اخبارات میں خبر شائع ہوئی ہے شوہر کے ہاتھوں زنجیروں میں جکڑی خاتون با زیاب، خاتون عشرت کو اسکے شوہر عمران نے سر کے بال مونڈ کر زنجیروں میں جکڑ کر رکھا تھا اور اس پر تشدد کرتا تھا.
ایک اور خبر کرونا پیکج پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ. بیرونی فنڈز 209 ارب کا معاملہ پبلک ہونے سے روکا جارہا ہے. ن لیگ۔
کے الیکٹرک کے خلاف دھرنوں اور ہیڈ آفس کے گھیراو کا اعلان جماعت اسلامی
گندم مافیا نے مقتدر شخصیات کی چھتری تان لی۔
گوجرانوالہ میں ایس اوپیز توڑنے پر دولہا گرفتار
مستقبل میں پانی کا بحران مزید سنگین ہو جائے گا وزیراعظم
پانی کی کٹوتی پر وفاق کیخلاف پی پی کا بدین میں دھرنا
ایم ڈی واٹر بورڈ نے بلدیہ کا غیر قانونی ہائڈرنٹ بچا لیا
را کی معاونت کے الزام میں فاروق ستار سے تفتیش
تاجروں کے احتجاج سے قبل سندھ حکومت نے گھٹنے ٹیک دئیے ناصر شاہ کی تاجر ایکشن کمیٹی سے ملاقات
ہوسکتا اب تک قارئین یہ بھول چکے ہوں کہ انہوں نے پہلی خبر کون سی پڑھی تھی اور سوال یہ بھی ہے کہ ان تمام خبروں میں کون سی خبر ہمارے لئیے زیادہ اہم ہے اور جو ہمارے لیڈر ہیں جن کا ذکر مختلف خبروں میں آیا ہے ان کے لیے کس مسئلہ کی کیا اہمیت ہے اور اب ایسا کیا قدم اٹھایا جائے گا کہ کوئی خاتون زنجیروں میں جکڑی ہوئی نہ ملے مگر اپنے اپنے مسائل کی زنجیروں میں جکڑے ان لوگوں نے شاید یہ خبر پڑھی بھی نہ ہو ان کو معلوم بھی نہ ہو کہ ایسا کوئی واقعہ ہوا ہے۔ رہے عوام تو وہ خود مسائل کی زنجیروں میں ایسے جکڑے ہوئے ہیں کہ ایک دن بھی خیریت سے گزر جائے تو اس کو بھی غنیمت سمجھتے ہیں اور حکومت تو آجکل ہر مسئلہ منٹوں میں حل کر رہی ہے یقین نہ آئے تو آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ والا پروگرام اور بعد میں اسکی رپورٹنگ پڑھ لیں یا سن لیں آپ کو لگے کا ملک میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
بہت اچانک سے حکومت کو یہ معلوم ہوا ہے کہ معیشت گروتھ میں ہے تو میں بھی سوچوں کی اس زنجیر میں جکڑ گیا ہوں کہ ان کو اب تک جو یہ بات معلوم نہیں تھی اسکا ماتم کروں یا پھر معلوم ہوجانے کی خوشی مناوں مجھے تو ان کے اچانک عید کے بعد اچانک گروتھ کے سارے بیانات سے بس میں بیٹھے ان مسافروں کی یاد آتی ہے جن کے ڈرائیور کی اچانک آنکھ کھلتی ہے اور بس کھائی میں گرنے سے محفوظ ہو جاتی ہے اور بس میں بیٹھے مسافر جان بچ جانے کی خوشی میں ڈرائیور سے یہ سوال تک نہیں کرتے کہ تم سوئے کیوں تھے۔
اللہ کرے ہر سیٹ کا ڈرائیور جاگتا رہے تاکہ کسی عمران کو کسی بھی عشرت کو زنجیر میں جکڑ کر رکھنے کی ہمت نہ ہو اور اللہ کرے کہ اب حالات اتنے اچھے ہو جائیں کہ ہمارے وزیراعظم عمران خان کو لوگ ان الفاظ کے ساتھ یاد رکھیں کہ انہوں نے اس ملک کا زنجیروں میں جکڑی مظلوم خاتون عشرت والا حال نہیں ہونے دیا۔