اگر آپ جی ٹی روڈ پر اسلام آباد سے ٹیکسلا کی طرف جا رہے ہوں تو ترنول پھاٹک سے چند کلومیٹر آگے بڑھتے ہی سنگ جانی ٹول پلازا آ جاتا ہے ۔ ٹول پلازا سے چند قدم آگے ہی بائیں ہاتھ پر ایک خوبصورت دو رویہ سڑک نظر آتی ہے جو مارگلہ ویو سوسائٹی سیکٹر D-17 کی مین روڈ ہے۔
یہ سڑک ایک بلند بالا گیٹ میں داخل ہوتی ہے اور آگے ایک دلکش سرسبز ماحول میں سے گزرتی ہوئی سیکٹر کی مرکزی مارکیٹ تک پہنچ جاتی ہے۔ اسی مرکز کے بائیں طرف آپ کو سبز گھنے درختوں کے جنگل میں سے ایک بلند و بالا دیوار اٹھتی نظر آئے گی۔ یہی سنڈیمار ڈیم ہے۔
سنڈیمار ندی پر یہ ڈیم 1988ء میں زرعی آب پاشی کیلئے بنایا گیا تھا۔ اس میں ارد گرد کے پہاڑوں سے بہہ کر آنے والے چشموں اور ندی نالوں کے علاوہ بارشوں کا پانی بھی جمع ہوتا ہے۔ اب تو اس ڈیم کو چاروں طرف سے نئی نویلی سوسائٹیوں نے گھیر لیا ہے، لیکن اس کے باوجود اس کے پرسکون پانیوں کا وسیع پھیلاؤ، سرسبز درختوں کا گھنا جنگل، پرندوں کی مدھر چہچہاہٹ اور ہواؤں کی سریلی سرسراہٹ اسے آج بھی شہر کے نزدیک ایک شاندار پکنک پوائنٹ کا درجہ دیتی ہے۔