مالی بحران کے پیش نظر پنجاب حکومت نے شعبہ تعلیم میں 50 فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اب کمی کے بعد محکمہ سکول ایجوکیشن کو 50ارب کی بجائے 12ارب تک ترقیاتی بجٹ ملےگا اور محکمہ ہائرایجوکیشن کو40ارب روپے کی بجائے15ارب روپےہی ملیں گے۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ محکمہ سپشیل ایجوکیشن کو 1ارب اورمحکمہ شرح خواندگی کو7ارب کےفنڈملیں گے۔
اس کمی کی بنیادی وجہ عالمی وبا کورونا کی وجہ سے معاشی بحران بتایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ان بحران کے پیش نظر صوبائی حکومت نے وزیراعظم سیکرٹریٹ سے رابطہ کر لیا ہے جس کے بعد صوبائی وزیر خزانہ آج وزیر اعظم عمران خان کوصوبائی مالی معاملات پر بریفنگ دیں گے، ایوان وزیراعظم میں ہونے والی اہم بریفنگ میں چیئرمین پی اینڈ ڈی بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔
اس اجلاس میں پنجاب کی مالی حالت، کورونا کی وجہ سے پیش آنی والی مشکالت کے حوالے سے پیش رفت کی جائے گی جس کے بعد آئندہ مالی سال کے حوالے سے فیصلے کئے جائیں گے۔ خیال رہے کہ اس وقت کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر کی معیشت تباہ ہو گئی ہے۔ امریکہ جیسا ملک اپنی معیشت تباہ ہونے کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہے۔ پاکستان کو بھی پوری دنیا کی طرح کورونا وائرس کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے بعد ابھی مزید حالات بگڑنے کا خطرہ ہے۔
انہی مشکلات کی وجہ سے اب پنجاب حکومت نے شعبہ تعلیم میں 50 فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد محکمہ سکول ایجوکیشن کو 50ارب کی بجائے 12ارب تک ترقیاتی بجٹ ملےگا اور محکمہ ہائرایجوکیشن کو40ارب روپے کی بجائے15ارب روپےہی ملیں گے۔
دوسری طرف حکومت کا ملک کے تمام بڑے ائیر پورٹ ٹھیکے پر دینے کا فیصلہ، تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک کے تمام بڑے ائیر پورٹ ٹھیکے پر دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے کیا جائے گا۔