ہم ایک ایسی فوج ہیں جس سے دشمن کے دل دہلتے ہیں، یہ بات ذہن میں رکھئے، پھر کچھ ایسا سوچیے کہ شدید قسم کا جلا و گھیراؤ تھا، معاملات مقامی انتظامیہ کے قابو سے باہر تھے لوگ آپے سے باہر تھے اور کسی کو کسی پر بھروسہ نہیں تھا۔ یہ منظر نامہ کراچی میں زیادہ اور دیگر شہروں میں کچھ کم سہی مگر ہوا ضرور کبھی فرقہ دارانہ فساد کی صورت میں تو کبھی لسانی فسادات کی صورت میں اور یہ ہی وہ موقع ہوتا ہے جب لوگوں کا بھروسہ پولیس پر سے بھی اٹھ جاتا ہے اور ہر فریق کو یہ شک ہوتا ہے کہ یہ لوگ دوسرے گروپ سے ملے ہوئے ہیں اور ہم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
بے یقینی خوف بے چینی اور بیچارگی کے اس عالم میں اعلان ہوتا ہے کہ فوج کو طلب کر لیا گیا ہے اس اعلان کے ساتھ ہی لوگوں کی کیفیت تبدیل ہو جاتی ہے بے چینی اور خوف ختم ہو جاتا ہے اور لوگ اطمنان کا سانس لیتے ہیں مزاحمت ختم ہو جاتی ہے اور ہمارے جوان جہاں جہاں سے گزرتے ہیں، پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگتے ہیں۔
آج جب 6 ستمبر ، یوم دفاع کے دن پاک فوج اسے وطن کی مٹی گواہ رہنا کے طور پر منا رہی ہے تو پھر ہم سب گواہ ہیں کہ ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہے ہماری عوام کو اپنے جوانوں پر مکمل بھروسہ ہے یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر دن رات سرحدوں کی اور اس پاک وطن کی فظاوں کی حفاظت کرتے ہیں اسکے پانیوں میں پہرہ دیتے ہیں ہم گواہ ہیں کہ آپ نے ہماری زندگی کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ہے ہم گواہ ہیں کہ ہمارے بچوں کو یتیمی سے بچانے کے لئیے آپ کے بچے یتیم ہو گئے ہم آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ آپ کی حفاظت فرمائے ، اس ملک کے تمام سیاسی عناصر سے درخواست ہے کہ آپ فوج کو ڈسکس کرنا بند کریں چاہے وہ تعریف ہو یا تنقید ہماری فوج کو آپکی طرف سے دونوں چیزوں کی ضرورت نہیں ہماری فوج کی تعریف عزت اور قدردانی کے لیے عوام کافی ہیں ہمیں فخر ہے ہمارے پاس ایک ایسی فوج ہے جس کے نام سے دشمنوں کے دل دہلتے ہیں اور جو اس دعا اور عزم کے ساتھ میدان عمل میں اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں
میری زمین میرا آخری حوالہ ہے
سو میں رہوں نہ رہوں اس کو بارور کردے