ADVERTISEMENT
آج کرونائی چلمن سے جھانک کر دیکھنے کی فرصت ملی تو ہم نے مناثرہ کا اہتمام کر لیا ۔۔اس کا فوری سبب امریکہ سے تشریف لانے والی ہماری پیاری دوست نورین طلعت عروبہ بھی ٹھہریں۔۔یوں بھی میں اس نشست کے لیئے کئی دنوں سے سوچ رہی تھی۔یہ 2021کی پہلی نثری نشست تھی جو تین فروری بروز بدھ منعقد ہوئی ۔ماحول کی مناسبت سےاحباب کی فہرست کو محدود کرنا پڑا۔ پچھلے مہینے لاہور میں ہونے والی “حرف کار عالمی” کی نثری نشست کی ترتیب کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے بھی اس کی پیروی کی اور تمام اہل قلم کو نثر پارہ پیش کرنے کا موقع فراہم کیا۔ دو گھنٹے کی یہ نشست بہت بھرپور رہی۔اس دفعہ زیادہ تر اہل قلم نے شگفتہ نثر پارے پیش کیئےاور ایک دوسرے کے احترام میں اپنے نثر پاروں کو مقررہ وقت تک محدود رکھا۔۔ہر تخلیق کار کی نثر نے مختصر ہونے کے باوجود اپنے تائثر کو قائم رکھا۔۔شگفتہ اور سنجیدہ نثر پاروں نے یکساں طور پر محفل کو گرفت میں رکھا۔آج کی خاص بات یہ بھی تھی کہ اس محفل میں ضیاء جالندھری اور شفقت ضیاء کی بیٹیاں صبا اور نیناں نے بھی شرکت کی اور اپنی والدہ کا پہلا افسانہ “روپا کے کئ روپ” سے چند پیراگراف پڑھ کر سنائے۔۔
سب سے پہلے میں نے اپنی آنے والی کتاب “کھڑکی کے اس پار” سے ایک پیراگراف پیش کیا۔۔اس کے بعد نیناں نے روپا کے کئی روپ “ سے کچھ حصے پڑھ کر سنائے۔
رضوانہ سید نے بعنوان “جب تھانیدار اچھا ہو” خاکہ پیش کیا۔ انجم خلیق نے “بات یوں ہے” ریڈیو کے کالم “یہ گھر کی بات ہے “سے شگفتہ اقتباس سنایا۔سبین یونس نے مزاحیہ مضمون بعنوان “عشق” اپنے مخصوص انداز میں سنایا۔سلمان باسط صاحب نے “اشفاق احمد کے نام ایک خط “ پیش کیا۔حمید قیصر نے اپنی ایک کتاب کا حرف اوّل پڑھ کر سنایا۔ فاروق عادل نے سفرنامے کا ایک باب پیش کیا۔سعید انور نے اس پروگرام کے حوالے سے لکھا گیا پیرا گراف”قربت کی نشانی” سنایا۔عزیز فیصل نے نثرانچہ اور شگفتہ مضمون”ہم چپ ہی رہے”پیش کیا۔فرخندہ شمیم نے عصر حاضر کے حوالے سے لکھا ہواافسانچہ “ماسک “ پیش کیا
عابدہ تقی نے افسانہ رہائ کا کچھ حصہ پیش کیا۔صبا نے دلکش انداز میں ایک مزاحیہ نثر کا نمونہ پڑھ کر سنایا
اور آخر میں نورین طلعت عروبہ نے نعت پیش کی۔
نشست بہت ہی بھرپور رہی۔ہر تخلیق کار کے جملوں پر انہیں بھرپور داد ملی۔۔شگفتہ نثر پاروں نے محفل کے رنگ کو دوآتشہ کر دیا بلکہ یوں کہنا چاہیئےمحفل لوٹ لی۔۔ایوب علوی اور بشریٰ فاروق عادل سامع کی حیثیت سے شریک ہوئے۔اس نشست میں 16 دوستوں نے شرکت کی۔۔