عمران خان کو اپنے مداحوں کی طرف سے جو لازوال تائید اور اعتماد حاصل ہے اس کو سمجھنا ایک گنجلک نفسیاتی گرہ ہے۔ صاف شفاف سیاست اور ریاست مدینہ قائم کرنے کے دعووں کے ساتھ عمران خان کے توشہ خانہ اور آڈیو لیکس کی صورت میں جو اسکینڈلز سامنے آ رہے ہیں اس سب کے باوجود خان کے حامیوں ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔ آخر انسانی نفسیات کے وہ کون سے عوامل ہیں جن کی بدولت اس تضاد بھرے رویہ کو سمجھا جاسکتا ہے؟
عمران خان کے حامی دراصل خان کے پجاری ہیں۔ تاریخ بتاتی ہے کہ جب کسی کا من پوجا پر آمادہ ہو جائے تو پھر کسی چیز کو کہاں دیکھتا ہے۔ پتھر’ آگ’ مورتی اور حتی کہ لنگ کے پجاری بھی برصغیر کے باشندے ہیں۔ خان تو پھر بھی ایک جیتا جاگتا کردار ہے۔ اس کے بچاریوں کے نزدیک خان کا ہر عمل اس کی قوت و شوکت کا اظہار اور اس کے مخالفین کے لئے ہزیمت کا باعث ہے۔ ہمارے پڑوسی ملک میں کچھ لوگ لنگ یعنی عضو تناسل کی پوجا کرتے نظر آتے ہیں۔ ظاہر ہے ہمارے لئے اس طرح کی پوجا پاٹ کو سمجھنا ناممکن ہے۔ ہم اسے ایک شرمناک عمل ہی قرار دیتے ہیں کہ آخر انسان جیسی اشرف المخلوقات کو کیونکر عبادت و عقیدت کے اظہار کے لئے ایک ایسے انسانی عضو کا انتخاب کرنا پڑے کہ جس کا ذکر باعث شرم و گریز سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:
فیک نیوز کیا ہے، کیسے کام کرتی ہے، کیا نقصان کرتی ہے؟
میاں طفیل محمد کے لخت جگر میاں حسن فاروق طفیل
لنگ کی بچاریوں نے ظاہر ہے اپنے اس عمل کی توجیہہ کے لئے کئی طرح کی کہانیاں گھڑ رکھی ہیں کہ انسان کی پیدائش و تخلیق کے زاویہ فکر سے لنگ کے پجاری دراصل انسانی نسل کے بقا کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ مردانہ قوت کی شان و شوکت کا اظہار اور اس کی بالادستی کے سب سے مضبوط ذاتی نوعیت کے ہتھیار کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کا بھی اعلان ہے۔
عمران خان کے پجاری بھی خان کے ہر سیکس اسکینڈل کو لنگ کی پرستش سے کم نہیں سمجھتے۔ انٹرٹینمنٹ کے ترسے ہوئے ایک ایسے معاشرے میں جہاں کھیل کے میدان معدوم ہو رہے ہیں اور فرسٹریشن ہمارا قومی مشغلہ بن چکی ہے’ زندہ رہنے کے لئے فینٹیسی کا سہارا چاہیے ہوتا ہے۔ میڈیا کی پیدا کردہ ہیجان خیزی نے نوجوانوں کے تن بدن میں آگ اور ادھیڑ عمر لوگوں کی دم توڑتی امنگوں کو برانگیختہ کر رکھا ہے۔ ایسے میں عمران خان کی آڈیوز کے لیک ہونے سے خان کے پجاریوں کی طرف سے کسی مذمت کی توقع رکھنا نری حماقت ہوگی۔ جاڑے کے موسم میں لحافوں کے اندر اسمارٹ فون کی اسکرینوں پر اپنی اپنی فینٹیسی کا تاج محل سجانے والی قوم کے لئے خان ایک ایسا دیوتا ہے جو ناممکن کو ممکن بنا کر دکھاتا ہے۔ خان کے اسکینڈلز اس کے پجاریوں کی فینٹسیز کی ایسی عملی تعبیر ہے جن کے حصول کی شدید خواہش تو ان کے اندر مچل رہی ہے مگر حقائق کی دنیا میں وہ یہ سب کچھ کرنے سے قاصر ہیں۔ مگر ان کا دیوتا یعنی خان ان سب کاموں پر قادر ہے۔ خان پاکستانی سیاست کا وہ لنگ ہے جس کی پوجا پاٹ پر پجاریوں کی ایک پوری نسل پی ٹی آئی کے مندر میں مامور ہے۔