میری پیاری بیٹی سالگرہ مبارک ہو۔
جیتی رہو، تمہاری پڑھائی کیسی جارہی ہے، امید ہے کہ دل لگا کر پڑھتی ہوگی۔ تمہارے بڑے بھائیوں فائز اور امن کا کیا حال ہے، کمپیوٹر پر بیٹھنے دیتے ہیں یا اب بھی تنگ کرتے ہیں، تمہاری امی بتارہی تھیں کہ اب تم کمپیوٹر پر گیمز کے علاوہ انٹرنیٹ بھی استعمال کرتی ہو، بڑی اچھی بات ہے۔
بیٹی معلومات کی دنیا اتنی وسیع ہے اس تک رسائی کے کئی ذرائع ہیں، کتاب کا شائد کوئی متبادل نہیں لیکن کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی جدید سہولت کے ذریعے فوری حصول ممکن ہوجاتا ہے۔
روشنی ۔ انٹرنیٹ کا پھیلاﺅ جہاں بہت زیادہ ہے، وہیں اس میں اپنی ترجیحات کا تعین کرنا بھی تمہارے اپنے بس میں ہے، جیسے بے شمار ٹی وی چینلز میں ہم وہی دیکھتے جو معلوماتی ، تفریحی ہونے کے ساتھ ساتھ کسی اخلاقی گراوٹ سے بھرپور نہ ہوں، کیونکہ ان سب نے ہمارے ذہنوں اور سوچ پر اپنے اثرات چھوڑنا ہوتے ہیں اچھی اور تعمیری بات کے نتائج بھی اسی طرح کے مرتب ہوں گے۔
تم لڑکی ہو، میں یہ بات بتاتاچلوں کہ زندگی بڑی بامقصد ہے اس میں ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھانا چاہئے ہر لفظ ناپ تول کر ادا کرنا چاہئے۔ غیرضروری اور فضول اعمال سے نہ صرف وقت کا زیاں ہوتا ہے بلکہ ذہن پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔
روشنی۔ تمہیں معلوم ہے ہم نے تمہارا نام بڑا سوچ سمجھ کررکھا تھا، ہماری بیٹی اردگرد ہرطرف اپنے نام کی طرح پھیل جائے یعنی اپنے اچھے کاموں کی بدولت ہر کسی کے کام آئے۔ روشنی کے نتیجے میں تاریک پہلو بھی روشن ہوجاتے ہیں یعنی برائی پر اچھائی غالب آجاتی ہے۔
تم کہہ رہی ہوگی، آج میری سالگرہ ہے اور پاپا نہ جانے کون سے موضوعات لے کر بیٹھ گئے ہیں۔
بیٹی خوشی کے یہ لمحات شائد تم نہیں جان پاﺅ گی، تمہارا ہمارے آنگن میں اترنا ایک دعا، خواہش اور تمنا کا نتیجہ ہے، یہ محض میری اور تمہاری والدہ کی دعائیں نہیں تھیں بلکہ دادی اور دادا کی خواہشات اور نیک تمنائیاں بھی شامل تھیں۔
روشنی ۔ زندگی میں مشکلات ، پریشانیاں اور مصائب آتے ہیں ان کا سامنا اور مقابلہ کرنا انسان کے لیے تکلیف دہ ہوتا ہے لیکن ان سب کے لیے خود کو ذہنی طور پر تیار کرنا پڑتا ہے اور یہ بات بھی یاد رکھو کہ ایسے حالات میں حوصلہ ہارنے اور گھبرانے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا بلکہ الٹا انسان مزید کمزور اور تنہا پڑجاتا ہے۔
تم میری بات سمجھ رہی ہو، مشکل اور مصیبت میں پہلے اردگرد کے حالات کو دیکھو، پھر اپنے قریبی لوگوں کا اندازہ لگاﺅ، یعنی کون تمہیں اس میں مدد دے سکتا ہے اور اس صورتحال سے نکالنے یا اس کا مقابلہ کرنے میں ساتھ دے سکتا ہے۔ ایک بات بالکل ذہن نشین کرلو، انسانی فطرت ہے کہ اگر وہ نظرانداز کرتا ہے تو متوجہ ہونے میں بھی پہل کرتا ہے، اسی لیے ایسا ہو نہیں سکتا کہ کوئی کسی کو تنہا چھوڑ دے۔ اس یقین اور اعتماد کو پختہ کرلو۔ کیونکہ یہی زندگی میں بہت کام آتا ہے۔
روشنی۔
تمہیں اس بات کو ہرگز فراموش نہیں کرنا چاہئے کہ ہر انسان کو دوسرے کی ضرورت ہے اس مقصد کے لیے وہ تعاون اور مدد کرتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ دھوکہ،فریب اور بے ایمانی بھی کرگزرتا ہے۔
لیکن روشنی اعتبار انسان کو مضبوط بناتا ہے بداعتمادی کمزور کرتی ہے۔جب تم کسی دوست کے ساتھ ملکر کھیلتی ہو، وہ تمہیں گرتے ہوئے تھامتی ہے اس دوران اعتبار کی بدولت تمہیں خوف نہیں ہوتا کہ کہیں چوٹ نہ آجائے۔ کیونکہ تمہیں یقین ہے کہ وہ پکڑ لے گی۔ اگر یہ اعتبار نہیں تو پھر تم کھیل کے دوران نہ صرف خوفزدہ رہو گی بلکہ تمہاری توجہ چوٹ لگنے کے خطرے کی طرف ہی رہے گی۔ جس کے نتیجے میں تمہارا کھیل اور پرفارمنس بُری طرح متاثر ہونگے۔
روشنی۔ تھیٹر کے دوران ایسی ایکسرسائز کرائی جاتی ہیں جس میں دو افراد کے درمیان اعتماد سازی کی جاتی ہے وہ لچکدار جسم کے ساتھ ایک دوسرے پر گرتے ہیں اور تھامتے ہیں۔
یہ بات بتانے کا مقصد یہ ہے کہ اعتماد سازی انسانی زندگی میں بڑی اہمیت رکھتی ہے دوسرے پر اعتبار کرنے سے آگے بڑھنے کا عمل ناصرف تیز تر ہوتا ہے بلکہ مسلسل اس میں مضبوطی اور پختگی بھی آتی ہے۔
اعتماد اور اعتبار دونوں میں خلل یا رکاوٹ مفادات کے نتیجے میں آتا ہے۔
روشنی۔ مفادات کا خیال رکھنا یا ان کا تحفظ کرنا بہت اچھی بات ہے، لیکن اس بات کا تعین کرلینا چاہئے کہ اس سارے عمل میں کسی دوسرے کے مفادات یا مقاصد متاثر تو نہیں ہورہے، یاکسی کے اعتماد یا اعتبار کو نقصان تو نہیں پہنچا۔
جب ہم کسی کی بات سُنیں تو اس میں یہ ضروری ہے کہ اس کی صحت کو جانچنے کے بعد پوری طرح سے یقین کریں کہ ہاں یہ بات درست کررہا ہے۔
روشنی۔ بیٹا تم اپنی ساکھ ایسی بناﺅ تمہارے عمل اور باتوں پر سب کو یقین ہو کہ تم درست کام کررہی ہو اور صحیح بات بتارہی ہو اعتماد اور اعتبار کا رشتہ درحقیقت دو طرفہ ہوتا ہے۔ یہ بہت نازک اور حساس بھی ہوتا ہے کیونکہ ایک بار کی لغزش یا غلطی کے نتیجے میں برسوں کااعتبار ختم ہوجاتا ہے۔
تم سمجھ لو یہ تمہاری شخصیت کا ایک بنیادی ستون کی حیثیت رکھتا ہے اس میں تمہیں جھوٹ اور غلط بیانی کو اپنے قریب نہیں بھٹکنے دینا ہوگا۔
روشنی۔ تم ایک بار اپنا اعتبار بنالوگی تمہاری اس ساکھ کے نتیجے میں دیکھنا ایک زمانہ تمہارا قائل ہوجائے گا۔
بیٹی یہی زندگی کا بنیادی سبق بھی ہے، مجھے لگ رہا ہے کہ تم میری باتوں پر غور کررہی ہو لیکن تھک بھی گئی ہو۔ آج کے لیے اتنا ہی کافی ہے۔
اپنا خیال رکھنا ایک بار پھر جنم دن کی مبارکباد قبول ہو۔
تمہارا پاپا