Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
بھارتی ناظم الامور گوراو اَہلووالیا کو آج دفتر خارجہ طلب کرکے 28ستمبر 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر قابض بھارتی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، بلاجواز فائرنگ کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری کی شہادت اور چار کے زخمی ہونے پر پاکستان کی طرف سے شدید احتجاج کیاگیا۔
بھارتی فوج کی بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ’ایل۔او۔سی‘ کے تندر سیکٹرمیں پندرہ سالہ ولید ولد محمد فرید شہید ہوگئے جبکہ پچیس سالہ مصباح بیگم زوجہ محمدامجد، پینتالیس سالہ ظہیرعباس ولد صوفی خادم، اَسّی سالہ قاسم سائیں ولد محمد سائیں اور چھبیس سالہ سلیمان ولد محمد حسین سکنہ سونا اور کرتن گاوں شدید زخمی ہوگئے۔
بھارتی قابض فوج ’ایل۔او۔سی‘ اور ’ورکنگ۔باونڈری‘ پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس بھارت نے جنگ بندی کی 2387 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 19 بے گناہ شہری شہید اور191 زخمی ہوگئے۔
قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور اس کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت غیرقانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
بھارت پر زوردیا گیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ بھارت پر یہ بھی زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
بھارتی ناظم الامور گوراو اَہلووالیا کو آج دفتر خارجہ طلب کرکے 28ستمبر 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر قابض بھارتی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، بلاجواز فائرنگ کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری کی شہادت اور چار کے زخمی ہونے پر پاکستان کی طرف سے شدید احتجاج کیاگیا۔
بھارتی فوج کی بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ’ایل۔او۔سی‘ کے تندر سیکٹرمیں پندرہ سالہ ولید ولد محمد فرید شہید ہوگئے جبکہ پچیس سالہ مصباح بیگم زوجہ محمدامجد، پینتالیس سالہ ظہیرعباس ولد صوفی خادم، اَسّی سالہ قاسم سائیں ولد محمد سائیں اور چھبیس سالہ سلیمان ولد محمد حسین سکنہ سونا اور کرتن گاوں شدید زخمی ہوگئے۔
بھارتی قابض فوج ’ایل۔او۔سی‘ اور ’ورکنگ۔باونڈری‘ پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس بھارت نے جنگ بندی کی 2387 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 19 بے گناہ شہری شہید اور191 زخمی ہوگئے۔
قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور اس کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت غیرقانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
بھارت پر زوردیا گیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ بھارت پر یہ بھی زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔