• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home مخزن ادب

عمران سیریز: عمران بڑا جاسوس تھا یا کرنل فریدی؟

سگار پیتے شیخ شیخ رشید کیسے لگتے ہیں اور جنرل مشرف کیسے لگتے تھے۔ پاکستان کے کس فوجی ڈکٹیٹر کے پاس علی عمران جیسے اختیارات تھے؟ محمد معین یوسف کا مطالعہ جاسوسی ادب

محمد معین یوسف by محمد معین یوسف
June 26, 2024
in مخزن ادب
0
عمران سیریز: عمران بڑا جاسوس تھا یا کرنل فریدی؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

میرے ابو کا پسندیدہ کردار کرنل فریدی ہے ۔ ابن صفی صاحب نے پہلے جاسوسی دنیا فریدی اور حمید سیریز لکھی اور بعد میں عمران کا کردار تخلیق کیا تو شاید اس کی وجہ سے انھیں کرنل فریدی زیادہ پسند رہا، انھوں نے مظہر کلیم صاحب کے بھی کچھ ناول پڑھے، جب میں نے عمران سیریز پڑھنی شروع کی تو ان کو بھی دی اور ان کو مظہر کلیم صاحب کے کرنل فریدی پر لکھے ناول پسند آئے۔

ٹیکسٹائل مصنوعات کی کمپنی میں ایکسپورٹ مینیجر کے عہدے پر کام کرنے کی وجہ سے امریکہ سے آنے والے اکثر لوگوں سے امریکن سگار منگواتے تھے اور سگار پیتے ہوئے کرنل فریدی کا ذکر کرتے تھے۔ کرنل فریدی کا سگار ہمارے گھر میں ہمیشہ زیر بحث رہا۔ سگار پیتے کسی بھی شخصیت کی اخبار میں چھپی تصویر پر ہمارے گھر میں تبصرے ضرور ہوتے تھے اور ابو کرنل فریدی کے سگار کا ذکر کرتے تھے۔ اخبار میں چھپی مقامی سیاست دان شیخ رشید احمد صاحب کی انگلیوں میں یا ہونٹوں میں موجود سگار کے ساتھ تصویر ابو ہمیں ضرور دکھاتے تھے۔

جب پرویز مشرف صاحب اقتدار میں آئے تو کمانڈو ٹریننگ یافتہ طاقتور ترین فوجی جنرل کی سگار پیتے تصویر میں ابو کرنل فریدی اور سچ میں میں ایکسٹو کو ڈھونڈتے رہے۔  ابو کو شاید کرنل فریدی کی یاد آتی تھی۔ جنرل صاحب کے بات کرنے اور حکم دینے کے انداز پر میں سوچتا تھا کہ ایکسٹو کے پاس بھی اتنے ہی یا شائد اس سے بھی ذیادہ اختیارات ہوتے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھئے:

کرکٹ کی رسوائیوں میں کوریا سے ایک اچھی خبر

مذاکرات_ ایلچیوں کو رسوا نہ کریں

مظہر کلیم کی عمران سیریز اور میرا خاندان

Ad (2024-01-27 16:31:23)

کرکٹ میں اعصام الحق جیسے با کردار کھلاڑی کیوں پیدا نہیں ہوتے؟

میرے ابو ہمیشہ کہتے رہے کہ اگر کرنل فریدی پر فلم بنائی جائے تو ان کے خیال میں اس کے لئے مناسب شخصیت اداکار محمد علی صاحب ہوتے اور کیپٹن حمید کے کردار کے لئے ان کے خیال میں اداکار لہری۔ شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ ابو کے اسکول کے زمانے میں اداکار محمد علی صاحب ایکشن ہیرو کے طور پر سامنے آئے تھے اور اسی زمانے میں وہ ابن صفی صاحب کے کرنل فریدی، کیپٹن حمید اور عمران کو بھی پڑھتے تھے۔ کرنل فریدی اور کیپٹن حمید کے کرداروں کو ادا کرنے کے لئے اداکاروں کے انتخاب کے بارے میں میرے ابو کے خیالات سے میرے بڑے ماموں بھی اتفاق کیا کرتے تھے مگر علی عمران کے کردار کو ادا کرنے کے لئے موزوں اداکار کے انتخاب پر دونوں کا اختلاف تھا۔ ابو کا کہنا تھا کہ عمران کے کردار کے لئے ہندوستانی فلموں کے مشہور اداکار دیوآنند مناسب رہیں گے جبکہ بڑے ماموں کی نظر اداکار وحید مراد پر تھی۔ میں ابو، ماموں اور خالو کی زبانی ان باتوں کو سنتے بڑا ہوا تو میرے دل دماغ پر بھی عمران کا کردار حاوی رہا۔

مظہر کلیم صاحب کے ناولوں میں عمران ہمیشہ کرنل فریدی کو اپنا پیر و مرشد کہتا رہا جس کی وجہ سے میرے ذہن میں تاثر بن گیا کہ کرنل فریدی کا رتبہ بڑا ہے۔ ان کے ناولوں میں جب عمران اور کرنل فریدی کا ٹکرائو ہوتا تو میری خواہش ہوتی تھی کہ کرنل فریدی عمران سے آگے بڑھ جائے۔ مظہر کلیم صاحب نے عمران اور کرنل فریدی کے کرداروں کو زیادہ تر ہم پلہ دکھایا اور کبھی عمران کو آگے کر دیا۔ شائد ان کی مجبوری تھی کہ وہ عمران سیریز لکھتے تھے تو ان کے قارئین عمران کے مقابلہ میں کرنل فریدی کی جیت کو ہضم نہیں کرپاتے۔

ہمارے گھر میں رسائل اور اخبارات کی بھرمار ہوتی تھی۔ امی کو ہمیشہ شکایت رہی کہ ابو آفس سے گھر آ کر اخبار پڑھتے ہیں، ابو ہمیشہ گھر وقت پر آتے تھے اور جس دن انھیں دیر سے آنا ہو تو میری اور میری بہن کی ڈیوٹی رات کو پی ٹی وی پر خبرنامہ سن کر انھیں سنانے کی ہوتی تھی اور اگر مزید دیر ہو تو وہ ٹھیک نو بج کر اکتیس منٹ پر فون کر کے ہم سے خبروں کی تفصیلات معلوم کرتے تھے۔

ہمارے گھر میں فلمی اخبار ہفت روزہ نگار آتا تھا جس کے ایڈیٹر انچیف الیاس رشیدی صاحب تھے اور علی سفیان آفاقی صاحب اس کے مستند اور بڑے لکھاری تھے۔ میں نے ہفت روزہ نگار کے ہی کسی ایڈیشن میں پڑھا تھا کہ ستر یا اسی کی دہائی میں عمران سیریز کے عمران اور دیگر کرداروں پر کوئی پاکستانی فلم بنی تھی۔ لڑکپن کے زمانے میں پڑھےاس مضمون کی تفصیلات مجھے یاد نہیں۔ یہ تحریر لکھنے کے ارادہ سے جب میں نے کل رات کے کھانے پر ابوسے اپنی یاداشت میں موجود باتوں کی تصدیق کی تو وہ دوبارہ بتانے لگے کہ کرنل فریدی اور عمران سیریز کے لئے کس قدر وہ لوگ بے چین رہتے تھے۔ میرے ابو کو مطالعہ کا شوق میرے دادا سے ملا۔ ابو کی عمر تین سال تھی تو میری دادی کا انتقال ہوا اور دادا نے دوسری شادی کرلی اورابو جب گیارہ بارہ سال کے تھے تو میرے دادا کا انتقال ہو گیا تھا۔ ابو بتاتے ہیں کہ میرے دادا بھی کثرت سے کتابیں پڑھتے تھے ساٹھ کے عشرے میں ابن صفی صاحب کی کتابیں پڑھتے رہے۔

میرے دادا کے بھائی نے ابو کی تعلیم و تربیت کی۔ وہ ایک اعلی تعلیم یافتہ انسان تھے اور ان کا بھی جوانی میں ہی انتقال ہو گیا تھا۔ بقول ابو ان کی بغل میں ہر وقت کوئی نا کوئی کتاب دبی رہتی تھی۔ ابو کی غیر نصابی سرگرمیوں اور ناول خریدنے کے لئے وہ الگ سے خرچ دیتے تھے۔میرے دادا کے انتقال کے بعد میری سوتیلی دادی اماں کی دوسری شادی ہوئی اور وہ لوگ ہجرت کے بعد کراچی میں ہی رہائش پزیر رہے۔ آپس کے خاندانی اختلافات کے باوجود میری سوتیلی دادی اماں کے میری امی سے بہت اچھے تعلقات تھے۔ میری سوتیلی پھپھو اور چچا سب نے کم از کم گریجویشن کیا۔ میری ایک سوتیلی پھپھو اور سوتیلی چچی نے اردو ادب میں ماسٹرز کیا ہوا تھا۔ میں جب وہاں جاتا تھا تو ان لوگوں کی باتوں سے بہت متاثر ہوتا تھا ، سوتیلی چچی سے میری ملاقاتیں بہت کم رہی۔ں، ان سے میں اردو شاعری اور عمران سیریز پر باتیں کرتا تھا۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: آوازہابن صفیجاسوسی ادبجنرل مشرفشیخ رشیدعمرانمظہر کلیم
Previous Post

کرکٹ کی رسوائیوں میں کوریا سے ایک اچھی خبر

Next Post

امریکی قرارداد__ پی ٹی آئی کی بڑی کامیابی

محمد معین یوسف

محمد معین یوسف

Next Post
امریکی قرارداد__ پی ٹی آئی کی بڑی کامیابی

امریکی قرارداد__ پی ٹی آئی کی بڑی کامیابی

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions