اسلام آباد اور پنڈی کے درمیان رومانس میں اب وہ گرمی نہیں رہی جو ہوا کرتی تھی ، آخر ایسے کیا اسباب ہیں کہ قربتیں رقابتوں میں تبدیل ہوگئیں، جسے اپنے ہاتھوں سے کھلا پلا کر سیاست کے میدان میں اتارا گیا تھا کیا اسٹیبلشمنٹ اب اسے بوجھ سمجھ رہی ہے، یا کوئی اور معاملہ ہے، جس نے اسٹیبلشمنٹ کو مجبور کردیا کہ وہ عمران خان سے خود کو تھوڑا فاصلے پر رکھے۔
اقتدار کے ایوانوں میں سازشیں اتنی ہی پرانی ہیں، جتنی انسان کی اپنی حکمرانی کی تاریخ ہے، اس لیے موجودہ دور میں پاکستان میں جو کچھ ہورہا ہے اور جس قسم کی صورت حال پیدا ہو چکی ہے، اس پر حیران ہونے کی ضرورت نہیں لیکن اس بات پر حیرت ضرور ہونی چاہیے کہ متحدہ حزب اختلاد کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) نے جس طرح اسٹیبلشمنٹ کو اپنا نشانہ بنانا شروع کیا ہے اور براہ راست بعض کرداروں پر انگلی اٹھانا شروع کردی ہے، یہ پہلی بار ہو رہا ہے۔ نتیجے میں ان کرداروں کی مجبوری ہوگئی ہے کہ وہ اپنی پوزیشن تبدیل کریں، جیسے ہی اس طرح کی سوچ کی بھنک پڑی اسلام آباد کے حکمرانوں نے نئی سازشیں شروع کردی ہیں، کہا جاتا ہے کہ آئی جی سندھ پولیس کو یرغمال بناکر مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن صفدر پر مقدمہ درج کرکے تین فریقین کو پیغام دیا گیا، جن میں ایک میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز، دوسری پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت اور تیسرے آرمی چیف تھے، اس واقعے نے ان تینوں کو متاثر کیا، اور حکومت نے جشن منایا لیکن دوسرے روز جب سندھ واقعے کی تحقیقات کا حکم آیا تو جشن منانے والے وزرا کی پریشانی بڑھ گئی، آنے والے دنوں میں کیا ہوگا، یہ جاننے کیلئے لنک کلک کریں اور ہمارے چینل کو سبسکرائب بھی کریں: