عمران خان کو بہت بعد میں معلوم ہوگا کہ انجانے میں وہ اس ملک کو کمزور کرنے کی سازش کا سب سے زیادہ فعال اور کار آمد مہرہ بن چکے ہیں۔ کیا وزنری شخصیات تھیں جو ہم کو برسوں پہلے یہ سب کچھ سمجھا کر رُخصت ہوگئیں۔ اللہ تعالٰی حکیم سعید مرحوم اور ڈاکٹر اسرار احمد کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین
دو ہزار تیرہ کے الیکشن کے بعد شروع میں عمران خان صاحب نے الیکشن کے نتائج پر زیادہ بات نہیں کی۔ مگر دنوں کے بعد 4 حلقوں والی کہانی شروع ہوگئی۔بات بڑھتی چلی گئی اور پھر جلسے جلوس قادری صاحب 165 دن کا دھرنا یہ سب کچھ ہوتا رہا نقصان پاکستان کا ہوا۔
عوام میں نفرت کی داغ بیل ڈالی دی گئی۔ چور اور ڈاکو کے الفاظ عام کیئے گئے۔ یہ سب بھی رجیم چینج یا پھر معلوم نہیں اسے رجیم چیینج بولیں گے یا نہیں کون درست تھا کون غلط۔ اس بحث سے نکلتے ہیں مگر ملک کا نقصان ہوا اور بے پناہ ہوا۔ کسی بھی سازش کے پیچھے جو مقصد ہوتا ہے کہ وہاں معاشرے میں انارکی پھیلے۔
یہ بھی دیکھئے:
یہ جھگڑا اے پی ایس واقعے کے بعد معاملہ ٹھنڈا ہوا۔ اس کے بعد عہد کیا گیا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالیں گے مگر ایک دم سے پانامہ کا شور اٹھا۔ وزیر اعظم جے ٹی آئی کا سامنا بھی کرتے رہے اور امور مملکت بھی چلاتے رہے۔ پھر اقامہ آگیا۔ وزیر اعظم نااہل قرار دیئے گئے اور ایک بار پھر ہم جلسوں جلوسوں کی سیاست میں لگ گئے۔ نقصان اب بھی ملک کا ہوا۔
پھر الیکشن ہوئے نئی حکومت نے حلف اٹھایا اپوزیشن نے تعاون کا ہاتھ بڑھایا مگر یہ جھٹک دیا گیا کیونکہ منشور احتساب تھا۔ ہم نے اپنی زندگی میں پہلی بار ایک حکومت کو اپوزیشن کرتے دیکھا۔ نیب کے کیس منشیات کے کیس بری زبان کا استعمال نتیجے کے طور پر جو لوگ اپوزیشن میں تھے وہ مارچ اور جلوسوں کے ذریعے سڑکوں پر آگئے ۔ نقصان ملک کا ہوا یہ ہی کسی سازش کا مقصد ہوتا ہے۔
تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی۔ ایک آئینی عمل کو پورا نہ ہونے دینے کے لیئے ہر غیر آئینی کام کیا گیا۔ نقصان ملک کا ہوا اور یہ ہی سازش کا مقصد ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:
عوامی مسائل کے اصل ذمہ دار، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم: کمیونسٹ پارٹی‘
کورونا ویکسین کے انٹیکچوئل پراپرٹی رائٹس اور ڈبلیو ٹی او کا فیصلہ
پروفیسر سبین یونس: جن کی شاعری ان کی سوانح عمری ہے
پھر عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔ سازش کے نعرے نے پھر زور پکڑا۔ سازش کس کے خلاف حکومت یا ریاست کے خلاف؟ سازش کرنے والوں کے مقاصد بڑے ہوتے ہیں۔ سازش میں استعمال ہونے والوں کو معلوم بھی نہیں ہوتا کہ وہ سازش کا شکار ہو رہے ہیں۔ سازش کرنے والوں کی strategies میں اولین ترجیح ملک کو کمزور کرنا ہوتا ہے نہ کہ حکومت کو ان کا مقصد عوام میں ایک دوسرے کے لیئے نفرت پیدا کرنا ہوتا ہے۔ اداروں کو کمزور کرنا ہوتا ہے۔ عوام اور اداروں میں فاصلے پیدا کرنا ہوتا ہے اور اب وہ مقصد پورا ہوتا نظر آرہا ہے۔
عوام میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی ہے لیڈر شپ کی سطح پر حملے کیئے جا رہے ہیں۔ اداروں کے احکامات کو پیروں تلے روندا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ یہ بھی کہا جا رہا ہے لوگ آپ کے بچوں سے شادی تک نہیں کریں گے۔ آپ کے بچوں کے رشتے نہیں ہوں گے۔ آپ جہاں جائیں گے لوگ آپ پر آوازیں کسیں گے ۔ یہ ہیں وہ نتائج جو سازش کرنے والے حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اب حاصل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ان نتائج کو حاصل کرنے کے لیے مدد کون کر رہا ہے۔ وہ آپ کے سامنے ہے۔ عمران خان کو بہت بعد میں معلوم ہوگا کہ انجانے میں وہ اس ملک کو کمزور کرنے کی سازش کا سب سے زیادہ فعال اور کار آمد مہرہ بن چکے ہیں۔ کیا وزنری شخصیات تھیں جو ہم کو برسوں پہلے یہ سب کچھ سمجھا کر رُخصت ہوگئیں۔ اللہ تعالٰی حکیم سعید مرحوم اور ڈاکٹر اسرار احمد کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ آمین۔