• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home فکر و خیال

زندگی کی معدومیت پر بیزاری کا احساس اور فریحہ نقوی کی نظم

عورت کی محض جسمانی ساخت ہی نہیں بلکہ ذہن میں بھی ایک کوکھ ہوتی ہے جو اس کے خوابوں، خیالوں اور افکار کی آماجگاہ ہوتی ہے

پروفیسر عثمان یوسف by پروفیسر عثمان یوسف
August 22, 2020
in فکر و خیال
0
زندگی کی معدومیت پر بیزاری کا احساس اور فریحہ نقوی کی نظم
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

ہمارے کمرے میں پتیوں کی مہک نے
سگریٹ کے رقص کرتے دھوئیں سے مل کر ،
عجیب ماحول کر دیا ہے
اور اس پہ اب یہ گھڑی کی ٹک ٹک نے،
دل اُداسی سے بھر دیا ہے

کسی زمانے میں ہم نے،
ناصر، فراز، محسن، جمال، ثروت کے شعر اپنی چہکتی دیوار پر لکھے تھے
اب اس میں سیلن کیوں آگئی ہے…….. ؟

ہمارا بستر کہ جس میں کوئی شکن نہیں ہے ، اسی پہ کب سے،
(وہ دائیں جانب، میں بائیں جانب…. )
نہ جانے کب سے دراز ہیں ہم … !!!

میں اس سے شاید خفا نہیں ہوں ،
اُسے بھی کوئی گلہ نہیں ہے
مگر ہماری خمیدہ پشتیں جو پچھلی کتنی ہی ساعتوں سے
بس ایک دوجے کو تک رہی ہیں۔۔۔۔۔۔۔
وہ تھک گئی ہیں !

فریحہ نقوی کی نظم ” بیزاری ” پڑھنے کا اتفاق ہوا پہلی ہی قرات میں نظم نے اپنی گرفت میں لے لیا اور احساس ہوا کہ عورت کی محض جسمانی ساخت ہی نہیں بلکہ ذہن میں بھی ایک کوکھ ہوتی ہے جو اس کے خوابوں، خیالوں اور افکار کی آماجگاہ ہوتی ہے
نظم ” بیزاری” بہ ظاہر ایک سادہ سی رومانوی نظم ہے مگر یہ اتنی سادہ بھی نہیں جتنی کہہ رہا ہوں بلکہ یہ نظم معنوی اور فکری سطح پر بہت مسحور کن ہے یہی وجہ ہے کہ تفہیم و تشریح کے عمل سے گزرتے ہوئے شاعرہ کے فکری نظام اور متن میں موجود معنیاتی خوب صورتی کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں

فریحہ نقوی کی نظم ” بیزاری” بہ ظاہر ایک سادہ سی رومانوی نظم ہے مگر یہ اتنی سادہ بھی نہیں جتنی کہہ رہا ہوں بلکہ یہ نظم معنوی اور فکری سطح پر بہت مسحور کن ہے

جیسا کہ عنوان سے ظاہر ہے کہ شاعرہ بیزاری کی ایک کیفیت سے گزر رہی ہے اور یہ مسلسل بیزاری تھکا دینے والی حالت تک پہنچ چکی ہی مگر یہاں سوال پیدا ہوتا کہ کہ یہ بیزاری کیسی ہے اور اس کا محرک کیا ہے؟ کیا شاعرہ کسی سماجی بیانیہ سے بیزار ہیں یا کسی معاشی و اقتصادی نظام کی پیچیدگیوں سے تو جواب نفی میں آئے گا شاعرہ کی بیزاری تو کچھ اور نوعیت کی ہے نظم کے ابتدائی مصرعے بیزاری کی نوعیت اور محرک کی غمازی کر رہے ہیں

ہمارے کمرے میں پتیوں کی مہک نے
سگریٹ کے رقص کرتے دھوئیں سے مل کر
عجیب ماحول کر دیا ہے

“عجیب ماحول کر دیا” کا مدلول شاعرہ کے ذہن میں موجود فینٹیسی سے ٹکراؤ کی صورتِ حال وضع کرتا ہے اور یہ فینٹیسی محض خواب وخیال کی زائیدہ نہیں بلکہ ماضی کی یادوں سے بھی ساخت پذیر ہوتی ہے ان ماضی کی یادوں کا ذکر نظم کے آیندہ مصرعوں میں موجود ہے

Ad (2024-01-27 16:31:23)

اور اس پہ اب یہ گھڑی کی ٹک ٹک نے
دل اداسی سے بھر دیا ہے

یہ بیزار کن ٹکراؤ شاعرہ کے ذہن میں بیٹھ گیا ہے اور اس پر گھڑی کی ٹک ٹک وقت کی رائیگانی کا احساس بڑھا رہی ہے کہ ہم گزر رہے ہیں اور گزرتے جا رہے ہیں اور وقت جو ہمارے ماضی کا شاہد اور مستقبل کا ضامن ہے اور اپنے اندر بے پناہ ارتقاء کا حامل ہے شاعرہ کے خوابوں کو تعمیرے بغیر ابد کے سمندر میں گرتا جا رہا ہے یہی رائیگانی کا احساس شاعرہ کے ہاں ایک مسلسل اداسی تخلیق کرتا ہے

کسی زمانے میں ہم نے
ناصر، فراز، محسن، جمال، ثروت کے شعر اپنی چہکتی دیوار پر لکھے تھے
اب اس میں سیلن کیوں آ گئی ہے

یہی وہ خواب ہیں جو شاعرہ نے ماضی میں دیکھے تھے اور اپنے کمرے کی دیواروں پر تحریر کیے تھے مگر وقت ارجن کے خدا کی طرح اپنے ہی شاہکاروں کو تباہ کر دیتا ہے اپنی چہکتی دیواروں پر لکھے شعر دراصل شاعرہ کے ٹین ایجی کے خواب ہیں جن کے نقوش ذہن میں ثبت ہیں مگر اب یہ نقش نہ جانے کیوں مدھم ہونے لگے ہیں انھیں خوابوں کے ادھورے پن پر نظم میں مایوسی اور بیزاری کی کیفیت جنم لیتی ہے

ہمارا بستر کہ جس میں کوئی شکن نہیں ہے اس پہ کب سے
( وہ دائیں جانب میں بائیں جانب)
نہ جانے کب سے دراز ہیں ہم

ان مصرعوں میں تخلیقی زبان کا خوب صورت استعمال ہے بستر پر چادر کا اکٹھا ہونا اور شکن پڑنا ایک ایسا امیج خلق کرتا ہے جب مرد اور عورت ایک لمحہ زنجیر کرتے ہیں ایک ایسا لمحہ جب ذہن قطرہ قطرہ پگھل کر دل پر گرتا ہے اور منجمد حالت میں بہاؤ پیدا ہوتا ہے جس سے جسموں کے خلا پاٹے جا سکتے ہیں یہی بہاؤ دراصل محبت کا جوہر ہے جسم و روح کی ہم آہنگی سے ایک مالیکولر فورس پیدا ہوتی ہے یہ بہاؤ اسی مالیکیولر فورس کا زائیدہ ہے جو جسم قریب کر کے محبت کو امر کرتا ہے اور لمحہ زنجیر کرتا ہے ” ہمارا بستر کہ جس میں کوئی شکن نہیں ہے” کا مدلول اس بہاؤ اور مالیکیولر فورس کی نفی کر رہا تو نظم ہمیں بیزاری کا شدید احساس دلاتی ہے جب انجماد اور سکڑ پن میں دائیں بائیں جانب پڑے جسم دیکھنے کو ملتے ہیں

میں اس سے شاید خفا نہیں ہوں اسے بھی مجھ سے گلہ نہیں ہے
مگر ہماری خمیدہ پشتیں جو پچھلی کتنی ہی ساعتوں سے بس ایک دوجے کو تک رہی ہیں
وہ تھک گئی ہیں

خمیدہ پشتیں دراصل جسموں کے درمیان خلاؤں سے پیدا ہونے والی بیزاری کی علامت ہیں اور اب کا ایک دوسرے کو مسلسل تکتے رہنا خواہش کے زندہ رہنے کو ظاہر کرتا ہے یہ خمیدہ پشتیں نہ جانے کتنی ساعتوں سے اس بہاؤ کی منتظر ہیں جو جسموں کے خلاؤں کو پاٹ کر روحوں کی تجسیم کر سکے مگر وقت جو اپنے اندر بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے شدید محرومی اور تھکن کا احساس دیے گزرتا چلا جا رہا ہے
فریحہ نقوی کی یہ نظم اس کی ذات کا نوحہ نہیں ہے بلکہ زندگی کی معدومیت پر بیزاری کا احساس ہے کچھ کیے بغیر ہم گزر رہے ہیں اور مسلسل گزرتے جا رہے ہیں کا شدید احساس اعصاب کو تھکا دیتا ہے اور آدمی ایک نہ مختنم سی بیزاری سے دوچار ہوتا ہے۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: ادباردو شاعریفریحہ نقوی
Previous Post

آج اردو شاعری کی خاتون اول محترمہ ادا جعفری کی سال گرہ ہے

Next Post

سابق ٹیسٹ کرکٹر اور آل راؤنڈر وسیم حسن راجہ کی آج برسی ہے

پروفیسر عثمان یوسف

پروفیسر عثمان یوسف

Next Post
سابق ٹیسٹ کرکٹر اور آل راؤنڈر وسیم حسن راجہ کی آج برسی ہے

سابق ٹیسٹ کرکٹر اور آل راؤنڈر وسیم حسن راجہ کی آج برسی ہے

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions