• مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

ماضی کا سفر

زندگی میں آگے بڑھنے اور کچھ پالینے کا جذبہ اور سوچ بعض اوقات ہمیں ان بچھڑے رشتوں کی بحالی اور ماضی کے سفر سے روکے رکھتا ہے۔ لیکن کئی لوگ کسی مصروفیت کو سامنے نہیں آنے دیتے

صوفی نعمان یاور by صوفی نعمان یاور
December 20, 2021
in تبادلہ خیال
0
ماضی کا سفر
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

زندگی میں آگے بڑھنےکا جذبہ ہمیں بچھڑے رشتوں کی بحالی اور ماضی کے سفر سے روکے رکھتا ہے۔ لیکن کئی لوگ کسی مصروفیت کو سامنے نہیں آنے دیتے۔ کہتے ہیں ماضی میں جانا ڈپریشن اور مستقبل کی سوچ اینگزائٹی، بے چینی جبکہ حال میں رہنا سکون کا باعث ہوتا ہے۔ لیکن عمر رفتہ کو آواز دینے کا الگ ہی مزہ ہے۔ کس کا دل نہیں کرتا وہ لمحے بھر کے لئے گزرے دنوں کی یاد تازہ کرے۔ وہ سارے واقعات ، باتیں ،ہنسی خوشی اور غم کے دورانیے سب ایک نشست میں ذہنوں کے دریچوں پرٹھنڈی ہوا کا جھونکا بن کر دستک دینے لگے۔

انسان کی فطرت ہے کہ وہ زندگی کی تلخیاں بھلانے اور پریشانیاں بھگانے کی خاطر اچھے اور کبھی تلخ لمحوں کو یاد کرتا ہے۔ اس میں عجیب سا نشہ ہوتاہے۔ یہ سب دوستوں کے مل بیٹھنے سے ہی ممکن ہے۔ ایسی خواہش کے نتیجے میں کئی پلاننگ سیشن گزر جاتے ہیں۔ مگر وقت نہیں مل پاتا۔ لیکن اگر پیاروں کی محفل جم جائے پھر بڑا لطف آتاہے۔

ہم اکثر ماضی کو محض اس لئے دہراتے اور یاد کرتے ہیں کیونکہ اپنے حال کو ماضی بنانے میں زیادہ دلچسپی ہوتی ہے۔ یعنی ملاقات کا مزہ اسی لمحے ماضی کے صندوق میں رکھنا شروع کردیتے ہیں جب تصاویر لینے کا عمل شروع ہوتا ہے۔ جیسے ہم کسی خوبصورت مقام کی دلکشی اپنی آنکھوں میں محفوظ کرنے کے بجائے وہاں سیلفیاں بنانے میں لگ جاتے ہیں۔ مطلب آنے والے دنوں میں اس مقام کی یادیں تازہ کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

وہ چار وجوہات جو کے پی کے میں پی ٹی آئی کی شکست کا باعث بنیں

صدر ممنون حسین اور پیر امین الحسنات کے بیچ راز و نیاز کی حقیقت

ریسرچ جرنل مافیا، تیز رفتار تحقیق اور مقالے مسترد ہونے کا راز

گزشتہ دنوں سکول دور کے ایک دوست مسعود جنہوں نے چند برسوں قبل مجھے فیس بک کے ذریعے تلاش کیا۔ وہ کینیڈا میں ایک آئل کمپنی میں اچھے عہدے پر فائز ہیں۔ بتاتے ہیں کہ میرا ذکر بھی بچوں سے سکول کی باتوں میں کردیا۔ اس کے رابطے کرنے پر خوشگوار حیرت ہوئی۔ سلسلہ جاری رہا۔ جس کے نتیجے میں ایک ملاقات آنے والے دنوں میں طے پاچکی تھی۔ دسمبر کے آغاز میں ایک کلاس فیلو نے بتایا مسعود آئے ہیں۔ خواہش ہے کہ کلاس کے جتنے دوست ہوسکیں انہیں ایک جگہ اکٹھا کیا جائے اور اس دعوت میں ماضی کا سفر کیا جائے۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

مقام طے پایا اور میں نے بھی رضامندی ظاہر کردی۔ اتفاق ایسا کہ کالج دور کے ایک دوست بھی ڈنمارک سے آئے تھے، انہیں اس دعوت کا خصوصی طور پر حصہ بنالیا گیا۔

نشست میں زیادہ نہیں مگر کئی دلچسپ واقعات ایک کے بعد ایک یاد کئے گئے۔ ایک نے دوسرے کو بتایا کہ تم نے میٹرک کے امتحان میں نقل کے لئے کتنے جتن کئے۔ اس نے چار دہائیوں کے بعد بڑی سادگی سے وضاحت کی کہ جناب ایسا کچھ نہیں تھا۔ ممتحن میرے جاننے والا تھا۔ اس کی عادت تھی، بچوں کو تنگ کرنے کی۔ جس کی وجہ سے مجھے ایسا تاثر دینا پڑا۔ اب یہ بات کسی کو سمجھ نہیں لگی۔ لیکن بات سے بات چل پڑی۔ کسی اور موضوع پر گفتگو کاسلسلہ جاری رہا۔

کچھ ذکر ٹیچرز کا بھی ہوا۔ ہماری اکثریت میٹرک میں ہی طویل قامت تھی۔ ایک استاد کا قد چھوٹا تھا۔ انہیں ہمارے کان پکڑنے میں دقت ہوتی تھی۔ غصے میں آکر ٹھڈے مارنے لگتے۔ سخت چاک مل جاتا تو کہتے ، بھارتی وزیراعظم اس وقت کی،،اندراگاندھی کے دل سے بھی زیادہ سخت ہے۔ نرم چاک کو عاشق کے دل سے ملادیتے۔ شرارتی بچے کو چغدکہنے سے گریز نہیں کرتے تھے۔ اور کبھی کبھار کہتے تم کیا بندریا کی طرح پھدک رہے ہو۔ ایک روز کسی دوست نے دور سے آتے دکھایا۔ بڑے سائز کے سائیکل پر چشمہ پہنے نہ جانے کیوں سرکس کا کردار لگے(سائیکل چلانے والا بندر)۔ مسعود نے یاد دلایا کہ سائنس ٹیچر انگوٹھا ایسے مروڑتے کہ چیخیں نکل جاتی تھیں۔

مسعود اور میرے ساتھ ایک جیسا واقعہ پیش آیا۔ ٹیچر نے پوچھا ہوم ورک کہاں ہے۔ میں نے کہا، سر ہم گھر بھول آئے۔ انہوں نے کہا تم کتنے ہو۔ میں پہلے تمہارے صیغے درست نہ کروں؟ کسی نواب کی اولاد ہو؟ اس کے بعد میری اور مسعود کی دونوں ہاتھوں سے قوالی کی۔ مطلب جی بھر کر پٹائی کی گئی۔

ADVERTISEMENT

سکول کالج یونیورسٹی گلی محلہ گاوں کسی بھی مقام کا صرف حوالہ دینا ہوتا ہے۔ اصل مقصد گزرے ایام کے ڈھیر سے اپنے من پسند لمحے چن چن کر الگ کرنا ہوتے ہیں۔ جنہیں کسی ہرانے سگار کی مانند لبوں میں دبا کر کسی بڑی خواہش کی تسکین کرنا اولین ترجیح ہوتی ہے۔

زندگی میں آگے بڑھنے اور کچھ پالینے کا جذبہ اور سوچ بعض اوقات ہمیں ان بچھڑے رشتوں کی بحالی سے روکے رکھتا ہے۔ لیکن کئی لوگ کسی مصروفیت کو سامنے نہیں آنے دیتے۔  باہمی رابطوں کے بندھن میں بندھے رہتے ہیں۔ ماضی کے ایسے سفر مستقبل میں دہرائے جانے کے نتیجے میں ایک بھرپور گزرے وقت کا خزانہ اکٹھا کردیتے ہیں۔ اسے پالینے کی خوشی جانچنے کا شاید کوئی پیمانہ نہیں۔ لیکن ملنے کی خواہش بہت مضبوط تعلق کی گواہ بن جاتی ہے۔
شکریہ مسعود آپ نے ایک بار پھر سب کو ماضی کی حسین وادیوں کی سیر کرادی۔

Previous Post

ممتاز قادری کیس: کیا صدر ممنون حسین اور پیر امین الحسنات میں گٹھ جوڑ تھا؟

Next Post

وہ چار وجوہات جو کے پی کے میں پی ٹی آئی کی شکست کا باعث بنیں

صوفی نعمان یاور

صوفی نعمان یاور

نعمان یاور نے تین دہائی پہلے 1989 میں معروف صحافی حسین نقی کی ترغیب پر پنجابی اخبار میں صحافت کا آغازکیا، روزنامہ جنگ میں طویل مدت تک نیوز روم سے وابستہ رہے،رپورٹنگ، فیچر رائٹنگ اور کالم نگاری بھی کی، روزنامہ ایکسپریس کے بانی ارکان میں شامل تھے۔ 2004 سے الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ ہوگئے، آج ٹی وی میں اینکر، رپورٹر اور نیوز ڈیسک کے فرائض انجام دیئے، ایک نیوز چینل میں سنیئر پروڈیوسر کے فرائض انجام دے رہے ہیں، کالم نگاری کے علاوہ مختلف ویب سائٹس پر بلاگ بھی لکھتے ہیں، زمانہ طالبعلمی میں بائیں بازو کی سیاست کے سرگرم رکن رہے اور 1985 سے 1988 تک پولیٹیکل تھیٹر سے بھی وابستہ رہے۔

Next Post
پی ٹی آئی کی شکست

وہ چار وجوہات جو کے پی کے میں پی ٹی آئی کی شکست کا باعث بنیں

محشر خیال

نواز شریف کی واپسی اور عمار مسعود کی کالم آرائی
Aawaza

نواز شریف کی واپسی اور عمار مسعود کی کالم آرائی

مصر کے بازار میں پاکستانی شاہ کار
محشر خیال

مصر کے بازار میں پاکستانی شاہ کار

مسجد کس کے قبضے میں ہے؟
محشر خیال

جڑانوالہ: مسجد کس کے قبضے میں ہے؟

عرفان صدیقی کا گم شدہ بل
محشر خیال

عرفان صدیقی کا گم شدہ بل

تبادلہ خیال

یوم دفاع کیسے منائیں؟
تبادلہ خیال

یوم دفاع منانے کے چھ طریقے

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست
تبادلہ خیال

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو
تبادلہ خیال

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو

باجوہ! اللہ تجھے پولیس کی حفاظت میں رکھے
تبادلہ خیال

جنرل باجوہ! اللہ تجھے پولیس کی حفاظت میں رکھے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • ٹیکنالوجی
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions