ایک ان دیکھی مگر پوری طرح موجود وبا تباہی پھیلا رہی ہے اور ہماری حکومت لوگوں سے اپیل کر رہی ہے کہ احتیاط کریں SOP پر عمل کریں۔ کچھ مقامات اور مرحلے ایسے ہوتے ہیں کہ وہاں سختی ضروری ہے اور اگر آج حکومت سختی شروع کر دے تو 15 روز میں کیسز میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
طریقہ یہ ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر حکومت کی رٹ قائم کی جائے ماسک اور دیگر SOP پر عمل نہ کرنے والوں کو کم از کم ایک گھنٹے کے لئے اسی جگہ پر جہاں وہ SOP کی خلاف ورزی کرتے پائے جائیں لائن بنا کھڑا کر دیا جائے چند لوگوں کو اس طرح سزا پاتا دیکھ کر ہر کسی کو عبرت ملے گی، SOP پر عمل ہو سکتا ہے اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے سنجیدہ ہو جائیں اس حوالے سے کسی بھی قسم کی نرمی نہ کی جائے جیسا کہ ہم موٹر وے پر قانون کو پوری طرح حرکت میں دیکھتے ہیں تو پھر ہدف حاصل کرنا مشکل نہیں آپ روڈ کی دکانیں بند کروا دیتے ہیں . مگر ہم گلی محلوں میں دیکھتے ہیں کہ ایسا بالکل نہیں ہو رہا
لاک ڈاون نہ کریں مگر شام چھ بجے کے بعد کرفیو لگا دیں صرف انتہائی ضرورت مند افراد کو باہر نکلنے کی اجازت ہو مگر یہاں بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کردار بہت اہم ہے لفظ کرفیو اتنا سخت ہے کہ یہ ضرور معاملہ کی سنگینی کو اجاگر کرئے گا. عوام کو آج یہ فیصلہ کرنا پڑے گا کہ وہ اپنا نام کس فہرست میں لکھوانا چاہتے ہیں اور وہ کیا کہلوانا چاہتے ہیں
قاتل یا مسیحا ماسک پہنیں اور مسیحا بن جائیں خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں۔