آج بلاول بھٹو کی سالگرہ ہے رات بھر نوجوان آرٹس کونسل میں اس تقریب کو منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ ان کے اندر ایک جوش ہے ولولہ ہے چاہت ہے پیار ہے اسٹیج تیار ہو چکا ہے اور سامنے بلاول کی تصویر کے ساتھ لکھا ہوا ہے۔
امید پاکستان میرا مشاہدہ اور زمینی حقائق مجھے بتا رہے ہیں کہ بلاول youth کو attract کر رہا ہے نوجوان بڑی تیزی سے پپپلز پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں کیونکہ ان کو بلاول کی صورت میں وہ خواب پورے ہوتے نظر آ رہے ہیں جو وہ پاکستان اور اپنے مستقبل کے لیے دیکھتے ہیں۔
سالگرہ بلاول بھٹو کی ہے اور اس موقع پر مجھے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر مرحوم یاد آرہے ہیں جو عوامی لیڈر تھے عوام میں رہتے تھے عوام کی سنتے تھے ان ہی کے لہجے میں بات کرتے تھے اور اس خوبی نے ان کو عوام کا ہر دلعزیز لیڈر بنا دیا بلاول بھی ان ہی خوبیوں کے ساتھ میدان عمل میں موجود ہے۔ کورونا کے عروج کے دنوں میں ہم نے دیکھا کہ سندھ نے سب سے پہلے وہ اقدامات اٹھائے جس سے وبا پھیلی نہیں اور پھر دوسرے صوبوں نے اسے follow کیا ان فوری اقدامات کے پیچھے ہمیں بلاول کی action oriented approach نظر آتی ہے۔
بلاول عمل پر یقین رکھتا ہے جب دوسرے لیڈران ایک دوسرے کو گالیاں دے رہے ہوتے ہیں اس وقت بلاول ہمیں یہ بتا رہا ہوتا ہے کہ کیسا پاکستان اسکا خواب ہے 33 برس کے نوجوان کی باتوں میں بزرگوں جیسی سنجیدگی ہوتی ہے اسکی شخصیت کا وقار دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ انشاءاللہ مستقبل کے پاکستان میں الزام طنز اور دشنام طرازی کی بجائے آگے بڑھنے کی لگن ہوگی بلاول کو سالگرہ مبارک ہو اس دعا کے ساتھ اللہ تمھیں وہ ہمت عطا فرمائے کہ تم پاکستان کے عوام کو ایک سکھ بھرا مستقبل دے سکو۔