پاکستان نے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک بچی شہید اور 4 شہریوں کے زخمی ہونے پر بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے۔
افواج پاکستان کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے ادارے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے مطابق آج بھی بھارتی فوج کی جانب سے رکھ چکری سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 11 سالہ لڑکی شہید ہو گئی۔ اس حملے کے دیگر متاثرین میں 75 سالہ خاتون اور 2 بچوں سمیت 4 افراد شدید زخمی ہو ئے۔ آئی ایس آر کے مطابق شہید ہونے والی بچی کی میت اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی اور ان کی جان بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے یہ اشتعال انگیز کارروائی کنٹرول لائن پر تتہ پانی اوررکھ چکری سیکٹروں میں سول آبادیوں پر کی جس میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری بھی شامل تھی۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے اعلامیے کے مطابق بھارتی فوج نے جان بوجھ کر بھاری ہتھیاروں سے شہری آبادی میں غیر مسلح افراد کو نشانہ بنایا جس کی زد میں آ کر 11 سالہ لڑکی شہید اور چار شہری زخمی ہوگئے۔ شدید زخمی ہونے والوں میں ایک 75 سالہ خاتون اور 2 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ پاک فوج نے دشمن کو بھرپور جواب دیا، بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا۔
سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کیا، بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت جان بوجھ کر لائن آف کنٹرول پر سویلین آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔ رواں برس اب تک بھارت کی جانب سے دو ہزار 225 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس سے 18 شہری شہید اور 176 زخمی ہوئے۔