاتاتھا ،پولیس خود عورتوں کو طوائف بننے اور سرکاری ٹیکس جمع کرانے پر مجبور کرتی ، لڑکیوں کو طوائف لائسنس دے کر ٹیکس ڈیارٹمنٹ میں رجسٹر کیاجاتا۔ معزز گھرانوں کی خوبصورت لڑکیوں کو پاورفل لوگ طوائف بننے پر مجبور کرتے۔بے روزگاری کے باعث ایک وقت ایسا بھی آیا کہ رات کو ماسکو شہر کے چوراہوں پر ہزاروں خوبصورت لڑکیاں جمع ہوجاتیں اور جسم کی پیش کش کرتیں۔ریاست نے لوگوں سے روزگار چھین لیا ، ظالمانہ ٹیکس تھوپ دئیے اور پھر عوام نے لینن کی قیادت میں بفاوت کردی۔ ریاستی ادارے توڑ دئیے اور فوج ختم کردی گئی۔