• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home فکر و خیال

پہلے بھی دیکھ چکے

نعمان یاور صوفی

نعمان یاور صوفی by نعمان یاور صوفی
May 8, 2020
in فکر و خیال
0
نعمان یاور صوفی
86
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

ابا کی عمر 86 برس ہے۔ کورونا کے باعث گھر میں بیٹھ کر سماجی دوری اور قرنطینہ کا فلسفہ سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ حکومت کا فیصلہ آیا کہ تعلیمی عمل فی الحال تعطل کا شکار ہی رہے گا، بچوں کو بغیر امتحان دیئے اگلی کلاسز میں پروموٹ کردیا جائیگا۔ میں نے انہیں اور خاص کر اپنے بچوں کو یاد دلایا کہ ہم نے بھی بچپن میں جب بھٹو کے خلاف اپوزیشن نے تحریک چلائی جس کے نتیجے میں انہیں اقتدار سے ہٹا کر جنرل ضیاء نے کنٹرول سنبھالا، اس سارے عمل کے دوران ملک کے حالات بگڑے رہے، مارشل لاء کے بعد کرفیو لگادیا گیا۔ اس سب میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں۔ معاملات کچھ قابو میں آئے تو فیصلہ کیا گیا کہ بچوں کو پاس کرکے اگلی جماعتوں میں بھیج دیا جائے۔ ہماری جیسے بیٹھے بٹھائے لاٹری لگ گئی۔
بچوں نے یہ سب سنا تو بولے آپ کا دور اور تھا، اب پڑھائی مشکل اور پیچیدہ ہے اس میں تعطل افورڈ نہیں کیا جاسکتا، اس طرح کی پروموشن کا فائدہ نہیں نقصان ہے۔
ابا بولے مجھے موجودہ حالات غیرمعمولی ہی دکھائی دیتے ہیں، میں تم لوگوں کو پہلے بھی بتاچکا ہوں کہ 47 کے فسادات مارچ میں شروع ہوگئے، اس وقت بھی سنا تھا کہ لاہور میں چراغاں کا میلہ تک نہیں ہوا، ہم لوگ امرتسر میں رہتے تھے، میں آٹھویں جماعت میں پڑھتا تھا، مئی میں جاکر ہمارے مختصر انگریزی اور ریاضی کا ٹیسٹ لے کر نویں جماعت میں کردیا، مگر ہماری چھٹیاں ہی رہیں، اسی دوران تقسیم کا عمل شروع ہوگیا، ہم لوگ فسادات کے دوران لٹے پٹے لاہور پہنچ گئے۔ یہاں آکر بھی ستمبر کے اختتام میں ہمیں سکول میں داخلہ ملا،
ابا بولے، یہ سب بتانے کا مقصد محض اتنا ہے کہ جب حالات بہت خراب ہوں یا جنگی صورتحال ہو، ایسے میں معمول کے کام رک جاتے ہیں۔ اس میں وقفہ آجاتا ہے۔ قوموں کو بہت سی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑجاتا ہے۔
بچوں نے دادا سے پوچھا آپ کو کیا پریشانی تھی،
ابا بولے، ہمارے گھر میں تین شہادتیں ہوچکی تھیں، میری والدہ تمہاری دادی کو شدید زخمی حالت میں لاشوں میں سے اٹھاکر لائے تھے۔ بچوں کی شہادت اور جسم پر لگے زخموں کو بھرتے وقت لگا۔ ہم بھی چھوٹے تھے، بے سروسامانی میں اپنا گھربار چھوڑ کر آئے تھے۔ یہاں جیسا بھی ٹھکانہ ملا صبر کرکے بیٹھ گئے۔ ہمارے امرتسر کے سکول اور کالج کو یہاں کے سکول کالج میں انہیں ناموں کے ساتھ منتقل کردیا۔ ضلع کچہری کے باہر اسلامیہ ہائی سکول خزانہ گیٹ دراصل وہیں کے سکول کا نام تھا، یہاں اس کا پرانا نام سناتن دھرم سکول جبکہ سناتن دھرم کالج کو ایم اے او کالج کے نام سے تبدیل کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ امرتسر میں ہمارے سکول میں فوج کے ڈیرے تھے اور ہم لوگ گھروں میں بیٹھے تھے۔ کئی مہینوں بعد لاہور آکر تعلیمی سلسلہ شروع ہوا۔
جب پریشانی ہو، پھر صورتحال کی نزاکت جانتے کچھ کام روکنا پڑجاتے ہیں، زندگی چلتی رہتی ہے، مگر کچھ دیر کے لیے اس کے معمولات کو روکنا پڑتا ہے۔ دنیا کی تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے، جنگیں، سیلاب، زلزلے یا قدرتی آفات اور وباوں کے دوران بہت سے خراب حالات آتے ہیں۔ کاروبار تک بند ہوجاتے ہیں۔
بیٹا۔ مجھے تو ویسا ہی دکھائی دے رہا، اگرچہ اس مہلک مرض نے لوگوں کو اپنے خوف کے گھیرے میں لیا ہوا، ہم جیسے بوڑھے بھی ڈرے سہمے گھروں میں دبک کر بیٹھے ہیں۔ اس نازک گھڑی میں ہر قسم کی احتیاط ہی درست قدم ہے۔ جیسی صورتحال دنیا بھر میں بتائی اور دکھائی جارہی ہے، اس میں دانشمندی محتاط رہنے میں ہی ہے۔
حکومت کے فیصلے درست ہیں یا غلط، یہ بحث بھی شاید اتنی اہم نہیں جتنا ہر فرد کو دیکھنا ہوگا کہ کیا وہ کوئی ایسا قدم اٹھانے کی پوزیشن میں ہے جس کے نتیجے میں اپنی ذات یا خاندان کو خطرے میں ڈال دے۔
بچوں نے پوچھا تب بھی رمضان تھا، آپ نے روزے رکھے ہوں گے۔
ابا مسکرائے، ہم بھی تمہاری طرح بچے تھے سچی بات ہے، تم لوگ ہمارے مقابلے میں زیادہ حوصلے اور ہمت والے ہو، ہم ڈرے رہتے روزے رکھنے کی ہمت نہیں تھی، بڑوں نے مذہبی فریضہ ضرور انجام دیا۔ 14 اگست کو بلوائیوں نے ہمارے گھر کو آگ لگادی سب لوگ چھت پر جاکر چھپ گئے۔وہیں بڑوں نے پانی اور مختصر سامان سےافطاری کی۔
بچوں کے ذہن میں ایک سوال کئی دنوں سے چل رہا تھا، بولے ابا جی بتائیں کہ پاکستان بنتے ہی فوری عید تھی کیا آپ نے عید کی نماز پڑھی اور عید منائی تھی۔
ابا ماضی میں چلے گئے اور کچھ توقف کے بعد ایک لمبی سانس بھری اور بولے۔ بیٹا تمہیں بتایا تو ہے کہ ہمارا خاندان ہر قسم کا جانی مالی نقصان دیکھ چکا تھا۔ اور اس سب کے دوران اچانک عید کا دن بھی آگیا، ابھی ہم لوگ لاہور میں اپنا ٹھکانہ ڈھونڈ رہے تھے بڑوں میں سے شاید کسی ایک نے فریضے کے طور پر نماز ادا کی ہو، عید ہمارے گھر میں اگلے چھ سال تک نہیں منائی گئی۔
یہ بتاتے ہوئے ان کی آنکھیں نم آلود تھیں۔ کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد انہوں نے بتایا کہ بڑے بھائی، بھاوج اور چھوٹی بہن شہید ہوئی تھی جن کا غم نہیں بھلا پائے تھے۔
مجھے بتاو آج جن لوگوں کے عزیز مہلک وبائی مرض کا شکار ہوکر دنیا سے رخصت ہوگئے یا جو ہسپتالوں میں قرنطینہ کا عمل کررہے ہیں، جن کا کام کاج اور روزگار کا سلسلہ بند ہوچکا ہے۔کیا وہ عید منائیں گے؟
بیٹا میری دعا ہے حالات بہتری کی جانب چلے جائیں، رب ہمیں اس بڑی آزمائش سے جتنی جلدی ہوسکے نکالے، اس کے خوف میں ڈرے سہمے لوگ کیا خوشی منائیں گے۔ خوشی اسی وقت ہوتی ہے جب انسان اندر سے مطمئن ہوتا ہے، ابھی لوگ پریشان حال ہیں، کاروبار بند ہے، مزدور تک زندگی کی دوڑ میں خود کو جیسے بہت پیچھے محسوس کررہے ہیں۔
آپ لوگ محض اگلی کلاسز میں جانے کے فیصلے پر غصہ کئے ہوئے ہو، بیٹا دعا کرو، وہ ذات کریم ہم سب کو اس منجدھار سے نکالے۔ مجھے نہیں لگتا ابھی فوری زندگی کے معمولات بحال ہوں۔
وہ ذات ہمارے لئے آسانیاں پیدا کرے اور ہمیں دوسروں تک آسانیاں بانٹنے کا شرف اور توفیق دے۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
Tags: امرتسرتعلیمی امتحاناتتقسیم ہندکورونا
Previous Post

ایمان واحتساب

Next Post

پنجاب کے کالجز میں ریشنالائزیشن لازم  ھے: پروفیسر اختر شاہ

نعمان یاور صوفی

نعمان یاور صوفی

نعمان یاور نے تین دہائی پہلے 1989 میں معروف صحافی حسین نقی کی ترغیب پر پنجابی اخبار میں صحافت کا آغازکیا، روزنامہ جنگ میں طویل مدت تک نیوز روم سے وابستہ رہے،رپورٹنگ، فیچر رائٹنگ اور کالم نگاری بھی کی، روزنامہ ایکسپریس کے بانی ارکان میں شامل تھے۔ 2004 سے الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ ہوگئے، آج ٹی وی میں اینکر، رپورٹر اور نیوز ڈیسک کے فرائض انجام دیئے، ایک نیوز چینل میں سنیئر پروڈیوسر کے فرائض انجام دے رہے ہیں، کالم نگاری کے علاوہ مختلف ویب سائٹس پر بلاگ بھی لکھتے ہیں، زمانہ طالبعلمی میں بائیں بازو کی سیاست کے سرگرم رکن رہے اور 1985 سے 1988 تک پولیٹیکل تھیٹر سے بھی وابستہ رہے۔

Next Post
پنجاب کے کالجز میں ریشنالائزیشن لازم  ھے: پروفیسر اختر شاہ

پنجاب کے کالجز میں ریشنالائزیشن لازم  ھے: پروفیسر اختر شاہ

محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

امجد اسلام امجد
فاروق عادل کے خاکے

امجد اسلام امجد کا ورثہ

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions