• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home مخزن ادب

بابے کہاں ملتے ہیں؟

نعمان یاور صوفی

نعمان یاور صوفی by نعمان یاور صوفی
April 12, 2020
in مخزن ادب
0
نعمان یاور صوفی

نعمان یاور صوفی

153
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

“بابا وہ شخص ہوتا ہے جو دوسرے انسان کے لیے آسانی پیدا کرتا ہے، آپ کے ذھن میں ہوگا کہ بابا ایک فقیر ہے، اس نے سبز رنگ کا کرتہ پہنا ہوا ہے، گلے میں منکوں کی مالا ہے، ہاتھ میں اس کے لوگوں کو سزا دینے کا تازیانہ پکڑا ہوا ہے اور آنکھوں میں سرخ رنگ کا سرمہ ڈالا ہے۔

لیکن تھری پیس سوٹ پہنے ہوئے سرخ ٹائی لگائے، بیچ میں سونے کا پن لگائے ہوئے ایک بہت اعلیٰ درجے کا بابا بھی ہوتا ہے۔ اس میں جنس کی قید نہیں ہے۔ مرد، عورت، بچہ، بوڑھا، ادھیڑ، نوجوان یہ سب لوگ کبھی نہ کبھی اپنے وقت میں بابے ہوتے ہیں اور ہو گزرتے ہیں۔

لمحاتی طور پر ایک دفعہ کچھ آسانی عطا کرنے کا کام کرتے یا کچھ مستقلاً اختیار کرلیتے ہیں اس شیوے کو۔ اور ہم ان کا بڑا احترام کرتے ہیں”۔

اشفاق احمد بابوں کی تعریف کچھ ان الفاظ میں کرتے تھے. ہم اپنی زندگی میں اگر مشاہدہ کریں اور اردگرد نگاہ دڑائیں تو ہمیں ایسے لوگ بآسانی مل جائیں گے، جو دوسروں کی انگلی پکڑ کر انہیں راستہ دکھاتے اور زندگی کے اتار چڑھاؤ سے نکلنے کی بڑی سادہ تراکیب بتاتے.

بچپن میں نانا جی کچھ ایسی باتیں بتاتے کیونکہ تقسیم کے پہلے کا دور گزار چکے تھے اس لیے ان کے قصوں میں ہندو اور سکھوں کا تذکرہ بھی ہوتا، جنہوں نے ناصرف حکمت کے راز کھولے اور انسانی وسائل کو باہمی تعاون کیلئے استعمال کیا۔ وہ لوگ کسی قسم کے نفاق سے بالاتر تھے، اختلاف ضرور ہوتا تھا مگر مذہب، رنگ نسل اور فرقے کی تمیز ایک دوسرے کے قریب آنے یا کبھی حائل نہ ہونے پاتی۔

نانا کہتے زندگی کو ہمیشہ دوسروں کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے، ذات سے باہر دکھ اور تکلیف کو جانچنے میں آسانی ہوتی ہے، تمھیں مدد کرکے خوشی ملے گی، وہ اپنے لیے کچھ کرنے سے کہیں زیادہ ہوگی۔

ایک بار کسی بزرگ سے اپنی گفتگو کا ذکر کرتے ہوئے بڑا مسکرائے، کہنے لگے۔ میں نے اپنے انداز گفتار میں انہیں کہا اوہ! بزرگو، میری بات سنو، جواب میں انہوں نے کہا، تمھیں بات کرنے کی تمیز نہیں، میں نے پھر کہا،اوہ بزرگو،کیا ہوگیا۔ وہ دوبارہ غصے میں بولے،اوہ کا کیا مطلب، پھر مجھے احساس ہوا، احترام کی نیت تھی،الفاظ کا چناؤ غلط ہوگیا۔

سیاسی آوارگی کے دوران زندگی کے بے شمار راز بتانے والوں سے نشستیں رکھیں۔

میڈیا میں کئی درویش ملے، کچھ ادھیڑ عمر اور بعض جواں سال بابوں سے بھی واسطہ پڑا۔

ADVERTISEMENT
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

وہ دور کچھ ایسا ہوتا ہے کہ کسی کی بات بھلی نہیں لگتی، لیکن کچھ ہاتھ پکڑنے والے بڑے غیرمحسوس انداز سے اپنا کام کرجاتے ہیں۔

مشاہدے میں آیا ہے کہ انسان سے محبت کرنے والا دل ہو، اس کا تعلق کسی مذہب، سوچ یا گروہ سے ہو، آپ کے لیے آسانیاں تلاش کرنے میں مصروف ہوگا۔ اسے رب نے اسی مشن پر بھیجا ہوتا ہے۔ وہ کوئی بچہ، عورت، جوان یا بزرگ بھی ہوسکتا ہے۔ امیر کبیر، تنخواہ دار، دکاندار، ملازم، ریڑھی بان، مزدور بھی ہوسکتا ہے۔

انسانی رابطے اب کہیں اور (انٹرنیٹ، سوشل میڈیا پر) ہونے لگے۔ آمنے سامنے کون ملتا ہے، فون، ٹی وی یا انٹرنیٹ پر دوسرے کے احساسات کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ہے۔

آپس میں ملنے والے دکھ سکھ کو بھی محسوس کرلیتے ہیں۔ دوسرے کی مدد کرتے ہیں، آسانیاں پیدا کرتے ہیں۔ ان کی ٹینشن اور پریشانی بھی اپنے اندر جذب کرلیتے ہیں۔

آج غلطی اور عیب نکالنے والے بہت ملیں گے، لیکن اسے درست کرانے اور خامیاں نظرانداز کرنے والوں سے بھی واسطہ پڑے گا۔

یہ کوئی غائبانہ امداد نہیں ہوتی بلکہ ہمارے اردگرد ہی موجود ہوتے ہیں، صرف بات بتاتے، عمل کرتے اور کام ہوجاتا ہے۔ غور کرنے پر معلوم ہوتا ہے یہ سب کیسے ہوا۔

اگرچہ ہمارا معاشرہ پیروں، فقیروں، گدی نشینوں، پہنچے بزرگوں اور دیہات میں لٹھ پکڑے بابوں سے بھرا پڑا ہے جن میں بابا رحمتے بھی ہوتے ہیں، لیکن یہ بابے وہ نہیں، محبت کرنے والے بے غرض، اندر سے صاف انسان ہوتے ہیں۔ انہیں اپنی ذات نہیں محض دوسروں کی فکر ہوتی ہے۔

قدرت نے انہیں سماج کو سہارا دینے کی ذمہ داری سونپی ہوتی ہے، وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں ڈیوٹی سمجھ کر کرتے ہیں۔ یہ کہیں کھو نہیں جاتے، انہیں ڈھونڈنا بھی نہیں پڑتا، یہ آپ کو کسی موڑ پر کہیں بھی مل سکتے ہیں، صرف اپنے اندر ایک نیت ہونی چاہیے کہ ہمیں بھی اچھا کرنا ہے، کسی کو نقصان نہیں پہنچانا بس اور کوئی مدد کیلئے حاضر۔

سماج میں بہتری کے اسباب بھی تلاش کرنے میں تعاون کرتے ہیں۔ دوسروں کو تکلیف دور کرنا کا طریقہ بتاتے ہیں۔ درحقیقت یہ بابے بنی نوع انسان کی فلاح کیلئے دنیا میں آتے ہیں، وہ عبدالستار ایدھی ہو، جسٹس کارنیلس ہو، عاصمہ جہانگیر ہو، نثار عثمانی،آئی اے رحمان یا حسین نقی ہو، ہمیں ان کی تقلید کرکے ہی سماج کی سوچ کو بند راستوں پر چلنے سے روکنا ہوگا۔ آگے کا سفر بھی یہی بابے بتاتے رہیں گے۔

Tags: بابےتصوفنعمان یاور صوفی
Previous Post

کورونا: امریکا میں اجتماعی تدفین کا سلسلہ شروع

Next Post

لالہ جی تسی تے چھاگئے ہو

نعمان یاور صوفی

نعمان یاور صوفی

نعمان یاور نے تین دہائی پہلے 1989 میں معروف صحافی حسین نقی کی ترغیب پر پنجابی اخبار میں صحافت کا آغازکیا، روزنامہ جنگ میں طویل مدت تک نیوز روم سے وابستہ رہے،رپورٹنگ، فیچر رائٹنگ اور کالم نگاری بھی کی، روزنامہ ایکسپریس کے بانی ارکان میں شامل تھے۔ 2004 سے الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ ہوگئے، آج ٹی وی میں اینکر، رپورٹر اور نیوز ڈیسک کے فرائض انجام دیئے، ایک نیوز چینل میں سنیئر پروڈیوسر کے فرائض انجام دے رہے ہیں، کالم نگاری کے علاوہ مختلف ویب سائٹس پر بلاگ بھی لکھتے ہیں، زمانہ طالبعلمی میں بائیں بازو کی سیاست کے سرگرم رکن رہے اور 1985 سے 1988 تک پولیٹیکل تھیٹر سے بھی وابستہ رہے۔

Next Post
شکیل خان

لالہ جی تسی تے چھاگئے ہو

محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

امجد اسلام امجد
فاروق عادل کے خاکے

امجد اسلام امجد کا ورثہ

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions