پاکستان اور یورپی یونین سیاسی ڈائیلاگ کے چھٹے دور کا ورچوئل انعقاد کو ہوا۔ سیکریٹری خارجہ سہیل محمودنے پاکستان اور یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس (ای۔ای۔اے۔ایس) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل جناب اینریک مورا نے یورپی یونین کی نمائندگی کی۔ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے جون دوہزار انیس میں پاکستان یورپی یونین سٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان (ایس۔ای۔پی) پر دستخطوں کے بعد پہلی بار منعقد ہونے والے سیاسی ڈائیلاگ کی اس نشست کی خصوصی اہمیت اجاگر کی۔ ’ایس۔ای۔پی‘ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان مختلف شعبہ جات میں تعاون کا جامع اور مستقبل کے تقاضوں کا حامل فریم ورک ہے۔
سیکریٹری خارجہ نے یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو ’جی۔ایس۔پی پلس‘ کا سٹیٹس دینے کے باہمی فائدے کی اہمیت کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہاکہ کورونا وبا نے عالمی تجارت پر تباہ کن اثرات ڈالے، پاکستان سے یورپی یونین یو برآمدات پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور یورپی یونین مختلف شعبوں میں تجارت بڑھانے کے لئے مل کر کام کرسکتے ہیں۔
سیکریٹری خارجہ نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کرتے ہوئے زور دیا کہ امریکہ طالبان امن معاہدے ، بین الافغان مذاکرات کے آغازسے پیدا ہونے والے تاریخی موقع سے تمام افغان فریقین کو فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک جامع، اجتماعیت کے حامل اور وسیع البنیاد سیاسی تصفیہ کے لئے کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے تشدد میں کمی کی اہمیت پر زوردیا جو جنگ بندی کا باعث بن سکے۔ انہوں نے افغانستان کی تعمیر نو اور معاشی ترقی کے لئے عالمی برادری کے قریبی معاشی تعاون کی اہمیت پر زور دیا جس سے افغان مہاجرین کی اپنے گھروں کوباعزت واپسی کی راہ ہموار ہوسکے گی۔
سیکریٹری خارجہ نے اپنے ہم منصب کو غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق اور انسانوں کو درپیش سنگین صورتحال ، بھارت کی جانب سے مقبوضہ خطے میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے لئے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات اور بھارتی رویہ سے امن وسلامتی کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے، کشیدگی میں کمی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کے حل کے لئے عالمی برادری کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔
عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے سیکریٹری خارجہ نے امید ظاہر کی کہ ذمہ داری کے ساتھ اظہار رائے کویقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔